Add parallel Print Page Options

اِسحاق کی بیوی

24 جب ا براہیم بہت ضعیف ہو ئے۔ خداوندنے ابراہیم کے ہر کام میں برکت دی۔ ابراہیم کی تمام جائیداد کی نگرانی کے لئے ایک نوکر مقر ر تھا۔ ابراہیم نے اُ س نوکر کو بُلا کر کہا، “میری ران کے نیچے تُو اپنا ہاتھ رکھ کر مجھ سے وعدہ کر۔ دیکھو ملک کنعان کے جہاں کہ میں اب رہ رہاہوں کسی لڑکی سے میرے بیٹے کی شادی نہیں ہو نی چاہئے۔ میرے ملک میں میرے لوگوں کے پاس جا کر میرے بیٹے اِسحاق کے لئے ایک لڑکی ڈھونڈ کر لاؤ۔ زمین و آسمان کے خداوند خدا کے سامنے وعدہ کر کہ تم یہ کرو گے۔”

نوکر نے اُس سے کہا اگر وہ دوشیزہ میرے ساتھ اِس ملک میں آنے کے لئے راضی نہ ہو تو کیا میں آ پ کے بیٹے کو اپنے ملک میں بلا لے جا ؤں۔؟

ابراہیم نے اُس سے کہا کہ میرے بیٹے کو اُس ملک میں ساتھ نہ لے جانا۔ آسمانی خداوند خدانے مجھے اپنے ملک میں اِس جگہ پر بلا لایا ہے۔ جبکہ وہ ملک میرے باپ اور میرے خاندان وا لوں سے ملا ہوا ہے۔ لیکن خداوند نے اِس ملک کو میرے خاندان کے حق میں دینے کا وعدہ کیا ہے۔ میرے بیٹے کیلئے دوشیزہ ڈھونڈکر ساتھ لا نے کو ممکن بنانے کے لئے خداوند اپنے فرشتے کو تیرے لئے رہنما بنائے۔ اور اگر وہ دوشیزہ ساتھ آنا پسند نہ کرے تو اِس وعدے سے تجھے چھٹکا را ملے گا۔ لیکن تو میرے بیٹے کو میرے اپنے ملک میں ساتھ نہ لے جانا۔

تب اُس نوکر نے اپنے مالک ابراہیم کی ران کے نیچے ہاتھ رکھ کر قسم کھا ئی۔

دوشیزہ کی تلاش میں سفر

10 اُس نوکر نے ابراہیم کے دس اُونٹوں کو تیار کیا، نوکر نے سب سے اچھے قسم کا تحفہ لا یا۔ وہ میسو پٹا میہ کو گیا اس شہر کو جہاں نحور رہتا تھا۔ 11 اُس نے گاؤں کے باہر ایک کنواں کے قریب اُونٹو ں کو بٹھا دیا۔ ہر روز شام کو عورتیں پانی لینے کے لئے اُس کنواں پر آیا کر تی تھیں۔

12 اُس نو کر نے کہا کہ اے ہمارے خدا وند تُو میرے مالک ابراہیم کا خدا ہے۔ برائے مہر بانی آج تو میرے مشن کو کامیاب بنا۔ میرے مالک ابراہیم کی خا طر سے یہ ایک احسان کر۔ 13 میں اس کنواں کے قریب کھڑا رہوں گا۔ اِس گاؤں کی لڑکیاں پا نی لینے کے لئے یہاں آئینگی۔ 14 اسحاق کے لئے مناسب و موزو ں لڑ کی دیکھنے کے لئے میں ایک سے کہوں گا کہ مہر بانی کر کے تو اپنا پا نی کا گھڑا نیچے اُتار اور پینے کے لئے تھو ڑا سا پا نی دے ،تو شاید وہ مجھ سے کہے گی تُو پی لے۔ اور میں تیرے اونٹوں کو بھی پا نی دونگی۔ وہی تیری منتخب کر دہ لڑ کی ہو گی۔ اور میں یہ سمجھوں گا کہ تُو نے اپنے خادم اِسحاق کے لئے مہر بانی کی۔

