Add parallel Print Page Options

قورح ، داتن اور ابیرام موسیٰ کے خلا ف ہو جا تے ہیں

16 قورح ، داتن ، ابیرام اور اون موسیٰ کے خلا ف ہو گئے۔ قورح اِضہار کا بیٹا ، اِضہا ر قہات کا بیٹا تھا اور قہات لاوی کا بیٹا تھا۔ اِہلیاب کے بیٹے داتن اور ابیرام بھا ئی تھے۔ اور اون پلت کا بیٹا تھا داتن، ابیرام او ر اون رُوبن کی نسل سے تھے۔ اُن چار آدمیوں نے اسرا ئیل کے ۲۵۰ آدمیوں کو ایک ساتھ جمع کیا اور یہ موسیٰ کے خلا ف آئے یہ ۲۵۰ بنی اسرا ئیلیوں میں معزز قائد تھے۔ وہ لوگوں کی طرف سے چُنے گئے تھے۔ وہ ایک گروہ کی حیثیت سے موسیٰ اور ہارون کے خلا ف بات کرنے آئے اُن آدمیوں نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا ، “ ہم اُس سے متفق نہیں جو تم نے کیا ہے۔ اسرائیلی گروہ کے تمام لوگ پاک ہیں۔ خداوند اُن کے ساتھ ہے تم اپنے کو تمام لوگوں سے اونچی جگہ پر کیوں رکھ رہے ہو ؟

جب موسیٰ نے یہ بات سُنی تو وہ زمین پر گر گئے۔ تب موسیٰ نے قورح اور اس کے ساتھیوں سے کہا ، “کل صبح خداوند دکھائے گا کہ کون آدمی حقیقت میں اُس کا ہے خداوند دکھا ئے گا کہ کون آدمی حقیقت میں پاک ہے اور خداوند اسے اپنے قریب لے جا ئے گا۔ خداوند اس آدمی کو چُنے گا اور خداوند اس آدمی کو اپنے قریب لے گا۔ اس لئے قورح تمہیں اور تمہا رے تمام ساتھیوں کو یہ کرنا چا ہئے کہ تم آتش دان لو ، اس آتش دان کو کو ئلے کے آ گ سے بھرو اور پھر اس میں کل خداوند کے سامنے بخور رکھو۔ اس آدمی کو جسے خداوندچنے گا وہی مقدس ہو گا۔ اے لا وی کے بیٹو ! تم میں سے بس وہ کا فی ہے۔”

موسیٰ نے قورح سے یہ بھی کہا، “لاوی نسل کے لوگو میری بات سُنو ! کیا یہ کا فی نہیں ہے کہ اسرا ئیل کے خدا نے تم لوگوں کو الگ اور خاص بنا یا ہے۔ تم لوگ باقی بنی اسرائیلی سے مختلف ہو۔ خداوند نے تمہیں اپنے قریب کیا تا کہ تم خداوند کی عبادت میں بنی اسرائیلیوں کی مدد کیلئے خداوند کے مقدس خیمہ میں خاص کام کر سکو کیا یہ تمہارے لئے کافی نہیں ہے ؟ 10 خداوند تمہیں اور دوسرے تمام لا وی نسل کے لوگوں کو اپنے قریب لا یا ہے لیکن اب تم کا ہن بھی بننا چاہتے ہو۔ 11 تم اور تمہا رے ساتھی ایک ساتھ ہو کر خداوند کے خلا ف میں آئے ہو۔ کیا ہا رون نے کچھ بُرا کیا ہے ؟ نہیں تو پھر اُس کے خلاف شکایت کرنے کیوں آئے ہو ؟ ”۔

12 تب موسیٰ نے اِلیاب کے بیٹے داتن اور ابیرام کو بُلا یا لیکن دونو ں آدمیوں نے کہا ، “ہم لوگ نہیں آئیں گے ! 13 تم ہمیں اُس ملک سے باہر نکال لا ئے ہو جو اچھی چیزوں سے بھر پور تھا اور جہاں دودھ او ر شہد کی ندیاں بہتی تھیں۔ تم ہم لوگوں کو یہاں ریگستان میں مارنے کے لئے لا ئے ہو اور اب تم دِکھانا چاہتے ہو کہ تم ہم لوگوں پر زیادہ حق بھی رکھتے ہو۔ 14 ہم لوگ تمہا رے کہنے کو کیوں مانیں؟ تم ہم لوگوں کو اس نئے ملک میں نہیں لا ئے جہاں ہر اچھی چیزیں موجود ہوں۔ تم نے وہ زمین نہیں دی جس کا خداوند نے وعدہ کیا تھا۔ تم نے ہم لوگوں کو کھیت یا انگور کے باغ نہیں دیئے ہیں۔ کیا تم لوگوں کو دھوکہ دینا جا ری رکھو گے ؟ نہیں ہم لوگ تمہا رے ساتھ نہیں آئیں گے۔”

