Add parallel Print Page Options

اے عزیزدوستو! ہما رے پاس یہ خدا کے یہی وعدے ہیں اس لئے ہمیں اپنے آپ کو پاک کرنا ہوگا اور جو چیز ہما رے جسم کو اور روح کو نا پا ک کر دے اس سے دور رہنا اور ہمیں خود کو پاک رکھنا ہو گا کیوں کہ ہم خدا کی عظمت کے قا ئل ہیں۔

پولس کی خوشی

ہم کو اپنے دل میں تھوڑی جگہ دو۔ ہم نے نہ کسی انسان کے ساتھ کو ئی برائی کی اور نہ ہی ہم نے کسی انسان کے ایمان کو تباہ کیا اور نہ ہی کسی کا استحصال کیا۔ میں تمہیں الزام دینے کے لئے ایسا نہیں کہہ رہا ہوں۔ میں تم سے کہہ چکا ہوں کہ ہم تمہیں اتنی زیادہ محبت کرتے ہیں کہ ہم تمہارے ساتھ جئیں گے اور ساتھ مریں گے۔ میں تم سے بڑی دلیری کے ساتھ باتیں کرتا ہوں۔ اور تم پر فخر ہے مجھ کو پو ری تسلّی ہو گئی ہے اور جتنی مصیبتیں ہم پر آتی ہیں ان سب میں میرا دل خوشی سے لبریز رہتا ہے۔

جب ہم مکدنیہ میں آئے ہمیں آرام نہیں تھا ہم نے اپنے ارد گرد مسائل پا ئے باہر لڑائیاں تھیں اور دل کے اندر خوفزدہ تھے۔ لیکن خدا نے انلوگوں کو تسلّی دیا جو دکھی ہیں اور اس نے ہم کو تسلی دی جب ططس آیا۔ اس کے آنے سے جو تسلی تم نے اس کو دی اس سے ہمیں اطمینان ہوا ططس نے ہم سے کہا تم لوگوں کو مجھ سے ملنے کی خواہش ہے اس نے ہم سے کہا کہ تم لوگ یہاں اپنے کئے ہو ئے کاموں پر پچتا نے لگے ہو ططس نے مجھے کہا کہ تمہیں ہماری کتنی فکر ہے جب میں نے یہ سنا تو میں بہت خوش ہوا۔

اگر میں نے اپنے خط سے تمہیں غم پہنچا یا ہے تو میں نے جو لکھا اس کے لئے میں افسوس نہیں کر تا میں جانتا ہوں کہ اس خطا نے تمہیں رنجیدہ کیا جس کے لئے مجھے افسوس ہے لیکن تمہاری رنجیدگی صرف مختصر عرصہ تک رہی۔ میں اب خوش ہوں۔ میری خوشی اس لئے نہیں ہے کہ تم رنجیدہ ہو بلکہ میں اس سے خوش ہوں کہ تمہاری رنجیدگی نے تمہارے دلوں کو بدلا ہے تمہاری رنجیدگی خدا کی مرضی سے تھی۔ پس تمہیں ہماری طرف سے کو ئی نقصان نہیں پہونچا۔

10 اگر کو ئی آدمی خدا کی مرضی سے رنجیدہ ہے تو ایسے آدمی کے دل اور زندگی میں تبدیلی ہو تی ہے اور یہی چیز اسکی نجات کا باعث ہو تی ہے اس کے لئے افسوس کی ضرورت نہیں لیکن دنیا کے رنج ہی سے موت آتی ہے۔ 11 تمہارے پاس جو رنج ہے وہ خدا کی مرضی سے ہے۔ اب دیکھو کہ یہ رنج کس طرح تم پر اثر کرتا ہے اس رنج نے تمہیں بہت سنجیدہ بنا دیا ہے اس لئے تمہیں یہ ثابت کر تا ہے کہ کو ئی برائی نہیں کی ہے نہ صرف یہ تمہیں غصسہ والا بنایا ہے مگر ڈرنے والا آدمی بھی۔ یہ تم میں ہم سے ملنے کی بے چینی ہمارے متعلق فکر پیدا کی۔ گنہگار کو سزا دلوانے کاشوق تم نے ان سب میں یہ ثابت کیا کہ اس معاملہ میں تم نے کو ئی غلطی نہیں کی۔ 12 برے عمل کرنے والے آدمی کے لئے میں نے یہ خط نہیں لکھا ہے اور اس لئے نہیں لکھا کہ اس آدمی کو دکھ ہو۔ میں نے اس وجہ سے لکھا کہ ہمارے لئے تم میں جو احساس ہے وہ خدا کے روبرو اظہار ہو۔ 13 اس لئے ہم کو تسلی ہو تی ہے۔