دوشیزہ کا انتخاب

15 نو کر کا دُعا کر کے فارغ ہو نے سے پہلے ہی رِبقہ نام کی ایک حسینہ کنواں کے پاس آئی۔ اور یہ رِبقہ ،بیتو ایل کی بیٹی تھی۔ اور بیتو ایل ،مِلکا اور نحور کا بیٹا تھا۔اور نحور، ابراہیم کا بھا ئی تھا۔ رِبقہ اپنے کندھے پر پا نی کا گھڑا لئے ہو ئے کنواں کے پاس آئی۔ 16 وہ بہت ہی حسین و جمیل تھی۔ وہ ایک کنواری تھی۔ اس نے کنواں کے نزدیک جاکر اپنا گھڑا پا نی سے بھر لیا۔ 17 تب وہ نوکر اُس کے پاس بھاگ کر گیا ،اور اُس سے پو چھا کہ مہر بانی کر کے پینے کے لئے اپنے گھڑے میں سے تھو ڑا سا پا نی دے دے۔

18 رِبقہ نے فوراً اپنے گھڑے کو کندھے سے اُتار ا اور اُس کو پینے کے لئے پا نی دیتے ہو ئے کہا ، “جناب پا نی پی لو۔” 19 جب وہ پا نی پی لیا تو کہنے لگی ، “میں تیرے اونٹوں کے لئے بھی پا نی لاؤں گی اس وقت تک جب تک کہ وہ پی نہ لے۔” 20 اس نے تمام تر پا نی کو حوض میں اُنڈیل دیا اور مزید پا نی لا نے کے لئے تیز چلتی ہو ئی کنواں کے پاس چلی گئی۔ اور اِس طرح اس کے تمام اُونٹوں کو پانی پلا ئی۔

21 نو کر خاموشی سے بغور اس لڑ کی کو دیکھا اور تعجب کیا کہ خدا نے اس کی دعا کا جواب دیا یا نہیں۔ 22 اونٹ جب پا نی پی لیا تو اُس نے رِبقہ کو آدھے تو لے سو نے کی انگوٹھی دی۔ اور اِس کے علا وہ اُس نے اُس کو چار تو لے سو نے کے دو کنگن بھی دیئے۔ 23 اُس نو کر نے پو چھا کہ تیرا باپ کون ہے ؟اور کیا ہم لوگوں کے لئے تیرے باپ کے گھر میں قیام کے لئے جگہ ہے ؟

24 رِبقہ نے اُس سے کہا کہ ،میرے باپ کا نام بیتو ایل ہے اور وہ ملکاہ اور نحور کا بیٹا ہے۔ 25 تب اُس نے کہا کہ ہاں ،تیرے اونٹوں کے لئے گھاس پات ہمارے پاس ہے اور تمہارے قیام اور ٹھہر نے کے لئے جگہ بھی ہے۔

26 تب اُس نو کر نے اپنے سر کو جھکا یا اور خدا وند کی عبادت کی۔ 27 پھر اُس نے اُس سے کہا کہ میرے مالک ابراہیم کے خدا وند خدا فضل و کرم ہو۔ وہ تو میرے مالک کا بڑا ہی مہر بان اور بھروسے کے قا بل ہے۔ اس نے میرے مالک کے بھا ئی کے گھر تک مجھے جانے میں میری رہنمائی کی۔

28 تب رِبقہ نے تیزی سے جا کر اِن تمام واقعات کو اپنی ماں کے اہل خا نہ سے سنائی۔ 29-30 رِبقہ کا ایک بھا ئی تھا۔اور اس کا نام لا بن تھا۔ پیش آئے ہو ئے تمام واقعات کو رِبقہ نے اپنے بھا ئی کو سنایا۔ جب لابن نے انگو ٹھی اور کنگن دیکھا اور اس آدمی نے جو کچھ رِبقہ سے کہا تھا سنا تو وہ دوڑ کر کنواں کے پاس گیا۔ کنواں کے نزدیک نو کر اپنے اپنے اونٹوں کے ساتھ کھڑے تھے۔ 31 لا بن نے اُس سے کہا کہ اے خدا کی بر کت پا نے والے ،اندر آجا۔تجھے باہر ٹھہر نے کی ضرورت نہیں۔ اور کہا کہ تیرے رہنے کے لئے کمرے اور تیرے اونٹوں کے لئے جگہ کا انتظام کر دیا ہوں۔

