Add parallel Print Page Options

خدا وند خالق ہے وہ غیر فانی ہے

41 خداوند کہا کر تا ہے،
“اے دور کے ملکو ! چپ رہو اور میری بات سنو۔
اے قومو ! ازسر نو طاقتور بنو۔
    میرے پاس آؤ اور مجھ سے باتیں کرو۔
آپس مل جل کر ہم فیصلہ کریں
    کہ کون صحیح ہے ؟
مشرق سے آتے ہو ئے اس آدمی کو کس نے جگا یا۔
    وہ جہاں کہیں بھی جا تا ہے فتح حاصل کر تا ہے ؟
وہ جس نے اس کو لا یا قوموں کو اس کے حوا لے کر تا ہے اور اسے بادشا ہوں پر مسلط کر تا ہے۔
    وہ اپنی تلوارو ں اور تیروں سے ان لوگو ں کو
    دھول یا اڑتی ہو ئی بھو سی کی مانند کر دیتا ہے۔
وہ آدمی قوموں کا پیچھا کر تا ہے اور نقصان بھی نہیں اٹھا تا ہے۔
    وہ اتنی تیزی سے چلتا ہے کہ اس کا پیرزمین کو محض ہی چھوتا ہے۔
کس نے یہ سب کیا اور ایسا ہو نے کا سبب بنا؟
    وہ کون ہے جو تا ریخ کو بہت شروع سے ہی اپنے گرفت میں کئے ہو ئے ہے؟
میں، خداوند نے ان سب کو کیا۔
    میں ، خداوند ابتداء میں تھا
    اور میں انتہا میں وہاں رہو ں گا۔
جزیروں نے دیکھا
    اور ڈر گئے۔
زمین کے کنارے تھرا گئے،
    وہ نزدیک آتے گئے۔”

وہ لوگ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ ایک دوسرے سے کہتے ہیں ، “حوصلہ رکھ”! بڑھئی سنار کا حوصلہ بڑھا تا ہے اور وہ جو دھات کو ہتھو ڑا سے پیٹ کر چپٹا کرتا ہے وہ اس شخص کا حوصلہ بڑھا تا ہے جواہرن پر اسے پیٹ کر شکل و صورت دیتا ہے۔ آخری کاریگر کہتا ہے دھا ت کا یہ کام اچھا ہے۔ تب وہ مورتی کو ایک بنیاد پر میخوں سے ٹھونک دیتا ہے تا کہ یہ گر نہ جائے۔”

صرف خدا وند ہی ہماری حفاظت کرسکتا ہے

خدا وند کہتا ہے لیکن اے اسرائیل تو میرا بندہ ہے۔
    اے یعقوب! میں نے تجھ کو چنا ہے۔
    تو میرے دوست ابراہیم کی نسل سے ہے۔
میں نے تجھے زمین کے
    دور کے ملکوں سے اٹھا یا۔
میں نے تمہیں اس دور کے ملک سے بلا یا۔
    میں نے کہا تو میرا بندہ ہے۔
میں نے تجھ کو چنا
    اور میں نے تجھے کبھی ردّ نہیں کیا۔
10 تو فکر مت کر، میں تیرے ساتھ ہوں۔
    تو خوفزدہ مت ہو، میں تیرا خدا ہوں۔
میں تجھے زور بخشونگا۔
    میں یقیناً تیری مدد کروں گا
اور میں اپنی فتحمندی کے داہنے ہاتھ سے تجھے سنبھا لوں گا۔
11 دیکھ ہر وہ لوگ جو تجھ سے ناراض ہیں
    وہ پشیماں اور رسوا ہونگے۔
جو تیرے دشمن ہیں وہ بھی نہیں رہیں گے ، وہ سب مر جائیں گے۔
12 تو ان لوگوں کو ڈھونڈے گا جو تیرے مخالف تھے ۔
    لیکن تو انکو نہیں پائے گا۔
وہ لوگ جو تجھ سے لڑیں گے
    وہ پوری طرح نیست و نابود ہو جائیں گے۔
13 میں خدا وند تیرا خدا ہوں،
    میں نے تیرا داہنا ہاتھ تھام رکھا ہے۔
میں تجھ سے کہتا ہوں کہ
    تو مت ڈر میں تجھے سہارا دونگا۔
14     اے چھو ٹے کیڑے یعقوب!
    خوفزدہ نہ ہو! اے چھو ٹی تتلی اسرائیل ڈر مت!
یقیناً میں تجھ کو مدد دونگا۔”
خود خدا وند ہی نے یہ ساری باتیں کہی تھیں۔