15 اس لئے موسیٰ بہت غصّے میں آئے اس نے خداوند سے کہا ، “اُن کی نذر ہی قبول نہ کر میں نے ا ُن سے کچھ نہیں لیا ہے۔ ایک گدھا تک نہیں اور میں نے اُن میں سے کسی کا بُرا نہیں کیا ہے۔”

16 تب موسیٰ نے قورح سے کہا ، “تمہیں کل خدا کے سامنے کھڑا ہو نا چا ہئے۔ ہا رون بھی تمہا رے ساتھ کھڑا ہو گا۔ 17 تم میں سے ہر ایک کو ایک برتن لا نا چا ہئے اور اُس میں بخو ر رکھنا چا ہئے۔ یہ ۲۵۰ آتش دان قائدین کے لئے ہوں گے اور ایک برتن اپنے لئے اور ایک ہا رون کے لئے۔ ان سارے برتن کو خداوند کے سامنے لے جا ؤ۔ تمہیں اور ہا رون کو فردا ً فرداً اپنے برتنوں خداوند کے سامنے لے جانا چا ہئے۔”

18 اس لئے ہر ایک آدمی نے ایک ایک برتن لیا اور اس میں جلتے ہو ئے بخور رکھے تب وہ خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر کھڑے ہو ئے۔ موسیٰ اور ہا رون بھی وہاں کھڑے ہو ئے۔ 19 قورح نے اپنے تمام ساتھیوں کو ایک ساتھ جمع کیا۔ یہ وہ آدمی ہیں جو موسیٰ اور ہا رون کے خلا ف ہو گئے تھے۔ قورح نے ان تمام کو خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر جمع کیا تب خداوند کا جلا ل وہاں پوری جماعت پر ظا ہر ہوا۔

20 خداوند نے موسیٰ اور ہارون سے کہا ، 21 “ان لوگوں سے دُور ہٹو۔ میں اب انہیں پل بھر میں تباہ کرنا چا ہتا ہوں۔”

22 لیکن موسیٰ اور ہا رون زمین پر گِر پڑے اور چلّا ئے ، “اے خداوند ، سارے لوگوں کی روحوں کا خدا مہربانی کر کے اُس پو رے گروہ پر غصّہ نہ کر۔ حقیقت میں ایک ہی آدمی نے گناہ کیا ہے۔”

23 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 24 “لوگوں سے کہو وہ قورح ، داتن اور ابیرام کے خیموں سے دور ہٹ جا ئیں۔”

25 موسیٰ کھڑے ہو ئے اور داتن اور ابیرام کے پاس گئے۔ اسرائیل کے تمام بزرگ اس کے پیچھے چلے۔ 26 موسیٰ نے لوگوں کو خبردار کیا اُن بُرے آدمیوں کے خیموں سے دور ہٹ جا ؤ اُن کی کسی چیز کو نہ چھو نا اور اگر تم لوگ چھو ؤ گے تو اِن کے گنا ہوں کی وجہ سے تباہ ہو جا ؤگے۔

27 اس لئے لوگ قورح ، داتن اور ابیرام کے خیموں سے دور ہٹ گئے۔ داتن اور ابیرام اپنے خیمے کے با ہر اپنی بیوی بچے اور چھو ٹے بچوں کے ساتھ کھڑے تھے۔