32 اِس وجہ سے ابرا ہیم کا نوکر لابن کے گھر گیا۔ اور اونٹوں پر لدا ہوا بوجھ اُتار نے کے لئے لا بن نے اُس کی مدد کی۔ اور او نٹو ں کے رہنے کے لئے جگہ بنادی اور اُن کو گھاس ڈا لی گئی۔اس کے بعد اس کے نوکر اور اس کے ساتھیوں کو ،پیر دھو نے کے لئے پا نی دیا۔ 33 پھر اس کے بعد لا بن نے اس کو کھا نا کھا نے دیا۔لیکن وہ نو کر کھا نا کھا نے سے انکار کر دیا اور ان سے کہا ، “میں جس مقصد سے آیا ہوں وہ بتا ئے بغیر کھا نا نہ کھا ؤں گا۔”

اُس پر لابن نے کہا کہ ٹھیک ہے جو کہنا ہو وہ کہو۔

اِسحاق کے رشتے کے لئے ربقہ کی مانگ

34 اُس نوکر نے کہا کہ میں ابراہیم کا نوکر ہوں۔ 35 خداوند نے میرے مالک کو ہر معاملہ میں برکت سے نوازا ہے۔ میرا مالک ایک غیر معمولی اور عظیم الشان آدمی ہے۔ خداوند نے ابراہیم کو بھیڑوں کا گلّہ اور مویشیوں کا ریوڑ وغیرہ دیا ہے۔اور ابراہیم کے پاس ضرورت سے زیادہ سونا چاندی بھی ہے۔ اور کئی نوکر چاکر ہیں۔ اور بہت سارے اوُنٹ اور گدھے بھی ہیں۔ 36 سارہ میرے مالک کی بیوی ہے۔ وہ کا فی بوڑھی ہو گئی تھی اس کے با وجود بھی اُس نے ایک بچے کو جنم دیا۔ اور میرے مالک نے اپنی تمام تر جا ئیداد کو اپنے بیٹے کو دیدیا۔ 37 میرے مالک نے مجھ سے کہا کہ میں اُس کے ساتھ وعدہ کروں۔ اور کہا ، ’دیکھو میرے بیٹے کی شادی کسی بھی کنعانی لڑ کی جن لوگوں کے درمیان ہم لوگ رہتے ہیں نہیں ہونی چاہئے۔ 38 اور کہا کہ تم میرے ہی ملک کو جا کر میرے اپنے ہی لوگوں میں سے میرے بیٹے کیلئے ایک دوشیزہ کا اِنتخاب کر لینا۔‘ 39 میں نے اپنے مالک سے کہا کہ اگر وہ لڑکی میرے ساتھ اس ملک میں آنے کے لئے راضی نہ ہو ئی تو کیا کرنا چاہئے۔ 40 لیکن میرے مالک نے کہا ، “خداوند جس کی میں خدمت کر تا ہوں اپنے ایک فرشتے کو وہاں رہ رہے میرے باپ کے خاندان سے میرے بیٹے کیلئے ایک لڑکی کھوج نے میں تمہا ری مدد کرنے کے لئے بھیجے گا۔ 41 اور کہا کہ جب توُ میرے باپ کے ملک کو جا ئے گا اور اگر وہ میرے بیٹے کے لئے کو ئی لڑکی دینے سے انکار کرے تو توُ اُس وعدہ کے مطا بق چھٹکارا پا ئے گا۔

42 “آج جب کہ میں اِس کنواں کے پاس آیا اور کہا کہ اے میرے مالک ابرا ہیم کا خداوند خدا اپنے کرم سے میرے سفر کو کامیاب کر۔ 43 میں کنواں کے قریب میں کھڑا ہو کر پانی لینے کے لئے آنے وا لی ایک دوشیزہ کے انتظار میں رہوں گا۔ تب میں اُس سے کہوں گا کہ مہربانی کر کے پینے کے لئے اپنے گھڑے سے پانی دے۔ 44 وہ مجھ سے کہے گی کہ تو پانی پی لے ، اور تیرے اُونٹوں کے لئے بھی پانی لا دوں گی، اگر وہ ایسا کہے گی تو میں سمجھوں گا کہ میرے مالک کے بیٹے کے لئے خداوند نے جس دوشیزہ کو چُن لیا ہے وہ لڑ کی یہی ہے اور اِس بات کی دُعا میں کر رہا تھا۔