اسرائیل کے مقدس نے
    جو تمہاری حفاظت کرتا ہے کہا تھا :
15 “دیکھو! میں تجھے اناج مَلنے کا نیا اور تیز دانتدار آلہ بناؤنگا۔
    تو پہاڑیوں کو کوٹے گا اور انکو ریزہ ریزہ کر دے گا۔
    اور پہاڑیوں کو بھو سے کی مانند بنا دیگا۔
16 تو انکو ہوا میں اچھا لے گا
    اور ہوا ان کو اڑا کر دور لے جائے گی اور انہیں کہیں بکھیر دیگی۔
تب تو میری ، خدا وند کی وجہ سے شادماں ہوگا
    اور تو اسرائیل کے قدوس پر فخر کرے گا۔”
17 “اس وقت غریب لوگ اور حاجت مند پانی ڈھونڈیں گے
    لیکن انہیں پانی نہیں ملے گا۔
    جب وہ پیاسے ہونگے اور انکی زبان خشک ہوگی
تب میں خدا وند انکی التجا کا جواب دونگا۔
    میں اسرائیل کا خدا انکو ویران ہونے نہیں دونگا۔
18 میں سوکھے پہا ڑوں پر ندیاں بہا دونگا
    اور وادیوں سے چشمہ جاری کروں گا۔
میں ریگستان کو جھیل میں بدل دونگا
    اور خشک زمین کو پانی کا چشمہ بنا دونگا۔
19 میں بیابان میں دیودار، ببول، آس اور زیتون کے درخت لگاؤنگا۔
    میں ریت سے بھرے صحرا میں چیڑ، سرو، صنو بر اکٹھے لگاؤں گا۔
20 لوگ ایسا ہوتے ہوئے دیکھیں گے اور جانیں گے کہ خدا وند کی قدرت نے یہ سب کیا ہے۔
    لوگ انکو دیکھیں گے
اور سمجھنا شروع کریں گے
    کہ اسرائیل کے قدوس (خدا ) نے یہ کام کیا ہے۔

خدا وند کا جھو ٹے خداؤں کو للکارنا

21 خدا وند ، یعقوب کا بادشاہ فرماتا ہے ، “اے جھو ٹے خدا وندو یہاں آؤ ! اپنا معاملہ پیش کرو۔ اپنے معاملے آگے رکھو۔ 22 تمہاری مورتیوں کو ہمارے پاس آکر ، جو ہو رہا ہے وہ بتا نا چاہئے۔ آغاز میں جو کچھ ہوا تھا ، اور آگے کیا ہونے والا ہے۔ ہمیں بتاؤ ہم نہایت توجہ سے سنیں گے جس سے ہم یہ جان جائیں گے کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔ 23 ہمیں ان باتوں کو بتاؤ جو ہونے والی ہیں۔ تاکہ ہم یقین کریں کہ سچ مچ میں تم خدا وند ہو۔ کم سے کم کچھ کرو! چاہے بھلا ، چاہے برا۔ تاکہ ہم دیکھ سکیں اور حیرت زدہ ہوجائیں اور ڈر جائیں۔

24 “دیکھو جھو ٹے خداوندو ! تم ہیچ اور بیکار ہو۔ تم تو کچھ بھی نہیں کر سکتے۔ وہ جو تمہاری پرستش کرتا ہے نفرت انگیز ہے۔

صرف خدا وند ہی خدا ہے

25 “شمال میں، میں نے ایک شخص کو اٹھا یا ہے۔
    وہ مشرق سے جہاں سورج طلوع ہوتا ہے آرہا ہے۔
    وہ دعا میں مجھے پکارتا ہے۔
وہ حکمرانوں کو مٹی کی طرح روندتا ہے جس طرح سے کمہار مٹی کو روندتا ہے۔”

26 کسی نے ابتداء سے بتا یا تا کہ ہم اسے ہونے سے پہلے جان جائیں،
    تاکہ ہم یہ کہہ سکیں ، ’وہ صحیح ہے‘
اصل میں اسے کسی نے نہیں کہا۔
    سچ مچ میں کسی نے بھی اس کی جانکاری نہیں دی۔
    اصل میں کوئی بھی نہیں تھا جو تمہاری باتوں کو سنا۔
27 میں خدا وند صیّون کو ان باتوں کے بارے میں بتانے والا پہلا تھا۔
    میں نے ایک قاصد کو اس پیغام کے ساتھ یروشلم بھیجا تھا “
    دیکھو! تمہارے لوگ واپس آرہے ہیں۔”
28 میں نے ان جھو ٹے خداؤں کو دیکھا تھا۔
    ان میں سے کوئی بھی اتنا دانشمند نہیں تھا
    جو کچھ کہہ سکے۔
میں نے ان سے سوال پو چھے تھے،
    وہ ایک بھی جواب نہیں دے پائے تھے۔
29 وہ سبھی خدا وندیں بالکل ہی بیکار تھے!
    وہ کچھ نہیں کر پاتے۔
    انکی مورتیاں باکل ہی بیکار تھیں۔

The Helper of Israel

41 “Be silent(A) before me, you islands!(B)
    Let the nations renew their strength!(C)
Let them come forward(D) and speak;
    let us meet together(E) at the place of judgment.