اور ہم بہت زیادہ خوش ہو ئے کیوں کہ ططس بھی خوش تھا۔ کیوں کہ تمہارے سبب سے اس نے خود میں تازگی پائی۔ 14 میں نے تمہارے لئے ططس کے سامنے فخر کیا اور تم نے یہ ثا بت کیا کہ یہ صحیح تھا۔ہر چیز جو ہم نے تم سے کہی وہ بالکل صحیح تھی۔ اور تم نے یہ ثا بت کیا کہ جو کچھ ہم نے ططس کے سامنے فخر کیا وہ ٹھیک تھا۔ 15 اور تمہارے لئے اسکی محبت اور زیادہ مضبوط ہو تی جاتی ہے جب وہ یاد کیا کہ تم سب اسکی اطا عت کے لئے تیار رہو۔ تم نے اسکااستقبال عزت اور خوف کے ساتھ کیا۔ 16 میں خوش ہوں کہ میں تم پر پو ری طر ح بھروسہ کر سکتا ہوں۔

Therefore, since we have these promises,(A) dear friends,(B) let us purify ourselves from everything that contaminates body and spirit, perfecting holiness(C) out of reverence for God.

Paul’s Joy Over the Church’s Repentance

Make room for us in your hearts.(D) We have wronged no one, we have corrupted no one, we have exploited no one. I do not say this to condemn you; I have said before that you have such a place in our hearts(E) that we would live or die with you. I have spoken to you with great frankness; I take great pride in you.(F) I am greatly encouraged;(G) in all our troubles my joy knows no bounds.(H)

For when we came into Macedonia,(I) we had no rest, but we were harassed at every turn(J)—conflicts on the outside, fears within.(K) But God, who comforts the downcast,(L) comforted us by the coming of Titus,(M) and not only by his coming but also by the comfort you had given him. He told us about your longing for me, your deep sorrow, your ardent concern for me, so that my joy was greater than ever.

Even if I caused you sorrow by my letter,(N) I do not regret it. Though I did regret it—I see that my letter hurt you, but only for a little while— yet now I am happy, not because you were made sorry, but because your sorrow led you to repentance. For you became sorrowful as God intended and so were not harmed in any way by us. 10 Godly sorrow brings repentance that leads to salvation(O) and leaves no regret, but worldly sorrow brings death. 11 See what this godly sorrow has produced in you: what earnestness, what eagerness to clear yourselves, what indignation, what alarm, what longing, what concern,(P) what readiness to see justice done. At every point you have proved yourselves to be innocent in this matter. 12 So even though I wrote to you,(Q) it was neither on account of the one who did the wrong(R) nor on account of the injured party, but rather that before God you could see for yourselves how devoted to us you are. 13 By all this we are encouraged.

In addition to our own encouragement, we were especially delighted to see how happy Titus(S) was, because his spirit has been refreshed by all of you. 14 I had boasted to him about you,(T) and you have not embarrassed me. But just as everything we said to you was true, so our boasting about you to Titus(U) has proved to be true as well. 15 And his affection for you is all the greater when he remembers that you were all obedient,(V) receiving him with fear and trembling.(W) 16 I am glad I can have complete confidence in you.(X)