45 “میں دُعا کو ختم کر ہی رہا تھا کہ رِبقہ پانی کے لئے کنواں پر آئی۔ اور وہ اپنے کندھے پر گھڑا اُٹھا ئی ہو ئی تھی۔ اور وہ کنواں میں جاکر پا نی بھر لی۔ تب میں نے اُس سے پو چھا کہ مہربانی کر کے تھوڑا سا پانی دیدے۔ 46 اُس کے فوراً بعد وہ گھڑے کو اپنے کندھے سے نیچے اُتاری اور مجھے پانی دی اور کہا کہ پانی پی لے۔ اور تیرے اُونٹوں کو بھی پانی لا کر دوں گی۔میں جب پا نی پینے سے فارغ ہوا تو وہ میرے اونٹوں کو بھی پا نی لا دی۔ 47 پھر میں نے اس سے پو چھا ، ’ تیرا باپ کون ہے ؟' اس نے جواب دیا کہ میرے باپ کا نام بیتو ایل ہے۔ اور کہا کہ وہ مِلکاہ اور نحور کا بیٹا ہے۔ تب میں نے اس کو انگو ٹھی اور ہاتھ کے کنگن دیئے۔ 48 اس وقت میں نے اپنے سر کو جھکا کر خدا وند کا شکر اداکیا۔ اور میرے مالک ابراہیم کے خدا وند خدا کی تعریف بیان کی۔ اور میں نے یہ جانا کہ سچ مُچ میں خدا وند نے میرے مالک کے بھا ئی کی بیٹی کو اُس کے بیٹے کی بیوی ہو نے میں میری رہنمائی کی۔ 49 اب آپ اپنا اظہارِ خیال کیجئے۔اب اگر آپ میرے مالک کے لئے مہر بانی اور وفاداری دکھا ؤ تو مجھے کہو اور اگر نہیں تو بھی مجھے کہو تا کہ میں آپ کے جواب کے مطا بق اگلے کام کے بارے میں غور کروں گا۔”

50 اس پر لابن اور بیتو ایل نے کہا کہ تجھے خدا وند ہی نے بھیجا ہے۔ اور اب جو کچھ بھی چل رہا ہے اس میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کا ہمیں کو ئی حق نہیں ہے۔ 51 یہ رہی رِبقہ اسے اپنے ساتھ لے جاؤ اور خدا وند کی مرضی کے مطا بق اپنے مالک کے بیٹے سے اسکی شادی کرادے۔

52 ابراہیم کا نوکر ان باتوں کو سن کر خدا وند کے سامنے زمین تک سر جھکا کر سجدہٴ شکر بجا لا یا۔ 53 پھر اس کے بعد وہ نوکر اپنے ساتھ جن تحفوں کو لا یا تھا وہ اسے رِبقہ کو دے دیا۔ اور اس نے رِبقہ کو سو نے چا ندی کے زیورات اور اعلیٰ درجہ کے ملبوسات بھی دے دیئے۔ اس کے علا وہ اس نے قیمتی تحفے اس کے بھا ئی کو اور اسکی ماں کو دیئے۔ 54 نو کر اور اس کے ساتھیوں نے وہاں پر ان کے ساتھ کھا نا کھا ئے پئے اور وہیں پر رات گزا رے۔ پھر وہ دوسرے دن صبح اٹھے اور کہے کہ اب ہم لوگوں کو ہمارے مالک کے پاس جانا چاہئے۔

55 رِبقہ کی ماں اور اس کے بھا ئی نے ان سے کہا کہ رِبقہ کو چند دنوں کے لئے کم سے کم دس دنوں تک کے لئے ہمارے ساتھ رہنے دے۔ اور پھر اس کے بعد وہ اسے لے جا سکتے ہو۔