28 تب موسیٰ نے کہا ، “ میں تمہیں ثبوت دوں گا کہ خداوند نے مجھے یہ تمام چیزیں کرنے کے لئے بھیجا میں تم کو کہہ چکا ہوں میں یہ بتا ؤں گا کہ وہ تمام چیزیں میرے خیال کی نہیں ہیں۔ 29 یہ آدمی یہاں مر جا ئیں گے لیکن اگر یہ عام طریقے سے مرتے ہیں جیسا کہ عام آدمی مرتے ہیں تو یہ ظا ہر ہو گا کہ خداوند نے حقیقت میں مجھے نہیں بھیجا۔ 30 لیکن اگر خداوند ایک نئی چیز تخلیق کرے تو تمہیں معلوم ہو گا کہ یہ آدمی حقیقت میں خداوند کے خلا ف گناہ کیا ہے۔ یہی ثبوت ہے زمین پھٹ جا ئے گی اور ان آدمیوں کو نگل لے گی۔ وہ اپنی قبروں میں زندہ ہی جا ئیں گے اور ان کی ہر ایک چیز اُن کے ساتھ نیچے چلی جا ئے گی۔”

31 جب موسیٰ نے اپنی باتیں کہنا ختم کیا ، کہ ان لوگوں کے پیروں کے نیچے زمین کھلی۔ 32 یہ ایسا تھا جیسے زمین نے اپنا منہ کھو لا اور انہیں کھا گئی اور ان کے سارے خاندان ، قورح کے تمام آدمی اور ان کی سبھی چیزیں زمین میں چلی گئیں۔ 33 وہ زندہ ہی قبر میں چلے گئے ان کی ہر ایک چیز ان کے ساتھ زمین میں سما گئی۔ تب زمین اُن کے اوپر سے بند ہو گئی۔ وہ تباہ ہو گئے اور اپنی جماعت سے غا ئب ہو گئے۔

34 بنی اسرا ئیلیوں نے تباہ شدہ لوگوں کا رو نا چِلّا نا سُنا اس لئے وہ چا روں طرف دو ڑ پڑے اور کہنے لگے، “زمین ہم لوگوں کو بھی نگل جا ئے گی۔”

35 تب خداوند سے آ گ آئی اور اس نے ۲۵۰ آدمیوں کو جو بخور نذر کر رہے تھے تباہ کر دیا۔

36 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “ 37-38 ہا رون کے بیٹے کا ہن الیعزر سے کہو وہ آ گ میں سے بخور کے برتن کو لے لے خیمہ سے دور کے علا قے میں اُن کوئلوں کو پھیلا ئے۔ بخور کے برتن اب بھی پاک ہیں۔ یہ وہ برتن ہیں جو اُن آدمیوں کے ہیں جنہوں نے میرے خلا ف گنا ہ کیا تھا۔ ان کے گناہ کی قیمت ان کی زندگی ہو ئی۔ برتنوں کو پیٹ کر پتروں میں بدلو۔ ان دھا توں کے پتروں کا استعمال قربا ن گا ہ کو ڈھکنے کے لئے کرو۔ وہ پاک تھے کیوں کہ انہیں خداوند کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ اُن چپٹے برتنوں کو سبھی بنی اسرائیلیوں کے لئے عبرت بننے دو۔”

39 تب کا ہن الیعزر نے کانسے کے ان تمام برتنوں کو جمع کیا جنہیں وہ لوگ لا ئے تھے۔ وہ سبھی آدمی جل گئے تھے لیکن برتن وہاں بچے ہو ئے تھے۔ تب الیعزر نے کچھ آدمیوں کو برتنوں کو پیٹ کر چپٹا کرنے کے لئے کہا۔ تب اس نے پیٹے ہو ئے دھا ت کی اس چپٹی چادر کو قربانگا ہ پر رکھا۔ 40 اس نے اسے ویسے ہی کیا جیسا خداوندنے موسیٰ کے ذریعہ حکم دیا تھا۔ یہ نشانی تھی جس سے بنی اسرا ئیل یاد رکھ سکیں کہ صرف ہا رون کے خاندان کے آدمی کو خداوند کے سامنے بخور نذر کرنے کا حق ہے۔ اگر کو ئی دوسرے آدمی خداوند کے سامنے خوشبو جلا تا ہے تو وہ آدمی قورح اور اس کے ساتھیوں کی طرح ہو جا ئے گا۔

ہا رون کا لوگوں کی حفاظت کرنا

41 اگلے دن بنی اسرا ئیلیوں نے موسیٰ اور ہا رون کے خلا ف شکا یت کی۔ انہوں نے کہا ، “تم نے خداوند کے لوگوں کو ما را ہے۔”

