Add parallel Print Page Options

لوگوں کا پھر سے شکا یت کرنا

11 اس وقت لوگوں نے اپنی مصیبتوں کی شکا یت کی۔ خداوند نے اُن کی شکایتیں سُنی اور غصّہ ہو گیا۔ اس لئے اس نے چھا ؤنی کے دور افتادہ علاقے میں آ گ بھیجی اور وہ علاقہ جل گیا۔ اس لئے لوگوں نے موسیٰ کو مدد کے لئے پُکا را موسیٰ نے خداوند سے دُعا کی اور آ گ کا جلنا بند ہو گیا۔ اس لئے اس جگہ کو تبعیرہ [a] کہا گیا۔ لوگوں نے اُس جگہ کو یہی نام دیا کیوں کہ خداوند نے اُن کے درمیان آ گ جلا دی تھی۔

۷۰ بوڑھے قائدین

اجنبی جو بنی اسرائیلیوں کے ساتھ مل گئے تھے دوسری چیزیں کھانے کی خوا ہش کرنے لگے۔ جلد ہی بنی اسرا ئیلیوں نے پھر شکایت کرنی شروع کی۔ لوگوں نے کہا ، “ہم گوشت کھانا چا ہتے ہیں۔” ہم لوگ مصر میں کھا ئی گئی مچھلیوں کو یاد کرتے ہیں اُن مچھلیوں کی کو ئی قیمت نہیں دینی پڑتی تھی۔ ہم لوگوں کے پاس بہت سی ترکاریاں تھیں جیسے ککڑیاں، خربو زے ، گندنے ، پیاز اور لہسن۔ لیکن اب ہم اپنی طاقت کھو چکے ہیں۔ اُس منّ کے سوا۔ ہم اور کچھ بھی نہیں کھا تے۔” ( منّ دھنیا کے بیج کے جیسا تھا اور درخت کے گوند جیسا تھا۔ لوگ اُسے جمع کرتے تھے اور تب اسے پیس کر آٹا بنا تے تھے یا وہ اُ سے کچلنے کے لئے چٹان کا استعمال کرتے تھے تب وہ اسے برتن میں پکا تے تھے۔ وہ اُس کے کیک بنا تے تھے۔ کیک کا مزہ زیتون کے تیل سے پکی رو ٹی جیسا ہو تا تھا۔ ہر رات کو زمین جب شبنم سے گیلی ہو تی تھی تو منّ زمین پر گِرتا تھا۔)

10 موسیٰ نے ہر ایک خاندان کے لوگوں کو اپنے خیموں کے دروازوں پر کھڑے شکا یت کر تے سُنا۔ خداوند بہت غصّہ ہو ا اس سے موسیٰ بہت پریشان ہو گئے۔ 11 موسیٰ نے خداوند سے پو چھا، “اے خداوند تیرے خادم مجھ پر یہ مصیبت کیوں آئی ؟ میں نے کیا کیا ہے ؟ میں نے کیا غلطی کی جو میں تجھے خوش کرنے میں نا کام ہو گیا ؟ تُو نے میرے اوپر ان سبھی لوگو ں کی جواب دہی کا بوجھ کیوں دیا ؟” 12 کیا میں ان سبھی لوگوں کا باپ ہوں ؟ کیا میں نے ان کو پیدا کیا ہے ؟ تو نے مجھے انہیں اپنے بازو میں لے چلنے کو جیسا کہ دایہ اپنے بچے کو لیکر چلتی ہے اور اسے ملک میں لے جانے کو جسے تو نے ہما رے آباؤ اجداد کو دینے کا وعدہ کیا تھا کیوں کہا ؟ 13 ان تمام لوگوں کے لئے میں گوشت کہاں سے لا ؤں گا ؟ وہ لوگ شکایت کر تے ہیں کہ ’ ہملوگوں کو گوشت چا ہئے !‘ 14 میں اکیلا ان سب لوگوں کی دیکھ بھا ل نہیں کر سکتا۔ بوجھ میری برداشت کے با ہر ہے۔ 15 اگر تو ان لوگوں کی تکلیف کو مجھے دینا پسند کرتا ہے تو یہ بہتر ہو گا کہ تو مجھے مار ڈال۔ اگر تو میرے اوپر مہربان ہے تو مجھے مار ڈال۔ تب میری تکلیفیں ختم ہو جا ئیں گی۔”

