Add parallel Print Page Options

یسعیاہ کو نبی بننے کے لئے خدا کا بلا وا

جس سال عزّیاہ بادشاہ نے وفات پائی تھی میں نے مالک کو ایک بڑی اونچی تخت پر بیٹھے دیکھا اور اسکی لمبی چغہ سے ہیکل معمور ہو گئی۔ خدا وند کے چاروں طرف سرافیم [a] ( فرشتے ) کھڑے تھے ہر سرافیم کے چھ چھ بازو تھے ان میں سے دو کا استعمال وہ اپنے چہرے کو ڈھانپنے کے لئے کیا کر تے تھے اور دو کو اوڑ ھنے کے کام میں لاتے تھے۔ فرشتے دوسرے سے پکار پکار کر کہہ رہا تھا ، “قدّوس ، قدّوس ؟ قدّوس خدا قادر مطلق ہے۔ ساری زمین اس کے جلال سے معمور ہے۔ ” اور پکارنے والے کی آواز کے زور سے آستانوں کی بنیادیں ہل گئیں اور مکان دھوئیں [b] سے بھر گیا۔

میں بہت خوفزدہ ہو گیا تھا۔ میں نے کہا ، “ارے نہیں ! میں تو برباد ہو جاؤں گا۔ میں اتنا پاک نہیں ہوں کہ خدا سے باتیں کر سکوں اور میں ایسے لوگوں کے بیچ رہتا ہوں جو اتنے پاک نہیں ہیں کہ خدا سے باتیں کر سکیں۔ لیکن پھر بھی میں نے اس بادشاہ ، خدا وند قادر مطلق کو دیکھا ہے۔”

قربان گاہ پر آگ جلائی جا رہی تھی۔ سرا فیم فرشتوں میں سے ایک نے اپنے ہاتھوں سے گرم کوئلہ نکا لا اور میرے پاس اڑ تے ہوئے پہنچا۔ اور اس گرم کوئلے سے اس نے میرے منھ کو چھوا۔ تب اس سرافیم فرشتہ نے کہا ، “جیسے ہی یہ گرم کوئلہ تمہارے منھ سے چھو گیا تو تمہاری ساری غلطیاں جو تم نے کی تھیں ہٹا دی گئیں۔ تمہارے سارے گناہوں کے لئے کفارہ ادا کردیا گیا۔”

اس کے بعد میں نے اپنے خدا وند کی آواز سنی۔ خدا وند نے کہا، “میں کسے بھیج سکتا ہوں؟ ہمارے لئے کون جائے گا ؟ ”

اس لئے میں نے کہا، “میں یہاں ہوں مجھے بھیج !”

پھر خدا وند نے فرمایا، “جاؤ اور لوگوں سے کہو تم دھیان سے سنو گے لیکن تم نہیں سمجھو گے۔ 10 لوگوں کو گھبرا دو تا کہ وہ ان باتوں کو جو وہ سنیں اور دیکھیں سمجھ نہ سکیں۔ اگر تو ایسا نہیں کرے گا تو لوگ ان باتوں کو جنہیں وہ اپنے کانوں سے سنتے ہیں اور آنکھوں سے دیکھتے ہیں سچ مچ سمجھ جائیں گے۔ ہو سکتا ہے لوگ اپنے اپنے دل میں اسے سچ مچ سمجھ جائیں۔ اگر انہوں نے ایسا کیا تو یقین ہے لوگ میری طرف مڑیں اور شفا حاصل کرلیں۔”

11 میں نے پھر پو چھا ، “اے مالک ! میں ایسا کب تک کرتا رہوں ؟ ”

خدا وند نے جواب دیا ، “تو اس وقت تک ایسا کرتا رہ جب تک شہر تباہ نہ ہوجائے اور اس میں رہ رہے لوگ فنا نہ ہوجائیں۔ تو اس وقت تک ایسا کرتا رہ جب تک سبھی گھر خالی نہ ہوجائیں۔ تو ایسا اس وقت تک کرتا رہ جب تک زمین برباد ہوکر ویران نہ ہوجائے۔ ”

12 خدا وند لوگوں کو دور چلے جانے پر مجبور کرے گا اس ملک میں بڑے بڑے علا قے خالی ہو جائیں گے۔ 13 اور اگر لوگوں کی زمین کا دسواں حصہ باقی چھو ڑ بھی دیا جائے تب بھی وہ واپس آئے گا ، حالانکہ یہ تباہ کرنے کے لئے تھا۔ وہ اس بلوط کے درخت کی مانند ہیں جس کا کاٹنے کے بعد صرف تنا بچا ہوا ہے۔ ان کا تنا مقدس بیج ہوگا۔

Footnotes

  1. یسعیاہ 6:2 سرا فیمخصوصی فرشتے جنہیں خدا پیغام رسانی کے لئے استعمال کر تا ہے نام کے شاید معنی ہیں وہ آ گ کی مانند رو شن ہیں۔
  2. یسعیاہ 6:4 دھو ئیںاس سے ظا ہر ہو تا ہے کہ مکان میں خدا تھا۔

Isaiah’s Commission

In the year that King Uzziah(A) died,(B) I saw the Lord,(C) high and exalted,(D) seated on a throne;(E) and the train of his robe(F) filled the temple. Above him were seraphim,(G) each with six wings: With two wings they covered their faces, with two they covered their feet,(H) and with two they were flying. And they were calling to one another:

“Holy, holy(I), holy is the Lord Almighty;(J)
    the whole earth(K) is full of his glory.”(L)

At the sound of their voices the doorposts and thresholds shook and the temple was filled with smoke.(M)

“Woe(N) to me!” I cried. “I am ruined!(O) For I am a man of unclean lips,(P) and I live among a people of unclean lips,(Q) and my eyes have seen(R) the King,(S) the Lord Almighty.”(T)

Then one of the seraphim flew to me with a live coal(U) in his hand, which he had taken with tongs from the altar. With it he touched my mouth and said, “See, this has touched your lips;(V) your guilt is taken away and your sin atoned for.(W)

Then I heard the voice(X) of the Lord saying, “Whom shall I send?(Y) And who will go for us?(Z)

And I said, “Here am I.(AA) Send me!”

He said, “Go(AB) and tell this people:

“‘Be ever hearing, but never understanding;
    be ever seeing, but never perceiving.’(AC)
10 Make the heart of this people calloused;(AD)
    make their ears dull
    and close their eyes.[a](AE)
Otherwise they might see with their eyes,
    hear with their ears,(AF)
    understand with their hearts,
and turn and be healed.”(AG)

11 Then I said, “For how long, Lord?”(AH)

And he answered:

“Until the cities lie ruined(AI)
    and without inhabitant,
until the houses are left deserted(AJ)
    and the fields ruined and ravaged,(AK)
12 until the Lord has sent everyone far away(AL)
    and the land is utterly forsaken.(AM)
13 And though a tenth remains(AN) in the land,
    it will again be laid waste.(AO)
But as the terebinth and oak
    leave stumps(AP) when they are cut down,
    so the holy(AQ) seed will be the stump in the land.”(AR)

Footnotes

  1. Isaiah 6:10 Hebrew; Septuagint ‘You will be ever hearing, but never understanding; / you will be ever seeing, but never perceiving.’ / 10 This people’s heart has become calloused; / they hardly hear with their ears, / and they have closed their eyes