42 موسیٰ اور ہا رون خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر کھڑے تھے۔ لوگ اس جگہ پر موسیٰ اور ہا رون کی شکایت کرنے کے لئے جمع ہو ئے۔ لیکن جب انہوں نے خیمٴہ اجتماع کو دیکھا تو بادل نے اسے ڈھک لیا اور وہاں خداوند کا جلا ل ظا ہر ہوا۔ 43 تب موسیٰ اور ہا رون خیمٴہ اجتماع کے سامنے گئے۔

44 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا۔ 45 “ان لوگوں سے دور ہٹ جا ؤ تا کہ میں ابھی انہیں تباہ کر سکوں۔” موسیٰ اور ہا رون منہ کے بل زمین پر گرپڑے۔

46 تب موسیٰ نے ہا رون سے کہا ، “بخور دان لے اور قربان گاہ سے کو ئلے کی آ گ لیکر اس میں ڈال۔ پھر اس میں بخور ڈا لو اور لوگوں کے گروہ کے پاس جلدی جا ؤ۔ اور ان لوگوں کے لئے کفارہ ادا کرو۔ کیونکہ خداوند ان پر غصّہ میں ہے۔ بیما ری شروع ہو چکی ہے۔”

47 اس لئے ہا رون نے موسیٰ کے کہنے کے مطا بق کام کیا۔ خوشبو اور آ گ کو لینے کے بعد وہ لوگوں کے بیچ دوڑ کر پہونچا لیکن لوگوں میں بیما ری پہلے ہی شروع ہو چکی تھی۔ ہا رون نے لوگوں کے کفارہ کیلئے بخور کا نذرانہ پیش کیا۔ 48 ہا رون مرے ہو ئے اور زندوں کے بیچ میں کھڑا ہوا اور پھر بیما ری رُک گئی۔ 49 اس لئے ۷۰۰ ،۱۴ لوگ اس بیما ری کی وجہ سے مر گئے۔یہ سب لوگ قورح کے سبب سے مرنے والوں کے علاوہ تھے۔ 50 تب ہارون خیمہٴ اجتماع کے درواز ہ پر موسیٰ کے پاس آئے تو لوگوں کی بھیانک بیماری روک دی گئی۔

Korah, Dathan and Abiram

16 Korah(A) son of Izhar, the son of Kohath, the son of Levi, and certain Reubenites—Dathan and Abiram(B), sons of Eliab,(C) and On son of Peleth—became insolent[a] and rose up against Moses.(D) With them were 250 Israelite men, well-known community leaders who had been appointed members of the council.(E) They came as a group to oppose Moses and Aaron(F) and said to them, “You have gone too far! The whole community is holy,(G) every one of them, and the Lord is with them.(H) Why then do you set yourselves above the Lord’s assembly?”(I)

When Moses heard this, he fell facedown.(J) Then he said to Korah and all his followers: “In the morning the Lord will show who belongs to him and who is holy,(K) and he will have that person come near him.(L) The man he chooses(M) he will cause to come near him. You, Korah, and all your followers(N) are to do this: Take censers(O) and tomorrow put burning coals(P) and incense(Q) in them before the Lord. The man the Lord chooses(R) will be the one who is holy.(S) You Levites have gone too far!”

Moses also said to Korah, “Now listen, you Levites! Isn’t it enough(T) for you that the God of Israel has separated you from the rest of the Israelite community and brought you near himself to do the work at the Lord’s tabernacle and to stand before the community and minister to them?(U) 10 He has brought you and all your fellow Levites near himself, but now you are trying to get the priesthood too.(V) 11 It is against the Lord that you and all your followers have banded together. Who is Aaron that you should grumble(W) against him?(X)

12 Then Moses summoned Dathan and Abiram,(Y) the sons of Eliab. But they said, “We will not come!(Z) 13 Isn’t it enough that you have brought us up out of a land flowing with milk and honey(AA) to kill us in the wilderness?(AB) And now you also want to lord it over us!(AC) 14 Moreover, you haven’t brought us into a land flowing with milk and honey(AD) or given us an inheritance of fields and vineyards.(AE) Do you want to treat these men like slaves[b]?(AF) No, we will not come!(AG)

15 Then Moses became very angry(AH) and said to the Lord, “Do not accept their offering. I have not taken so much as a donkey(AI) from them, nor have I wronged any of them.”