16 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “میرے پاس اسرائیل کے ایسے ۷۰ بزرگوں کو لا ؤ جنکو تو جانتا ہے لوگوں کے قا ئد اور اہلکار ہو نے کے لئے خیمٴہ اجتماع میں آنے دو اور اپنے ساتھ کھڑا ہو نے دے۔ 17 تب میں آؤں گا اور تم سے باتیں کروں گا اور میں تم سے کچھ روح کو لونگا اور اسے ان لوگوں کو دے دونگا۔ تب وہ لوگوں کی دیکھ بھال کرنے میں تمہا ری مدد کریں گے۔ اس طرح تم کو اکیلے اُنلوگوں کے لئے ذمہ دار نہیں ہو نا پڑیگا۔

18 “لوگوں سے کہو کل کے لئے اپنے آپ کو تیار کریں۔ کل تم لوگ گوشت کھا ؤ گے۔ خداوند نے سُنا جب تم لوگ روئے اور شکا یت کی کہ کو ن ہم لوگوں کو گوشت دیگا ؟ ہم لوگوں کے لئے مصر اچھا تھا۔ اب خداوند تم لوگوں کو گوشت دیگا اور تم لوگ اسے کھا ؤ گے۔ 19 تم لوگ اسے صرف ایک دن نہیں ، دو ، پانچ ،دس یا بیس دن نہیں ، 20 تم لوگ وہ گوشت مہینے بھر کھا ؤ گے۔ تم لوگ وہ گوشت اس وقت تک کھا ؤ گے جب تک وہ تمہا رے نتھنوں سے نہ نکلنے لگے اور جب تک تم اس سے نفرت نہ کرنے لگو کیوں کہ تم لوگوں نے خداوند سے شکا یت کی ہے۔ خداوند تم لوگوں میں گھومتا ہے اور تمہا ری ضرورتوں کو سمجھتا ہے۔ لیکن تم لوگ اس کے سامنے روئے ، چلّا ئے اور شکا یت کی یہ کہتے ہو ئے کہ ہم لوگوں کو مصر چھوڑنے پر کیوں مجبور کیا گیا تھا ؟”

21 موسیٰ نے کہا ، “خداوند میرے ساتھ ۶۰۰۰۰۰ آدمی ہیں۔ اور تو کہتا ہے میں انہیں پو رے مہینے کھانے کے لئے گوشت دوں گا۔ 22 اگر ہمیں سبھی مینڈھے اور مویشی مار نے پڑے تو بھی اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو مہینے بھر کھانے کے لئے وہ کا فی نہیں ہو گی اور اگر ہم سمندر کی ساری مچھلیاں پکڑ لیں تو بھی ان کے لئے وہ کافی نہیں ہونگی-”

23 لیکن خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “خداوند کی طاقت کو کم نہ سمجھو تم دیکھو گے کہ اگر میں کہتا ہوں کہ میں کچھ کرو ں گا تو اس کو میں کر سکتا ہوں۔”

24 اس لئے موسیٰ لوگوں سے بات کرنے کے لئے باہر گئے۔ موسیٰ نے انہیں وہ بتا یا جو خداوندنے کہا تھا۔ تب موسیٰ نے ۷۰ بزرگ قائدین کو جمع کیا۔ موسیٰ نے انہیں خیمہ کے چاروں طرف کھڑے رہنے کو کہا۔ 25 تب خداوند ایک بادل میں اُترا اور اُس نے موسیٰ سے باتیں کیں۔ اس نے کچھ روح موسیٰ سے لیا اور اس روح کو ۷۰ بزرگوں پر ڈال دیا۔ جب اُن میں روح آئی تو وہ نبوت شروع کر دیئے لیکن بعد میں پھر وہ نبوت کبھی نہیں کی۔

26 بزرگوں میں سے دو اِلد اد اور میداد خیمہ میں نہیں گئے۔ ان کے نام بزرگ قا ئدین کی فہرست میں تھے۔ وہ خیمہ میں ہی رہے لیکن روُح اُن پر بھی آئی اور وہ بھی چھا ؤنی میں نبوّت کرنے لگے۔ 27 ایک نوجوان دوڑا اور موسیٰ سے بولا اُس مرد نے کہا ، “اِلداد اور میداد خیمہ میں غیب کی باتیں کر رہے ہیں۔”

