Add parallel Print Page Options

لوگوں کی یاد دہانی کے لئے چٹّانیں

جب تمام بنی اسرائیلیوں نے دریائے یردن کو پار کر لیا تھا تب خدا وند نے یشوع سے کہا۔ “بارہ آدمیوں کو لوگوں میں سے چُنو۔ ہر خاندانی گروہ سے ایک ایک آدمی چُنو۔ لوگوں سے کہو کہ وہ وہاں دریا میں دیکھیں جہاں کاہن لوگ کھڑے تھے۔ اُن سے کہو کہ وہاں بارہ چٹانیں تلاش کریں اور اسے اپنے ساتھ لائیں اور اسے چھاؤنی میں رکھیں جہاں تم رات گزارنے جاتے ہو۔”

اس لئے یشوع نے ہر خاندانی گروہ سے ایک ایک آدمی کو چُنا۔ تب اس نے بارہ آدمیوں کو ایک ساتھ بلایا۔ یشوع نے ان آدمیوں سے کہا ، “دریائے یردن میں جاؤ جہاں خدا وند تمہارے خدا کے معاہدے کا صندوق ہے۔ تم میں سے ہر ایک کو چاہئے کہ ایک ایک پتھر اپنے خاندانی گروہ کے لئے تلاش کرے۔ اسرائیل کے بارہ خاندانی گروہ میں سے ہر ایک کے لئے ایک پتھر ہوگا اور اس پتھر کو اپنے کندھے پر لاؤ۔ یہ پتھر تمہارے درمیان علامت ہوگی۔ مستقبل میں تمہارے بچے یہ پوچھیں گے کہ یہ سب پتھر کیا اشارہ کرتے ہیں ؟ بچوں سے کہو گے کہ خدا وند دریائے یردن میں پانی کے بہنے کو بند کردیا تھا۔ جب خدا وند کے ساتھ معاہدے کے مقدس صندوق نے دریائے یردن کو پار کیا تو پانی بہنا بند ہو گیا تھا۔ یہ چٹانیں بنی اسرائیلیوں کو اس واقعہ کو ہمیشہ یاد رکھنے میں مدد کریں گی۔ ”

اس طرح بنی اسرائیلیوں نے یشوع کے حکم کو مانا انہوں نے دریائے یردن کے بیچ سے بارہ پتھر بارہ اسرائیلی خاندانی گروہ کے لئے لئے۔ انہوں نے یہ اسی طرح کیا جیسا کہ خدا وند نے یشوع کو حکم دیا۔ وہ لوگ پتھروں کو اپنے اپنے ساتھ لے گئے۔ تب انہوں نے ان پتھروں کو وہاں رکھا جہاں انہوں نے اپنے خیمے ڈالے۔ یشوع نے بھی خدا وند کے مقدس صندوق کو لے کر چلنے والے کاہن جہاں کھڑے تھے وہیں دریائے یردن میں بارہ چٹانیں ترتیب دیا۔ وہ چٹانیں آج بھی اس جگہ پر ہیں۔

10 خدا وند نے یشوع کو حکم دیا تھا کہ وہ لوگوں سے کہے کہ انہیں کیا کرنا ہے۔ وہ وہی باتیں تھیں جو موسیٰ نے کہی تھیں کہ یشوع کو کرنا چاہئے۔ اسی لئے مقدس صندوق کو لے چلنے والے کاہن دریا کے بیچ میں اس وقت تک کھڑے رہے جب تک یہ تمام کام پورے نہیں ہوئے۔ لوگوں نے تیزی سے دریا کو پار کیا۔ 11 جب لوگوں نے دریا کو پار کر لیا تو کاہن خدا وند کا صندوق لے کر لوگوں کے سامنے سے گزرے۔

12 روبن کے خاندانی گروہ ، جاد اور منسّی کے خاندانی گروہ کے آدھے لوگوں نے وہ کیا جس کی موسیٰ کو امید تھی۔ ان لوگوں نے دوسرے لوگوں کے سامنے دریا کو پار کیا۔ یہ لوگ جنگ کے لئے تیار تھے یہ لوگ باقی بنی اسرائیلیوں کو اس ملک پر قبضہ کرنے میں مدد کرنے کے لئے جا رہے تھے جنہیں خدا وند نے انہیں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ 13 تقریباً ۴۰۰۰۰ فوجی جو جنگ کے لئے تیار تھے۔ خدا وند کے سامنے سے گزرتے ہوئے وہ یریحو کے میدا ن کی طرف بڑھ رہے تھے۔

14 اس دن خدا وند نے بنی اسرائیلیوں کی نظر میں یشوع کی اہمیت کو بڑھا دیا۔ اس وقت سے لوگ اس کی تعظیم کرنے لگے انہوں نے زندگی بھر یشوع کا اسی طرح احترام کیا جیسے موسیٰ کی تعظیم کی تھی۔ 15 جس وقت صندوق لے جانے والے کاہن ابھی دریا میں ہی کھڑے تھے خدا وند نے یشوع سے کہا ، 16 “کاہنوں کو دریا کے باہر آنے کا حکم دو۔ ”

17 اس لئے یشوع نے کاہنوں کو حکم دیا اس نے کہا ، “دریائے یردن کے باہر آجاؤ۔ ”