“Who has stirred(F) up one from the east,(G)
    calling him in righteousness(H) to his service[a]?(I)
He hands nations over to him
    and subdues kings before him.
He turns them to dust(J) with his sword,
    to windblown chaff(K) with his bow.(L)
He pursues them and moves on unscathed,(M)
    by a path his feet have not traveled before.
Who has done this and carried it through,
    calling(N) forth the generations from the beginning?(O)
I, the Lord—with the first of them
    and with the last(P)—I am he.(Q)

The islands(R) have seen it and fear;
    the ends of the earth(S) tremble.
They approach and come forward;
    they help each other
    and say to their companions, “Be strong!(T)
The metalworker(U) encourages the goldsmith,(V)
    and the one who smooths with the hammer
    spurs on the one who strikes the anvil.
One says of the welding, “It is good.”
    The other nails down the idol so it will not topple.(W)

“But you, Israel, my servant,(X)
    Jacob, whom I have chosen,(Y)
    you descendants of Abraham(Z) my friend,(AA)
I took you from the ends of the earth,(AB)
    from its farthest corners I called(AC) you.
I said, ‘You are my servant’;(AD)
    I have chosen(AE) you and have not rejected you.
10 So do not fear,(AF) for I am with you;(AG)
    do not be dismayed, for I am your God.
I will strengthen(AH) you and help(AI) you;
    I will uphold you(AJ) with my righteous right hand.(AK)

11 “All who rage(AL) against you
    will surely be ashamed and disgraced;(AM)
those who oppose(AN) you
    will be as nothing and perish.(AO)
12 Though you search for your enemies,
    you will not find them.(AP)
Those who wage war against you
    will be as nothing(AQ) at all.
13 For I am the Lord your God
    who takes hold of your right hand(AR)
and says to you, Do not fear;
    I will help(AS) you.
14 Do not be afraid,(AT) you worm(AU) Jacob,
    little Israel, do not fear,
for I myself will help(AV) you,” declares the Lord,
    your Redeemer,(AW) the Holy One(AX) of Israel.
15 “See, I will make you into a threshing sledge,(AY)
    new and sharp, with many teeth.
You will thresh the mountains(AZ) and crush them,
    and reduce the hills to chaff.(BA)
16 You will winnow(BB) them, the wind will pick them up,
    and a gale(BC) will blow them away.(BD)
But you will rejoice(BE) in the Lord
    and glory(BF) in the Holy One(BG) of Israel.

17 “The poor and needy search for water,(BH)
    but there is none;
    their tongues are parched with thirst.(BI)
But I the Lord will answer(BJ) them;
    I, the God of Israel, will not forsake(BK) them.
18 I will make rivers flow(BL) on barren heights,
    and springs within the valleys.
I will turn the desert(BM) into pools of water,(BN)
    and the parched ground into springs.(BO)
19 I will put in the desert(BP)
    the cedar and the acacia,(BQ) the myrtle and the olive.
I will set junipers(BR) in the wasteland,
    the fir and the cypress(BS) together,(BT)
20 so that people may see and know,(BU)
    may consider and understand,(BV)
that the hand(BW) of the Lord has done this,
    that the Holy One(BX) of Israel has created(BY) it.

21 “Present your case,(BZ)” says the Lord.
    “Set forth your arguments,” says Jacob’s King.(CA)
22 “Tell us, you idols,
    what is going to happen.(CB)
Tell us what the former things(CC) were,
    so that we may consider them
    and know their final outcome.
Or declare to us the things to come,(CD)
23     tell us what the future holds,
    so we may know(CE) that you are gods.
Do something, whether good or bad,(CF)
    so that we will be dismayed(CG) and filled with fear.
24 But you are less than nothing(CH)
    and your works are utterly worthless;(CI)
    whoever chooses you is detestable.(CJ)

25 “I have stirred(CK) up one from the north,(CL) and he comes—
    one from the rising sun who calls on my name.
He treads(CM) on rulers as if they were mortar,
    as if he were a potter treading the clay.
26 Who told of this from the beginning,(CN) so we could know,
    or beforehand, so we could say, ‘He was right’?
No one told of this,
    no one foretold(CO) it,
    no one heard any words(CP) from you.
27 I was the first to tell(CQ) Zion, ‘Look, here they are!’
    I gave to Jerusalem a messenger of good news.(CR)
28 I look but there is no one(CS)
    no one among the gods to give counsel,(CT)
    no one to give answer(CU) when I ask them.
29 See, they are all false!
    Their deeds amount to nothing;(CV)
    their images(CW) are but wind(CX) and confusion.

Footnotes

  1. Isaiah 41:2 Or east, / whom victory meets at every step