Add parallel Print Page Options

موآب کے بارے میں پیغام

48 یہ پیغام شہر موآب کے بارے میں ہے۔ بنی اسرائیلیو ں کے خدا نے جو کہا ہے، وہ یہ ہے: “کو ہِ نبو کا بُرا ہو گا کو ہِ نبو فنا ہو گا۔

مو آب کی دوبارہ ستائش نہیں ہو گی۔
    شہر حسبون کے لوگ موآب کی شکست کا منصوبہ بنا ئیں گے۔
    وہ کہیں گے، ’ آؤ ہم قوم کا خاتمہ کر دیں۔‘
اے مدمین! تم بھی خامو ش کر دیئے جا ؤ گے۔
    تلوار تمہا را پیچھا کریگی۔
شہر حورونائم سے چیخ و پکار سنو،
    وہ بہت پریشانی اور تبا ہی کی چیخ و پکار ہے۔
موآب فنا کیا جا ئے گا۔
    اس کے چھو ٹے بچے مدد کے لئے ماتم کریں گے۔
لو حیت کی راہ پر وہ لوگ پھو ٹ پھو ٹ کر رو رہے ہیں۔
    حورونایم کو جانے وا لی سڑک پر سے موت کی چیخ پکار سنی جا تی ہے۔
بھا گ چلو اپنی زندگی کے لئے بھاگو!
    اوربیابان میں اُڑتے ہو ئے چھو ٹي جھا ڑی کی مانند ہو جا ؤ۔

“تم اپنی دو لت اور قلعوں پر بھروسہ کر تے ہو۔
    اس لئے تم قیدی بنا ئے جا ؤ گے۔
معبود کموس اپنے کا ہنو ں
    اور امراء سمیت قید کر لیا جا ئے گا۔
غارتگر ہر ایک شہر کے خلاف آئے گا۔
    کو ئی شہر نہیں بچے گا۔ وادی بر باد ہو گی۔
اونچے میدان فنا ہو ں گے۔
    خداوند فرماتا ہے یہ ہو گا۔ اس لئے ایسا ہی ہوگا۔
موآب کے کھیتوں میں نمک پھیلا ؤ۔
    شہر ویران بنے گا،
موآب کے شہر خالی ہونگے۔
    ان میں کو ئی شخص بھی نہ رہے گا۔
10 اگر انسان وہ نہیں کرتا جسے خداوند فرماتا ہے۔
    اگر وہ اپنی تلوار کا استعمال ان لوگوں کو مارنے کے لئے نہیں کرتا تو اس کا بُرا ہو گا۔

11 “موآب بچپن ہی سے آرام میں رہا ہے
    اور اس کی تلچھٹ تہ نشیں رہی۔
اسے نہ تو ایک برتن سے دوسرے میں انڈیلا گیا
    اور نہ ہی قیدی بنایا گیا۔
اس لئے اس کا مزہ اس میں قائم ہے
    اور اس کی بو نہیں بدلی۔”
12 خداوند یہ سب کہتا ہے،
“دیکھو وہ دن جلد آئے گا میں انڈیلنے وا لوں کو
    اس کے پاس بھیجوں گا
کہ وہ اسے الٹا ئیں
    اور اس برتنو ں کو خالی اور مٹکوں کو چکنا چور کریں۔”

13 تب موآب کے لوگ اپنے جھو ٹے معبود کموس کے لئے شرمندہ ہوں گے۔ بنی اسرائیلیوں نے بیت ایل میں جھو ٹے خداوند پر یقین کیا تھا، اور بنی اسرائیلیوں کو اس وقت پشیمانی ہو ئی تھی جب اس جھو ٹے خدا وند نے ان کی مدد نہیں کی تھی۔ موآب ویسا ہی ہو گا۔