56 لیکن نوکر نے جواب دیا ، “مجھے مت رو کو اس لئے کہ خدا وند نے میرے سفر کو کامیاب کیا ہے۔ اب مجھے میرے مالک کے پاس بھیج دو۔

57 رِبقہ کا بھا ئی اور اس کی ماں نے اس سے کہا کہ ہم رِبقہ کو بلا کر اس کی مرضی دریافت کریں گے۔ 58 انہوں نے رِبقہ کو بلا یا ، اور پوچھا کہ کیا تجھے اسی وقت اس آدمی کے ساتھ جانا پسند ہے ؟ رِبقہ نے کہا ، “ہاں میں جاؤں گی۔ ”

59 اس وجہ سے انہوں نے ربقہ کو ابراہیم کے نوکر کے ساتھ اور اسکے ساتھیوں کے ساتھ بھیج دیا۔ اور رِبقہ کی خادمہ بھی اس کے ساتھ چلی گئی۔ 60 رِبقہ کے خاندان والوں نے اسے دُعائیں دیں اور کہا ،

“اے ہماری بہن ، تو لاکھوں لوگوں کی ماں بنے۔
    تیری خاندان اور نسلوں کے لوگ دشمنوں کو شکشت دیں اور انکے شہروں کو اپنے قبضہ میں لے لے۔”

61 پھر اس کے بعد رِبقہ اور اسکی خادمائیں اونٹ پر سوار ہو گئیں اور اس نوکر اور اسکے ساتھیوں کے پیچھے ہو لیں۔ اس طرح وہ نو کر رِبقہ کو ساتھ لیکر گھر کے لئے سفر پر نکلا۔

62 اس وقت اسحاق بیرلحی روئی سے جاکر آیا تھا۔ کیوں کہ وہ نیگیو میں مقیم تھا۔ 63 بوقت شام اِسحاق کھیت کو چلا گیا۔جب اسحاق نے نظر اُٹھا ئی تو دور سے آتے ہو ئے اونٹوں کو دیکھا۔

64 جب رِبقہ نے چاروں طرف نگاہ کی تو اِسحاق پر نظر پڑی تو فوراً اونٹ پر سے نیچے اُتر آئی۔ 65 اس نے اس نوکر سے پو چھا ، “وہ نو جوان کون ہے جو کھیت میں ہم لوگوں سے ملنے آ رہا ہے ؟”

اس نوکر نے جواب دیا ، “میرے مالک کا بیٹا ہے۔” اس کے فوراً بعد رِبقہ نے اپنے چہرے پر نقاب ڈال لیا۔

66 اس نو کر نے پیش آئے ہو ئے سارے واقعات کو اسحاق کے علم میں لا یا۔ 67 تب اسحاق نے اس کو ساتھ لیکر اپنی ماں کے خیمے میں آیا۔ اس دن ربقہ اسحاق کی بیوی بنی۔ اور اسحاق اس سے بہت محبت کیا۔ ماں کی موت کے وقت اسحاق بہت ہی غمزدہ تھا لیکن اب اس میں کمی ہو ئی اور اسے اطمینان و تسلّی ملی۔

Isaac and Rebekah

24 Abraham was now very old,(A) and the Lord had blessed(B) him in every way.(C) He said to the senior servant(D) in his household, the one in charge of all that he had,(E) “Put your hand under my thigh.(F) I want you to swear(G) by the Lord, the God of heaven(H) and the God of earth,(I) that you will not get a wife for my son(J) from the daughters of the Canaanites,(K) among whom I am living,(L) but will go to my country and my own relatives(M) and get a wife for my son Isaac.(N)

The servant asked him, “What if the woman is unwilling to come back with me to this land?(O) Shall I then take your son back to the country you came from?(P)

“Make sure that you do not take my son back there,”(Q) Abraham said. “The Lord, the God of heaven,(R) who brought me out of my father’s household and my native land(S) and who spoke to me and promised me on oath, saying, ‘To your offspring[a](T) I will give this land’(U)—he will send his angel before you(V) so that you can get a wife for my son from there. If the woman is unwilling to come back with you, then you will be released from this oath(W) of mine. Only do not take my son back there.”(X) So the servant put his hand under the thigh(Y) of his master(Z) Abraham and swore an oath to him concerning this matter.