28 لیکن نون کے بیٹے یشوع نے موسیٰ سے کہا ، “موسیٰ تمہیں ان کو روکنا چا ہئے۔”( یشوع موسیٰ کی مدد کر رہا تھا جیسا کہ وہ انکے چُنے ہو ئے جوانوں میں تھے۔)

29 لیکن موسیٰ نے جواب دیا ، “کیا تمہیں ڈر ہے کہ لوگ سو چیں گے کہ اب میں قائد نہیں ہوں؟” میں چاہتا ہوں کہ خداوند کے سبھی لوگ غیب کی باتیں کرنے کے اہل ہو ں میں چا ہتا ہوں کہ خداوند اپنی رُوح ان تمام پر بھیجے۔” 30 تب موسیٰ اور اسرائیل کے قا ئد چھا ؤنی میں واپس ہو گئے۔

بٹیر آ ئے

31 پھر خدا نے سمندر کی طرف سے زور کی آندھی چلا ئی۔ آندھی نے اس علا قے میں بٹیروں کو پہنچا یا۔ بٹیریں چھا ؤنی کے چاروں طرف اُڑ رہی تھیں۔ وہاں اتنی بٹیریں تھیں کہ زمین ڈھک گئی تھی۔ ہر سمت ایک دن کے مسافت کی دوری تک بٹیریں پھیل گئی تھیں۔ زمین پر بٹیروں کی تین فُٹ اونچی پرت جم گئی تھی۔ 32 لوگ باہر نکلے اور سارا دن اور پو ی رات بٹیروں کو جمع کیا اور پھر پو رے اگلے دن بھی انہو ں نے بٹیریں جمع کیں۔ ہر ایک آدمی نے ۶۰ بوشل [b] یا اس سے زیادہ بٹیریں جمع کیں۔ تب لوگوں نے بٹیروں کو اپنی چھاؤ نی کی طرف پھیلا یا۔

33 لوگوں نے گوشت کھانا شروع کیا۔ لیکن خداوند نے بہت غصّہ کیا جب گوشت ابھی ان کے مُنہ میں ہی تھا اور لوگ اسے ابھی کھا کر ختم بھی نہ کئے تھے کہ اس کے پہلے ہی خداوند نے ایک بیما ری لوگوں میں پھیلا دی۔ 34 اس لئے لوگوں نے اُس جگہ کا نام “قبروت ہتاوہ” [c] ( شید نفسانی خواہشات کی قبر ) رکھا۔ انہوں نے اس جگہ کو وہ نام اس لئے دیا کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں انہوں نے اُن لوگوں کو دفنا یا تھا جو گوشت کھانے کی بے حد خواہش رکھتے تھے۔

35 قبروت ہتّا وہ سے لوگوں نے حصیرات کا سفر کیا اور وہاں ٹھہرے۔

Footnotes

  1. گنتی 11:3 تبعیرہ اس کے معنیٰ جلنے کے ہیں۔
  2. گنتی 11:32 ۶۰ بوشل یہ لگ بھگ ۴/۲۱ کیلو لیٹر کے برابر ہے۔ یعنی لگ بھگ ۲ کیلو گرام۔
  3. گنتی 11:34 قبروت ہتاوہبمعنی “شدید خواہشات کی قبریں –”

Fire From the Lord

11 Now the people complained(A) about their hardships in the hearing of the Lord,(B) and when he heard them his anger was aroused.(C) Then fire from the Lord burned among them(D) and consumed(E) some of the outskirts of the camp. When the people cried out to Moses, he prayed(F) to the Lord(G) and the fire died down. So that place was called Taberah,[a](H) because fire from the Lord had burned among them.(I)

Quail From the Lord

The rabble with them began to crave other food,(J) and again the Israelites started wailing(K) and said, “If only we had meat to eat! We remember the fish we ate in Egypt at no cost—also the cucumbers, melons, leeks, onions and garlic.(L) But now we have lost our appetite; we never see anything but this manna!(M)

The manna was like coriander seed(N) and looked like resin.(O) The people went around gathering it,(P) and then ground it in a hand mill or crushed it in a mortar. They cooked it in a pot or made it into loaves. And it tasted like something made with olive oil. When the dew(Q) settled on the camp at night, the manna also came down.

