Add parallel Print Page Options

شمالی شہروں کی شکست

11 حصور کے بادشا ہ یا بین نے جو واقعات ہو ئے اس کے متعلق سنا اس لئے اس نے طئے کیا کہ کئی بادشاہوں کی فو جوں کو بُلا یا جا ئے۔ یا بین نے ایک پیغام مدون کے بادشا ہ یُو باب ، سمرو ن کے بادشاہ ، اکشاف کے بادشاہ ، اور شمالی پہا ڑی ملک اور ریگستان کے بادشا ہو ں کو بھیجا۔ یابین نے پیغام نفوت ڈور کو جو مغرب میں تھا ، کنّرت کے بادشاہ کو ، نیگیو اور مغربی پہا ڑی دامن کو بھیجا۔

یا بین وہ پیغام مشرق اور مغرب کے کنعانی لوگو ں کے بادشا ہوں کو بھیجا۔ اس نے اموری لوگوں، حتّی لوگوں، فرزّی لوگوں اور یبوسی لوگوں کو جو پہا ڑی علا قو ں میں رہتے تھے پیغام بھیجا۔ اس نے حوّی لوگو ں کو جو مصفاہ کے قریب حرمُون پہا ڑی کے قریب رہتے تھے انہیں بھی پیغام بھیجا۔ اس لئے ان تمام بادشاہوں کی افواج ایک ساتھ مل کر آئیں جہاں کئی جنگجو ، کئی گھو ڑے اور رتھ تھے یہ سب سے بڑی عظیم فو ج تھی۔ وہ تعداد میں سمندر کے کنا رے کی ریت کی مانند تھے۔

یہ تمام بادشاہ ایک ساتھ دریائے میروم پر ملے اُنہوں نے انکی فوجوں کو اسرائیل کے خلاف جنگ لڑ نے کے لئے ایک ساتھ شامل کیا۔

تب خدا وند نے یشوع سے کہا ، “ان فوجوں سے مت ڈرو۔ کل اسی وقت میں تمہیں انہیں شکست دینے دونگا۔ تم ان سب کو مار ڈالوگے۔ تم انکے گھوڑوں کی ٹانگوں کی رگ ( کونچیں ) کاٹ ڈالوگے اور انکے تمام رتھوں کو جلا ڈالو گے۔”

یشوع اور اُس کی تمام فوج اچانک حمکہ کر کے انہیں چونکا دیا۔ انہوں نے دریائے میروم پر دُشمنوں پر حملہ کیا۔ خدا وند نے اسرائیلیوں کو انہیں شکست دینے دی۔ اسرائیل کی فوج نے انکو شکست دی۔ اور انکا تعاقب صیدون عظیم ، مسرفا ت المائم اور مشرق میں مصفاہ کی وادی تک کیا۔ اسرائیل کی فوج اس وقت تک لڑ تی رہی جب تک کہ دشمن کا ایک بھی آدمی زندہ نہ بچا رہا۔ یشوع نے وہی کیا جو خدا وند نے کہا تھا کہ وہ کریگا اور یشوع نے ان کے گھو ڑوں کی ٹانگوں کا رگ ( کو نچیں ) کا ٹے اور انکی رتھوں کو جلائے۔

10 تب یشوع واپس آئے اور حصور شہر پر قبضہ کئے۔ وہ حصور کے بادشاہ کو ما ر ڈالا۔ حصور ان تمام سلطنتوں میں قائد تھا جو اسرائیل کے خلاف لڑے تھے۔ 11 اسرائیل کی فوج نے اس شہر کے ہر ایک شخص کو مار ڈالا۔ انہوں نے تمام لوگوں کو مکمل طور سے تباہ کر دیا۔ وہاں کچھ بھی زندہ رہنے نہ دیا گیا۔ تب انہوں نے شہر کو جلا دیا۔