16 Moses said to Korah, “You and all your followers are to appear before the Lord tomorrow—you and they and Aaron.(AJ) 17 Each man is to take his censer and put incense in it—250 censers in all—and present it before the Lord. You and Aaron are to present your censers also.(AK) 18 So each of them took his censer,(AL) put burning coals and incense in it, and stood with Moses and Aaron at the entrance to the tent of meeting. 19 When Korah had gathered all his followers in opposition to them(AM) at the entrance to the tent of meeting, the glory of the Lord(AN) appeared to the entire assembly. 20 The Lord said to Moses and Aaron, 21 “Separate yourselves(AO) from this assembly so I can put an end to them at once.”(AP)

22 But Moses and Aaron fell facedown(AQ) and cried out, “O God, the God who gives breath to all living things,(AR) will you be angry with the entire assembly(AS) when only one man sins?”(AT)

23 Then the Lord said to Moses, 24 “Say to the assembly, ‘Move away from the tents of Korah, Dathan and Abiram.’”

25 Moses got up and went to Dathan and Abiram, and the elders of Israel(AU) followed him. 26 He warned the assembly, “Move back from the tents of these wicked men!(AV) Do not touch anything belonging to them, or you will be swept away(AW) because of all their sins.(AX) 27 So they moved away from the tents of Korah, Dathan and Abiram.(AY) Dathan and Abiram had come out and were standing with their wives, children(AZ) and little ones at the entrances to their tents.(BA)

28 Then Moses said, “This is how you will know(BB) that the Lord has sent me(BC) to do all these things and that it was not my idea: 29 If these men die a natural death and suffer the fate of all mankind, then the Lord has not sent me.(BD) 30 But if the Lord brings about something totally new, and the earth opens its mouth(BE) and swallows them, with everything that belongs to them, and they go down alive into the realm of the dead,(BF) then you will know that these men have treated the Lord with contempt.(BG)

31 As soon as he finished saying all this, the ground under them split apart(BH) 32 and the earth opened its mouth and swallowed them(BI) and their households, and all those associated with Korah, together with their possessions. 33 They went down alive into the realm of the dead,(BJ) with everything they owned; the earth closed over them, and they perished and were gone from the community. 34 At their cries, all the Israelites around them fled, shouting, “The earth is going to swallow us too!”

35 And fire came out from the Lord(BK) and consumed(BL) the 250 men who were offering the incense.

36 The Lord said to Moses, 37 “Tell Eleazar(BM) son of Aaron, the priest, to remove the censers(BN) from the charred remains and scatter the coals some distance away, for the censers are holy— 38 the censers of the men who sinned at the cost of their lives.(BO) Hammer the censers into sheets to overlay the altar,(BP) for they were presented before the Lord and have become holy. Let them be a sign(BQ) to the Israelites.”

39 So Eleazar the priest(BR) collected the bronze censers brought by those who had been burned to death,(BS) and he had them hammered out to overlay the altar, 40 as the Lord directed him through Moses. This was to remind the Israelites that no one except a descendant of Aaron should come to burn incense(BT) before the Lord,(BU) or he would become like Korah and his followers.(BV)

41 The next day the whole Israelite community grumbled against Moses and Aaron. “You have killed the Lord’s people,” they said.

42 But when the assembly gathered in opposition(BW) to Moses and Aaron and turned toward the tent of meeting, suddenly the cloud covered it and the glory of the Lord(BX) appeared. 43 Then Moses and Aaron went to the front of the tent of meeting, 44 and the Lord said to Moses, 45 “Get away from this assembly so I can put an end(BY) to them at once.” And they fell facedown.

46 Then Moses said to Aaron, “Take your censer(BZ) and put incense in it, along with burning coals from the altar, and hurry to the assembly(CA) to make atonement(CB) for them. Wrath has come out from the Lord;(CC) the plague(CD) has started.” 47 So Aaron did as Moses said, and ran into the midst of the assembly. The plague had already started among the people,(CE) but Aaron offered the incense and made atonement for them. 48 He stood between the living and the dead, and the plague stopped.(CF) 49 But 14,700 people died from the plague, in addition to those who had died because of Korah.(CG) 50 Then Aaron returned to Moses at the entrance to the tent of meeting, for the plague had stopped.[c]

Footnotes

  1. Numbers 16:1 Or Peleth—took men
  2. Numbers 16:14 Or to deceive these men; Hebrew Will you gouge out the eyes of these men
  3. Numbers 16:50 In Hebrew texts 16:36-50 is numbered 17:1-15.