14 “تم یہ نہیں کہہ سکتے،
    ’ہم اچھے سپا ہی ہیں۔ ہم جنگ میں بہادر سورما ہیں۔‘
15 دشمن موآب پر حملہ کریگا
    دشمن ان شہرو ں میں آئے گا اور انہیں فنا کریگا۔
ان کے کامل جوان لوگ قتل عام میں مارے جا ئیں گے۔ ”
    یہ بادشا ہ فرماتا ہے جس کا نام خداوند قادر مطلق ہے۔
16 “موآب کا خاتمہ قریب ہے۔
    مو آب جلد ہی فنا کر دیا جا ئے گا۔
17 موآب کے چاروں جانب رہنے وا لے لوگو!
    تم سبھی اس ملک کے لئے افسوس کرو۔
اور تم میں سے وہ سب جو اس کے نام سے واقف ہو کہو،
    ’موآب ایک مضبوط عصا ئے شاہی، ایک پُر جلال ڈنڈا تھا۔ لیکن یہ کیوں ٹوٹ گیا ہے!‘

18 “دیبُون میں رہنے وا لے لوگو!
    اپنی شو کت کے مقام سے با ہر نکلو۔
گرد آلو د زمین پر بیٹھو۔
    کیوں کہ مو آب کا غار تگر تمہا رے قلعوں کو فنا کر نے آرہا ہے۔

19 “عرو عیر میں رہنے وا لے لوگو!
    سڑک کے سہا رے کھڑے ہو جا ؤ اور دیکھو۔
آدمی کو بھاگتے دیکھو، عورت کو بھاگتے دیکھو۔
    ان سے پو چھو کیا ہوا ہے؟

20 “موآب رسوا ہوا کیوں کہ اسے تبا ہ کر دیا گیا۔
    تم ارنون میں اعلان کرو کہ مو آب غارت ہو گیا۔
21 میدان، حولون،یہصاہ
    اور مفعت کو سزا دی گئی ہے۔
22 دیبون، نبو، اور بیت دبلتا ئم،
23 قریتائم، بیت جمول اور بیت معون،
24 قریوت،بصرہ اور موآب کے قریب
    اور دور کے سبھی شہروں کے ساتھ انصاف ہو چکا۔
25 موآب کی قوت کاٹ دی گئی،
    موآب کا سینگ کا ٹا گیا۔”
خداوند نے یہ سب کہا۔

26 “موآب نے سمجھا تھا کہ وہ خداوند سے بھی زیادہ اہم ہے۔
    اس لئے موآب کو پلا یاجانا چا ہئے۔
موآب گرے گا اور اپنی ہی قئے میں لو ٹے گا،
    لوگ موآب کا مذا ق ا ڑا ئیں گے۔

27 “موآب! کیا تم نے اسرائیل کا مذاق نہیں اُڑا یا؟
    کیا اسرائیل ڈاکوؤں کے گروہ کے ساتھ پکڑا نہیں گیا تھا؟
ہر بار تم اسرائیل کے با رے میں کہتے تھے۔
    اور تم اپنا سر ایسا مظاہرہ کر تے ہو ئے ہلاتے تھے جیسے تم اسرائیل سے بہتر ہو۔
28 موآب کے لوگو! اپنے شہروں کو چھوڑ و۔
    جا ؤ اور پہاڑو ں پر رہو،
اس کبوتر کی مانند بنو
    جو گہرے غار کے منہ کے کنارے پر آشیانہ بناتا ہے۔”
29 “ہم نے موآب کے تکبر کے با رے میں سنا ہے،
    وہ بہت مغرور تھا۔
اس نے سمجھا تھا کہ وہ نہایت بڑا ہے۔
    وہ ہمیشہ اپنے منہ میاں مٹھو بنتا رہا۔ وہ نہایت ہی گھمنڈی تھا۔ ”
30 خداوند فرماتا ہے، “میں جانتا ہو ں کہ موآب ہر وقت شیخی بگھارتا ہے۔
    اور اپنی ستائش کا گیت گاتا ہے۔
    لیکن اس کی شیخی جھو ٹی ہے۔ وہ جو کرنے کو کہتا ہے نہیں کر سکتا۔
31 اس لئے ميں موآب کے لئے رو تا ہوں۔
    میں موآب میں ہر ایک کے لئے روتا ہوں
    میں قیر حرس کے لئے رو تا ہوں۔
32 سبماہ کی تاک میں یعزیر کے رونے سے زیادہ تمہار ے لئے روؤنگا۔
    تمہا ری شاخیں سمندر تک پھیل گئیں۔
وہ یعزیر کے راستے تک پہنچ گئیں
    غارتگر تمہا رے خشک میوؤں پر اور تمہا رے انگورو ں پر آ پڑا ہے۔
33 موآب کے عظیم تاکستانوں خوشی اور شادمانی اٹھا لی گئی
    اور میں نے انگور کے حوض میں مئے باقی نہیں چھوڑی۔
اب مئے بنا نے کے لئے انگورو ں پر چلنے وا لو کے رقص گیت نہیں رہ گئے ہیں۔
    خوشی کا شور وغل بھی ختم ہو گیا ہے۔