18 کاہنوں نے یشوع کی ہدایت مان لی وہ صندوق کو اپنے ساتھ لے کر باہر آئے۔ جب کاہنوں کے پیر زمین سے چھو گئے پھر دریا کا پانی ویسے ہی بہنا شروع ہو گیا۔ جیسے ان لوگوں کے دریا پار کرنے سے پہلے تھا۔

19 لوگوں نے دریائے یردن کو پہلے مہینے کے دسویں دن پار کیا۔ لوگ یریحو کے مشرق میں جِلجا ل میں ٹھہرے۔ 20 لوگ ان پتھر کی چٹّانوں کو اپنے ساتھ لے کر چل رہے تھے جس کو انہوں نے دریائے یردن سے نکالا تھا۔ اور یشوع نے ان چٹانوں کو جلجال میں لگا دیا۔ 21 تب یشوع نے لوگوں سے کہا ، “مستقبل میں تمہارے بچے اپنے والدین سے پوچھیں گے کہ یہ سب پتھر کیا اشارہ کرتا ہے ؟ ” 22 تم بچوں کو بتاؤ گے کہ یہ چٹانیں ہم لوگوں کو یہ یاد دلانے میں مدد کرتی ہیں کہ بنی اسرائیلیوں نے کس طرح خشک دریا کو پار کیا تھا۔ 23 خدا وند تمہارے خدا نے دریا کے پانی کے بہاؤ کو روک دیا۔ دریا اسوقت تک سوکھی رہی جب تک لوگوں نے دریا کو پار نہیں کیا تھا۔ خدا وند نے دریائے یردن پر لوگوں کے لئے وہی کیا جو انہوں نے لوگوں کے لئے بحر احمر پر کیا تھا۔ یاد کرو کہ خدا وند نے بحر احمر پر پانی کا بہنا اس لئے روکا تھا کہ لوگ اسے پار کرسکیں۔ 24 خدا وند نے یہ اس لئے کیا کہ اس ملک کے تمام لوگ یہ جان جائیں کہ خدا وند کی عظیم قدرت ہے تا کہ لوگ ہمیشہ ہی خدا وند اپنے خدا سے ڈرتے رہیں۔ ”

When the whole nation had finished crossing the Jordan,(A) the Lord said to Joshua, “Choose twelve men(B) from among the people, one from each tribe, and tell them to take up twelve stones(C) from the middle of the Jordan,(D) from right where the priests are standing, and carry them over with you and put them down at the place where you stay tonight.(E)

So Joshua called together the twelve men(F) he had appointed from the Israelites, one from each tribe, and said to them, “Go over before the ark of the Lord your God into the middle of the Jordan.(G) Each of you is to take up a stone on his shoulder, according to the number of the tribes of the Israelites, to serve as a sign(H) among you. In the future, when your children(I) ask you, ‘What do these stones mean?’(J) tell them that the flow of the Jordan was cut off(K) before the ark of the covenant of the Lord. When it crossed the Jordan, the waters of the Jordan were cut off. These stones are to be a memorial(L) to the people of Israel forever.”

So the Israelites did as Joshua commanded them. They took twelve stones(M) from the middle of the Jordan,(N) according to the number of the tribes of the Israelites, as the Lord had told Joshua;(O) and they carried them over with them to their camp, where they put them down. Joshua set up the twelve stones(P) that had been[a] in the middle of the Jordan at the spot where the priests who carried the ark of the covenant had stood. And they are there to this day.(Q)

10 Now the priests who carried the ark remained standing in the middle of the Jordan until everything the Lord had commanded Joshua was done by the people, just as Moses had directed Joshua. The people hurried over, 11 and as soon as all of them had crossed, the ark of the Lord and the priests came to the other side while the people watched. 12 The men of Reuben,(R) Gad(S) and the half-tribe of Manasseh(T) crossed over, ready for battle, in front of the Israelites,(U) as Moses had directed them.(V) 13 About forty thousand armed for battle(W) crossed over(X) before the Lord to the plains of Jericho for war.

14 That day the Lord exalted(Y) Joshua in the sight of all Israel; and they stood in awe of him all the days of his life, just as they had stood in awe of Moses.

15 Then the Lord said to Joshua, 16 “Command the priests carrying the ark of the covenant law(Z) to come up out of the Jordan.”

17 So Joshua commanded the priests, “Come up out of the Jordan.”

18 And the priests came up out of the river carrying the ark of the covenant of the Lord. No sooner had they set their feet on the dry ground than the waters of the Jordan returned to their place(AA) and ran at flood stage(AB) as before.

19 On the tenth day of the first month the people went up from the Jordan and camped at Gilgal(AC) on the eastern border of Jericho. 20 And Joshua set up at Gilgal the twelve stones(AD) they had taken out of the Jordan. 21 He said to the Israelites, “In the future when your descendants ask their parents, ‘What do these stones mean?’(AE) 22 tell them, ‘Israel crossed the Jordan on dry ground.’(AF) 23 For the Lord your God dried up the Jordan before you until you had crossed over. The Lord your God did to the Jordan what he had done to the Red Sea[b] when he dried it up before us until we had crossed over.(AG) 24 He did this so that all the peoples of the earth might know(AH) that the hand of the Lord is powerful(AI) and so that you might always fear the Lord your God.(AJ)

Footnotes

  1. Joshua 4:9 Or Joshua also set up twelve stones
  2. Joshua 4:23 Or the Sea of Reeds