10 Moses heard the people of every family wailing(R) at the entrance to their tents. The Lord became exceedingly angry, and Moses was troubled. 11 He asked the Lord, “Why have you brought this trouble(S) on your servant? What have I done to displease you that you put the burden of all these people on me?(T) 12 Did I conceive all these people? Did I give them birth? Why do you tell me to carry them in my arms, as a nurse carries an infant,(U) to the land you promised on oath(V) to their ancestors?(W) 13 Where can I get meat for all these people?(X) They keep wailing to me, ‘Give us meat to eat!’ 14 I cannot carry all these people by myself; the burden is too heavy for me.(Y) 15 If this is how you are going to treat me, please go ahead and kill me(Z)—if I have found favor in your eyes—and do not let me face my own ruin.”

16 The Lord said to Moses: “Bring me seventy of Israel’s elders(AA) who are known to you as leaders and officials among the people.(AB) Have them come to the tent of meeting,(AC) that they may stand there with you. 17 I will come down and speak with you(AD) there, and I will take some of the power of the Spirit that is on you and put it on them.(AE) They will share the burden of the people with you so that you will not have to carry it alone.(AF)

18 “Tell the people: ‘Consecrate yourselves(AG) in preparation for tomorrow, when you will eat meat. The Lord heard you when you wailed,(AH) “If only we had meat to eat! We were better off in Egypt!”(AI) Now the Lord will give you meat,(AJ) and you will eat it. 19 You will not eat it for just one day, or two days, or five, ten or twenty days, 20 but for a whole month—until it comes out of your nostrils and you loathe it(AK)—because you have rejected the Lord,(AL) who is among you, and have wailed before him, saying, “Why did we ever leave Egypt?”’”(AM)

21 But Moses said, “Here I am among six hundred thousand men(AN) on foot, and you say, ‘I will give them meat to eat for a whole month!’ 22 Would they have enough if flocks and herds were slaughtered for them? Would they have enough if all the fish in the sea were caught for them?”(AO)

23 The Lord answered Moses, “Is the Lord’s arm too short?(AP) Now you will see whether or not what I say will come true for you.(AQ)

24 So Moses went out and told the people what the Lord had said. He brought together seventy of their elders and had them stand around the tent. 25 Then the Lord came down in the cloud(AR) and spoke with him,(AS) and he took some of the power of the Spirit(AT) that was on him and put it on the seventy elders.(AU) When the Spirit rested on them, they prophesied(AV)—but did not do so again.

26 However, two men, whose names were Eldad and Medad, had remained in the camp. They were listed among the elders, but did not go out to the tent. Yet the Spirit also rested on them,(AW) and they prophesied in the camp. 27 A young man ran and told Moses, “Eldad and Medad are prophesying in the camp.”

28 Joshua son of Nun,(AX) who had been Moses’ aide(AY) since youth, spoke up and said, “Moses, my lord, stop them!”(AZ)

29 But Moses replied, “Are you jealous for my sake? I wish that all the Lord’s people were prophets(BA) and that the Lord would put his Spirit(BB) on them!”(BC) 30 Then Moses and the elders of Israel returned to the camp.

31 Now a wind went out from the Lord and drove quail(BD) in from the sea. It scattered them up to two cubits[b] deep all around the camp, as far as a day’s walk in any direction. 32 All that day and night and all the next day the people went out and gathered quail. No one gathered less than ten homers.[c] Then they spread them out all around the camp. 33 But while the meat was still between their teeth(BE) and before it could be consumed, the anger(BF) of the Lord burned against the people, and he struck them with a severe plague.(BG) 34 Therefore the place was named Kibroth Hattaavah,[d](BH) because there they buried the people who had craved other food.

35 From Kibroth Hattaavah the people traveled to Hazeroth(BI) and stayed there.

Footnotes

  1. Numbers 11:3 Taberah means burning.
  2. Numbers 11:31 That is, about 3 feet or about 90 centimeters
  3. Numbers 11:32 That is, possibly about 1 3/4 tons or about 1.6 metric tons
  4. Numbers 11:34 Kibroth Hattaavah means graves of craving.