10 Then the servant left, taking with him ten of his master’s camels(AA) loaded with all kinds of good things(AB) from his master. He set out for Aram Naharaim[b](AC) and made his way to the town of Nahor.(AD) 11 He had the camels kneel down near the well(AE) outside the town; it was toward evening, the time the women go out to draw water.(AF)

12 Then he prayed, “Lord, God of my master Abraham,(AG) make me successful(AH) today, and show kindness(AI) to my master Abraham. 13 See, I am standing beside this spring, and the daughters of the townspeople are coming out to draw water.(AJ) 14 May it be that when I say to a young woman, ‘Please let down your jar that I may have a drink,’ and she says, ‘Drink,(AK) and I’ll water your camels too’(AL)—let her be the one you have chosen for your servant Isaac.(AM) By this I will know(AN) that you have shown kindness to my master.”

15 Before he had finished praying,(AO) Rebekah(AP) came out with her jar on her shoulder. She was the daughter of Bethuel(AQ) son of Milkah,(AR) who was the wife of Abraham’s brother Nahor.(AS) 16 The woman was very beautiful,(AT) a virgin;(AU) no man had ever slept with her. She went down to the spring, filled her jar and came up again.

17 The servant hurried to meet her and said, “Please give me a little water from your jar.”(AV)

18 “Drink,(AW) my lord,” she said, and quickly lowered the jar to her hands and gave him a drink.

19 After she had given him a drink, she said, “I’ll draw water for your camels(AX) too,(AY) until they have had enough to drink.” 20 So she quickly emptied her jar into the trough, ran back to the well to draw more water, and drew enough for all his camels.(AZ) 21 Without saying a word, the man watched her closely to learn whether or not the Lord had made his journey successful.(BA)

22 When the camels had finished drinking, the man took out a gold nose ring(BB) weighing a beka[c] and two gold bracelets(BC) weighing ten shekels.[d] 23 Then he asked, “Whose daughter are you?(BD) Please tell me, is there room in your father’s house for us to spend the night?(BE)

24 She answered him, “I am the daughter of Bethuel, the son that Milkah bore to Nahor.(BF) 25 And she added, “We have plenty of straw and fodder,(BG) as well as room for you to spend the night.”

26 Then the man bowed down and worshiped the Lord,(BH) 27 saying, “Praise be to the Lord,(BI) the God of my master Abraham,(BJ) who has not abandoned his kindness and faithfulness(BK) to my master. As for me, the Lord has led me on the journey(BL) to the house of my master’s relatives.”(BM)

28 The young woman ran and told her mother’s household about these things.(BN) 29 Now Rebekah had a brother named Laban,(BO) and he hurried out to the man at the spring. 30 As soon as he had seen the nose ring, and the bracelets on his sister’s arms,(BP) and had heard Rebekah tell what the man said to her, he went out to the man and found him standing by the camels near the spring. 31 “Come, you who are blessed by the Lord,”(BQ) he said. “Why are you standing out here? I have prepared the house and a place for the camels.”

32 So the man went to the house, and the camels were unloaded. Straw and fodder(BR) were brought for the camels, and water for him and his men to wash their feet.(BS) 33 Then food was set before him, but he said, “I will not eat until I have told you what I have to say.”

“Then tell us,” Laban said.

34 So he said, “I am Abraham’s servant.(BT) 35 The Lord has blessed(BU) my master abundantly,(BV) and he has become wealthy.(BW) He has given him sheep and cattle, silver and gold, male and female servants, and camels and donkeys.(BX) 36 My master’s wife Sarah has borne him a son in her old age,(BY) and he has given him everything he owns.(BZ) 37 And my master made me swear an oath,(CA) and said, ‘You must not get a wife for my son from the daughters of the Canaanites, in whose land I live,(CB) 38 but go to my father’s family and to my own clan, and get a wife for my son.’(CC)

39 “Then I asked my master, ‘What if the woman will not come back with me?’(CD)