12 یشوع نے ان تمام شہروں پر قبضہ کیا اس نے ان کے تمام با د شاہوں کو مارڈالا۔ یشوع نے ان شہروں کی ہر ایک چیز کو پوری طرح تباہ کردی۔ اس نے خدا وند کے خادم موسیٰ نے جیسا حکم دیا تھا ویسا ہی کیا۔ 13 لیکن اسرائیل کی فوج نے کسی بھی ایسے شہر کو نہیں جلایا جو پہاڑ پر بنا تھا۔ انہوں نے پہاڑی پر بنا صرف ایک ہی شہر حصور کو جلایا۔ یہ وہ شہر تھا جسے یشوع نے جلایا۔ 14 بنی اسرائیلیوں نے وہ سب چیزیں اپنے پاس رکھیں جو انہیں ان شہروں میں ملی تھیں۔ اُنہوں نے اُن جانوروں کو اپنے پاس رکھا جو انہیں شہر میں ملے لیکن انہوں نے وہاں کے سب لوگوں کو مارڈالا۔ اُنہوں نے کسی آدمی کو زندہ نہیں چھو ڑا۔ 15 خدا وند نے بہت پہلے اپنے خادم موسیٰ کو یہ کر نے کا حکم دیا تھا۔ پھر موسیٰ نے یشوع کو حکم دیا کہ وہ ایسا کرے یشوع نے خدا وند کے حکم کو پورا کیا یشوع نے وہی کیا جو موسیٰ کو خدا وند نے حکم دیا تھا۔

16 اس طرح یشوع نے سبھی ملکوں کے سارے لوگوں کو شکست دی۔ پہاڑی ملک نیگیو کا علاقہ سارا جشن کا علا قہ مغربی وادی کی ترائی کا علاقہ ، وادی یردن اور اِسرائیل کا پہا ڑی علا قہ اور ان کے قریب کی پہاڑیوں پر اُس کا قبضہ ہو گیا تھا۔ 17 یشوع کا قبضہ شعیر کے قریب خلق کی پہاڑی سے بعل جاد لبنان کی وادی میں حرمون کی پہاڑی کے نیچے تک ہو گیا۔ یشوع تمام ملکوں کے بادشاہوں کو حراست میں لیکر انہیں مارڈالا۔ 18 یشوع ان بادشاہوں سے بہت لمبے عرصے تک لڑا۔ 19 اس پورے ملک میں صرف ایک شہر نے اِسرائیل سے امن کا معاہدہ کیا۔ جو جبعون کا حوّی شہر تھا۔ دوسرے تمام شہروں کو جنگ میں شکست ہوئی۔ 20 خدا وند چاہتا تھا کہ وہ لوگ یہ سوچیں کہ وہ طاقتور ہیں تب وہ اسرائیل کے خلاف لڑیں تا کہ وہ انہیں بغیر رحم کے تباہ کر سکیں وہ انہیں اس طرح تباہ کر سکیں جس طرح خدا وند نے موسیٰ کو کر نے کا حکم دیا تھا۔

21 یشوع ان عناقيم [a] لوگوں کے خلاف لڑا جو حبرون ، دبیر اور عناب ، اور یہوداہ کے پہاڑی علا قوں میں رہتے تھے۔ اس نے ان لوگوں اور اُن کے شہروں کو پوری طرح تباہ کر دیا۔ 22 اسرائیلی علا قے میں کو ئی بھی عناقیم آدمی زندہ نہیں چھو ڑا گیا۔ عناقیم لوگ صرف غزّہ، جات اور اشدود میں مسلسل رہنے لگے۔ 23 یشوع نے سارے ملک پر قبضہ کر لیا۔ جیسا کہ اس بات کو خدا وند نے موسیٰ سے بہت پہلے ہی کہہ دیا۔ خدا وند نے وہ ملک اسرائیل کو اس لئے دیا کیوں کہ اس نے وعدہ کیا تھا۔ تب یشوع نے اسرائیل کے خاندانی گروہ میں اُس ملک کو تقسیم کیا تب کہیں جنگ بند ہو ئی اور آخر کار ملک میں امن قائم ہو گیا۔