34 “حسبون کے رو نے سے وہ اپنی آواز کو الیعالہ اور یہض تک اورضغر سے حورونایم تک۔ اور یہاں تک عجلت شلیشیاہ تک بلند کر تے ہیں۔ کیوں کہ نمر ئم کے چشمے بھی خراب ہو گئے ہیں۔ 35 میں مو آب کے اونچے مقاموں پر قربانی چڑھانے سے رو ک دونگا۔ میں انہیں اپنے خدا ؤں کے آگے بخور جلانے پر رو کونگا۔” خداوند نے یہ سب کہا۔

36 “مجھے موآب کے لئے بہت افسوس ہے۔ غمزدہ نغمہ چھیڑنے وا لی بانسری کے ساز کی طرح میرادل افسوس محسوس کر رہا ہے۔ اور قیر حرس کے لوگوں کے لئے میں بانسری کی طرح ماتم کر تا ہوں کیوں کہ اس کا وسیع ذخیرہ تبا ہ ہو گیا۔ 37 ہر ایک اپنا سر منڈاتے ہیں۔ ہر ایک کی داڑھی صاف ہو گئی ہے ہر ایک کے ہا تھ کٹے ہو ئے ہیں اور ان سے خون نکل رہا ہے۔ اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ ہے۔ 38 موآب میں لوگ ہر جگہ ہر ایک چھتوں پر اور ہر ایک چورا ہو ں پر موت کے لئے ماتم کر تے ہیں۔غم کا ما حول ہے کیوں کہ میں نے موآب کو خالی برتن کی طرح تو ڑ دیا۔ ” خداوند فرماتا ہے۔

39 “موآب بکھر گیا ہے۔ لوگ رو رہے ہیں۔ مو آب نے خود سپردگی کی ہے۔ اب موآب شرمندہ ہے۔ لوگ موآب کا مذا ق اڑا تے ہیں۔ لیکن جو کچھ ہوا ہے وہ انہیں خوفزدہ کر دیتا ہے۔”

40 خداوند فرماتا ہے، دیکھو! “ ایک عقاب آسمان کے نیچے کو ٹوٹ پڑ رہا ہے۔
    یہ اپنے پرو ں کو موآب پر پھیلا رہا ہے۔
41 موآب کے شہرو ں پر قبضہ ہو گا۔
    چھپنے کی پناہ گا ہو ں پر بھی قبضہ ہو گا۔
اس وقت موآب کے بہادرو ں کے دل
    بچہ پیدا کر رہی عورت کی طرح کا نپیں گے۔”
42 اور موآب ہلا ک کیا جا ئے گا اور قوم نہ کہلا ئے گا۔
    کیوں؟ کیون کہ وہ سمجھتا تھا کہ وہ خداوند سے بھی زیادہ اہم ہے۔

43 “خداوند یہ فرماتا ہے:
    “اے موآب کے لوگو، خوف، گڑھا اور دام تمہا را انتظار کر رہا ہے۔
44 لوگ ڈریں گے اور بھا گ کھڑے ہونگے
    اور وہ گہرے گڑھو میں گریں گے۔
اگر کو ئی گہرے گڑھے سے نکلے گا تو دام میں پھنسے گا۔
    میں موآب پر سزا کا سال لا ؤں گا۔” خداوند نے یہ سب کہا۔

45 “جو بھاگے وہ حسبون کے سایہ تلے بیتاب کھڑے ہیں۔
    پر حسبون سے آ گ اور سیمون کے وسط سے ایک شعلہ نکلا
اور موآب کي پیشانی اور فساد برپا کرنے وا لے لوگو ں کی کھوپڑی کو جلا دیا۔
46 موآب یہ تمہا رے لئے بہت بُرا ہو گا۔
    کموس کے لوگ فنا کئے جا رہے ہیں۔
تمہا رے بیٹے اور بیٹیاں قیدیوں کی طرح لے جا ئی جا رہی ہیں۔
47 “موآب کے لوگ قیدی کی طرح دور پہنچا ئے جا ئیں گے۔
    لیکن میں آنے وا لے دنوں میں میں موآب کے لوگوں کو واپس لا ؤنگا۔”
    یہ پیغام خداوند کا ہے۔