40 “He replied, ‘The Lord, before whom I have walked faithfully,(CE) will send his angel with you(CF) and make your journey a success,(CG) so that you can get a wife for my son from my own clan and from my father’s family.(CH) 41 You will be released from my oath if, when you go to my clan, they refuse to give her to you—then you will be released from my oath.’(CI)

42 “When I came to the spring today, I said, ‘Lord, God of my master Abraham, if you will, please grant success(CJ) to the journey on which I have come. 43 See, I am standing beside this spring.(CK) If a young woman(CL) comes out to draw water and I say to her, “Please let me drink a little water from your jar,”(CM) 44 and if she says to me, “Drink, and I’ll draw water for your camels too,” let her be the one the Lord has chosen for my master’s son.’(CN)

45 “Before I finished praying in my heart,(CO) Rebekah came out, with her jar on her shoulder.(CP) She went down to the spring and drew water, and I said to her, ‘Please give me a drink.’(CQ)

46 “She quickly lowered her jar from her shoulder and said, ‘Drink, and I’ll water your camels too.’(CR) So I drank, and she watered the camels also.(CS)

47 “I asked her, ‘Whose daughter are you?’(CT)

“She said, ‘The daughter of Bethuel(CU) son of Nahor, whom Milkah bore to him.’(CV)

“Then I put the ring in her nose(CW) and the bracelets on her arms,(CX) 48 and I bowed down and worshiped the Lord.(CY) I praised the Lord, the God of my master Abraham,(CZ) who had led me on the right road to get the granddaughter of my master’s brother for his son.(DA) 49 Now if you will show kindness and faithfulness(DB) to my master, tell me; and if not, tell me, so I may know which way to turn.”

50 Laban and Bethuel(DC) answered, “This is from the Lord;(DD) we can say nothing to you one way or the other.(DE) 51 Here is Rebekah; take her and go, and let her become the wife of your master’s son, as the Lord has directed.(DF)

52 When Abraham’s servant heard what they said, he bowed down to the ground before the Lord.(DG) 53 Then the servant brought out gold and silver jewelry and articles of clothing(DH) and gave them to Rebekah; he also gave costly gifts(DI) to her brother and to her mother. 54 Then he and the men who were with him ate and drank and spent the night there.

When they got up the next morning, he said, “Send me on my way(DJ) to my master.”

55 But her brother and her mother replied, “Let the young woman remain with us ten days or so;(DK) then you[e] may go.”

56 But he said to them, “Do not detain me, now that the Lord has granted success(DL) to my journey. Send me on my way(DM) so I may go to my master.”

57 Then they said, “Let’s call the young woman and ask her about it.”(DN) 58 So they called Rebekah and asked her, “Will you go with this man?”

“I will go,”(DO) she said.

59 So they sent their sister Rebekah on her way,(DP) along with her nurse(DQ) and Abraham’s servant and his men. 60 And they blessed(DR) Rebekah and said to her,

“Our sister, may you increase
    to thousands upon thousands;(DS)
may your offspring possess
    the cities of their enemies.”(DT)

61 Then Rebekah and her attendants(DU) got ready and mounted the camels and went back with the man. So the servant took Rebekah and left.

62 Now Isaac had come from Beer Lahai Roi,(DV) for he was living in the Negev.(DW) 63 He went out to the field one evening to meditate,[f](DX) and as he looked up,(DY) he saw camels approaching. 64 Rebekah also looked up and saw Isaac. She got down from her camel(DZ) 65 and asked the servant, “Who is that man in the field coming to meet us?”

“He is my master,” the servant answered. So she took her veil(EA) and covered herself.

66 Then the servant told Isaac all he had done. 67 Isaac brought her into the tent(EB) of his mother Sarah,(EC) and he married Rebekah.(ED) So she became his wife, and he loved her;(EE) and Isaac was comforted after his mother’s death.(EF)

Footnotes

  1. Genesis 24:7 Or seed
  2. Genesis 24:10 That is, Northwest Mesopotamia
  3. Genesis 24:22 That is, about 1/5 ounce or about 5.7 grams
  4. Genesis 24:22 That is, about 4 ounces or about 115 grams
  5. Genesis 24:55 Or she
  6. Genesis 24:63 The meaning of the Hebrew for this word is uncertain.