Footnotes

  1. یشوع 11:21 عنا قیم ادبی طور پر “عنا قی لوگ ” عنا قی نسل یہ خاندان لمبے قد وا لے ، طاقتور اور لڑا ئی لڑ نے وا لے آدمیوں کے لئے مشہور تھے۔دیکھیں گنتی ۱۳ : ۳۳

Northern Kings Defeated

11 When Jabin(A) king of Hazor(B) heard of this, he sent word to Jobab king of Madon, to the kings of Shimron(C) and Akshaph,(D) and to the northern kings who were in the mountains, in the Arabah(E) south of Kinnereth,(F) in the western foothills and in Naphoth Dor(G) on the west; to the Canaanites in the east and west; to the Amorites, Hittites, Perizzites(H) and Jebusites in the hill country;(I) and to the Hivites(J) below Hermon(K) in the region of Mizpah.(L) They came out with all their troops and a large number of horses and chariots—a huge army, as numerous as the sand on the seashore.(M) All these kings joined forces(N) and made camp together at the Waters of Merom(O) to fight against Israel.

The Lord said to Joshua, “Do not be afraid of them, because by this time tomorrow I will hand(P) all of them, slain, over to Israel. You are to hamstring(Q) their horses and burn their chariots.”(R)

So Joshua and his whole army came against them suddenly at the Waters of Merom and attacked them, and the Lord gave them into the hand of Israel. They defeated them and pursued them all the way to Greater Sidon,(S) to Misrephoth Maim,(T) and to the Valley of Mizpah on the east, until no survivors were left. Joshua did to them as the Lord had directed: He hamstrung their horses and burned their chariots.

10 At that time Joshua turned back and captured Hazor and put its king to the sword.(U) (Hazor had been the head of all these kingdoms.) 11 Everyone in it they put to the sword. They totally destroyed[a] them,(V) not sparing anyone that breathed,(W) and he burned(X) Hazor itself.

12 Joshua took all these royal cities and their kings and put them to the sword. He totally destroyed them, as Moses the servant of the Lord had commanded.(Y) 13 Yet Israel did not burn any of the cities built on their mounds—except Hazor, which Joshua burned. 14 The Israelites carried off for themselves all the plunder and livestock of these cities, but all the people they put to the sword until they completely destroyed them, not sparing anyone that breathed.(Z) 15 As the Lord commanded his servant Moses, so Moses commanded Joshua, and Joshua did it; he left nothing undone of all that the Lord commanded Moses.(AA)

16 So Joshua took this entire land: the hill country,(AB) all the Negev,(AC) the whole region of Goshen, the western foothills,(AD) the Arabah and the mountains of Israel with their foothills, 17 from Mount Halak, which rises toward Seir,(AE) to Baal Gad(AF) in the Valley of Lebanon(AG) below Mount Hermon.(AH) He captured all their kings and put them to death.(AI) 18 Joshua waged war against all these kings for a long time. 19 Except for the Hivites(AJ) living in Gibeon,(AK) not one city made a treaty of peace(AL) with the Israelites, who took them all in battle. 20 For it was the Lord himself who hardened their hearts(AM) to wage war against Israel, so that he might destroy them totally, exterminating them without mercy, as the Lord had commanded Moses.(AN)

21 At that time Joshua went and destroyed the Anakites(AO) from the hill country: from Hebron, Debir(AP) and Anab,(AQ) from all the hill country of Judah, and from all the hill country of Israel. Joshua totally destroyed them and their towns. 22 No Anakites were left in Israelite territory; only in Gaza,(AR) Gath(AS) and Ashdod(AT) did any survive.

23 So Joshua took the entire land,(AU) just as the Lord had directed Moses, and he gave it as an inheritance(AV) to Israel according to their tribal divisions.(AW) Then the land had rest(AX) from war.(AY)

Footnotes

  1. Joshua 11:11 The Hebrew term refers to the irrevocable giving over of things or persons to the Lord, often by totally destroying them; also in verses 12, 20 and 21.