یہ موآب کی سزا کے با رے میں نبوت کو ختم کر تا ہے۔

A Message About Moab(A)

48 Concerning Moab:(B)

This is what the Lord Almighty, the God of Israel, says:

“Woe to Nebo,(C) for it will be ruined.
    Kiriathaim(D) will be disgraced and captured;
    the stronghold[a] will be disgraced and shattered.
Moab will be praised(E) no more;
    in Heshbon[b](F) people will plot her downfall:
    ‘Come, let us put an end to that nation.’(G)
You, the people of Madmen,[c] will also be silenced;
    the sword will pursue you.
Cries of anguish arise from Horonaim,(H)
    cries of great havoc and destruction.
Moab will be broken;
    her little ones will cry out.[d]
They go up the hill to Luhith,(I)
    weeping bitterly as they go;
on the road down to Horonaim(J)
    anguished cries over the destruction are heard.
Flee!(K) Run for your lives;
    become like a bush[e] in the desert.(L)
Since you trust in your deeds and riches,(M)
    you too will be taken captive,
and Chemosh(N) will go into exile,(O)
    together with his priests and officials.(P)
The destroyer(Q) will come against every town,
    and not a town will escape.
The valley will be ruined
    and the plateau(R) destroyed,
    because the Lord has spoken.
Put salt(S) on Moab,
    for she will be laid waste[f];(T)
her towns will become desolate,
    with no one to live in them.

10 “A curse on anyone who is lax in doing the Lord’s work!
    A curse on anyone who keeps their sword(U) from bloodshed!(V)

11 “Moab has been at rest(W) from youth,
    like wine left on its dregs,(X)
not poured from one jar to another—
    she has not gone into exile.
So she tastes as she did,
    and her aroma is unchanged.
12 But days are coming,”
    declares the Lord,
“when I will send men who pour from pitchers,
    and they will pour her out;
they will empty her pitchers
    and smash her jars.
13 Then Moab will be ashamed(Y) of Chemosh,(Z)
    as Israel was ashamed
    when they trusted in Bethel.(AA)

14 “How can you say, ‘We are warriors,(AB)
    men valiant in battle’?
15 Moab will be destroyed and her towns invaded;
    her finest young men(AC) will go down in the slaughter,(AD)
    declares the King,(AE) whose name is the Lord Almighty.(AF)
16 “The fall of Moab is at hand;(AG)
    her calamity will come quickly.
17 Mourn for her, all who live around her,
    all who know her fame;(AH)
say, ‘How broken is the mighty scepter,(AI)
    how broken the glorious staff!’

18 “Come down from your glory
    and sit on the parched ground,(AJ)
    you inhabitants of Daughter Dibon,(AK)
for the one who destroys Moab
    will come up against you
    and ruin your fortified cities.(AL)
19 Stand by the road and watch,
    you who live in Aroer.(AM)
Ask the man fleeing and the woman escaping,
    ask them, ‘What has happened?’
20 Moab is disgraced, for she is shattered.
    Wail(AN) and cry out!
Announce by the Arnon(AO)
    that Moab is destroyed.
21 Judgment has come to the plateau(AP)
    to Holon,(AQ) Jahzah(AR) and Mephaath,(AS)
22     to Dibon,(AT) Nebo(AU) and Beth Diblathaim,
23     to Kiriathaim,(AV) Beth Gamul and Beth Meon,(AW)
24     to Kerioth(AX) and Bozrah(AY)
    to all the towns(AZ) of Moab, far and near.
25 Moab’s horn[g](BA) is cut off;
    her arm(BB) is broken,”
declares the Lord.

26 “Make her drunk,(BC)
    for she has defied(BD) the Lord.
Let Moab wallow in her vomit;(BE)
    let her be an object of ridicule.(BF)
27 Was not Israel the object of your ridicule?(BG)
    Was she caught among thieves,(BH)
that you shake your head(BI) in scorn(BJ)
    whenever you speak of her?
28 Abandon your towns and dwell among the rocks,
    you who live in Moab.
Be like a dove(BK) that makes its nest
    at the mouth of a cave.(BL)

29 “We have heard of Moab’s pride(BM)
    how great is her arrogance!—
of her insolence, her pride, her conceit
    and the haughtiness(BN) of her heart.
30 I know her insolence but it is futile,”
declares the Lord,
    “and her boasts(BO) accomplish nothing.
31 Therefore I wail(BP) over Moab,
    for all Moab I cry out,
    I moan for the people of Kir Hareseth.(BQ)
32 I weep for you, as Jazer(BR) weeps,
    you vines of Sibmah.(BS)
Your branches spread as far as the sea[h];
    they reached as far as[i] Jazer.
The destroyer has fallen
    on your ripened fruit and grapes.
33 Joy and gladness are gone
    from the orchards and fields of Moab.
I have stopped the flow of wine(BT) from the presses;
    no one treads them with shouts of joy.(BU)
Although there are shouts,
    they are not shouts of joy.

34 “The sound of their cry rises
    from Heshbon(BV) to Elealeh(BW) and Jahaz,(BX)
from Zoar(BY) as far as Horonaim(BZ) and Eglath Shelishiyah,
    for even the waters of Nimrim are dried up.(CA)
35 In Moab I will put an end
    to those who make offerings on the high places(CB)
    and burn incense(CC) to their gods,”
declares the Lord.
36 “So my heart laments(CD) for Moab like the music of a pipe;
    it laments like a pipe for the people of Kir Hareseth.(CE)
    The wealth they acquired(CF) is gone.
37 Every head is shaved(CG)
    and every beard(CH) cut off;
every hand is slashed
    and every waist is covered with sackcloth.(CI)
38 On all the roofs in Moab
    and in the public squares(CJ)
there is nothing but mourning,
    for I have broken Moab
    like a jar(CK) that no one wants,”
declares the Lord.
39 “How shattered(CL) she is! How they wail!
    How Moab turns her back in shame!
Moab has become an object of ridicule,(CM)
    an object of horror to all those around her.”

40 This is what the Lord says:

“Look! An eagle is swooping(CN) down,
    spreading its wings(CO) over Moab.
41 Kerioth[j](CP) will be captured
    and the strongholds taken.
In that day the hearts of Moab’s warriors(CQ)
    will be like the heart of a woman in labor.(CR)
42 Moab will be destroyed(CS) as a nation(CT)
    because she defied(CU) the Lord.
43 Terror(CV) and pit and snare(CW) await you,
    you people of Moab,”
declares the Lord.
44 “Whoever flees(CX) from the terror
    will fall into a pit,
whoever climbs out of the pit
    will be caught in a snare;
for I will bring on Moab
    the year(CY) of her punishment,”
declares the Lord.

45 “In the shadow of Heshbon
    the fugitives stand helpless,
for a fire has gone out from Heshbon,
    a blaze from the midst of Sihon;(CZ)
it burns the foreheads of Moab,
    the skulls(DA) of the noisy boasters.
46 Woe to you, Moab!(DB)
    The people of Chemosh are destroyed;
your sons are taken into exile
    and your daughters into captivity.

47 “Yet I will restore(DC) the fortunes of Moab
    in days to come,”
declares the Lord.

Here ends the judgment on Moab.

Footnotes

  1. Jeremiah 48:1 Or captured; / Misgab
  2. Jeremiah 48:2 The Hebrew for Heshbon sounds like the Hebrew for plot.
  3. Jeremiah 48:2 The name of the Moabite town Madmen sounds like the Hebrew for be silenced.
  4. Jeremiah 48:4 Hebrew; Septuagint / proclaim it to Zoar
  5. Jeremiah 48:6 Or like Aroer
  6. Jeremiah 48:9 Or Give wings to Moab, / for she will fly away
  7. Jeremiah 48:25 Horn here symbolizes strength.
  8. Jeremiah 48:32 Probably the Dead Sea
  9. Jeremiah 48:32 Two Hebrew manuscripts and Septuagint; most Hebrew manuscripts as far as the Sea of
  10. Jeremiah 48:41 Or The cities