Add parallel Print Page Options

کیا“ہنسی ودل لگی ” شادمانی بخشتی ہے ؟

میں نے اپنے آپ سے کہا ، “آؤ مجھے مسرت اور خوشی کا جا ئزہ لے نے دو۔” لیکن میں نے جانا کہ یہ بھی بیکار ہے۔ ہر وقت ہنستے رہنا بھی حماقت ہے ہنسی دل لگی سے میرا کو ئی بھلا نہیں ہو سکا۔

اس لئے میں نے ارادہ کیا کہ میں اپنے جسم کو مئے سے اور اپنے دماغ کو حکمت سے بھر لو ں۔ میں نے اس بے وقوفی کی کو شش کی کیوں کہ میں خوش ہو نے کا راستہ تلاش کرنا چاہتا تھا۔میں دیکھنا چا ہتا تھا کہ لوگو ں کی زندگی کے چنددنوں کے دوران اچھا کیا ہے۔

کیا کڑی محنت سے سچی خوشی ملتی ہے ؟

پھر میں نے بڑے بڑے کام کرنے شروع کئے میں نے اپنے لئے عمارتیں بنا ئیں اور تاکستان لگا ئے۔ میں نے با غیچے لگوائے اور باغ تیار کئے۔ اور میں نے ہر قسم کے میویدار درخت لگوائے۔ میں نے اپنے لئے تالاب بنوا ئے کہ ان میں سے باغ کے درختو ں کا ذخیرہ سینچوں۔ میں نے غلاموں اور لونڈیوں کو خریدا غلام میرے گھر میں پیدا ہو ئے۔ اور جتنے مجھ سے پہلے یروشلم میں تھے میں ان سے کہیں زیادہ مال، مویشی اور بھیڑ دونوں کا مالک تھا۔

میں نے سونا اور چاندی اور بادشا ہوں اور صوبو ں کا خزانہ اپنے لئے جمع کیا میں نے دونوں مرد اور عورت شاعروں اور گلو کا رو ں کو رکھا اور ہر طرح کی عیش وعشرت کو حاصل کیا۔ میرے پاس وہ ساری چیزیں تھی جو کو ئی بھی لینا نہیں چا ہتے تھے۔

میں بہت دولتمند اور معروف ہو گیا۔ مجھ سے پہلے یروشلم میں جو کو ئی بھی رہتا تھا میں نے اس سے زیادہ شوکت حاصل کی۔ میری دانشمندی ہمیشہ میری مدد کیا کر تی تھی۔ 10 میری آنکھوں نے جو کچھ دیکھا اور چا ہا اسے میں نے اپنے لئے حاصل کیا۔میں نے ہمیشہ اپنے دل کی ساری خوشی کو پو را کیا۔ میں جو کچھ بھی کر تا میرا دل ہمیشہ ا س سے خوش رہا کر تا اور یہ شادمانی میری محنت کا صلہ تھی۔

11 پھر میں نے ان سب کا موں پر جو میرے ہا تھو ں نے کئے تھے اورا س مشقت پر جو میں نے کام کر نے میں اٹھا ئی تھی تو میں سمجھ گیا کہ میں نے جو کیا وہ بیکا ر اور وقت کی بر بادی ہے۔ یہ ویسا ہی ہے جیسے ہوا کو پکڑنے کی کوشش کر نا۔ ان ساری چیزوں سے حاصل کر نے کے لئے کچھ بھی نہیں جسے ہم لوگ زندگی میں کر تے ہیں۔

ہو سکتا ہے اس کا جواب دانشمندی ہو

12 جتنا ایک بادشاہ کر سکتا ہے اس سے زیادہ اور کو ئی بھی شخص نہیں کر سکتا۔تم جو کچھ بھی کرنا چا ہتے ہو وہ سب کچھ کو ئی بادشا ہ اب تک کر چکا بھی ہو گا۔ میری سمجھ میں آ گیا کہ ایک بادشا ہ جن کا موں کو کرتا ہے وہ سب بھی بیکار ہے۔اس لئے میں نے پھر دانشمند بننے احمق بننے اور سنکی پن کے کامو ں کو کر نے کے با رے میں سوچنا شروع کیا۔ 13 میں نے دیکھا کہ دانشمندی حماقت سے اسی طرح بہتر ہے جیسے گہری تاریکی سے روشنی بہتر ہے۔ 14 یہ ویسے ہی جیسے ایک دانشمند شخص کہ وہ کہاں جا رہا ہے اسے دیکھنے کے لئے اپنی دانشمندی کا استعمال اپنی آنکھوں کی طرح کر تا ہے لیکن ایک احمق شخص اس شخص کی مانند ہے جو اندھیرے میں چل رہا ہے۔

لیکن میں نے یہ بھی دیکھا کہ احمق اور دانشمند دونوں کا خاتمہ ایک جیسا ہو تا ہے۔ 15 تب میں نے دل میں کہا، “جیسے احمق پر حادثہ ہو تا ہے ویسے ہی مجھ پر ہو گا پھر میں کیوں زیادہ دانشور ہوا ؟ ” اس لئے میں نے اپنے آپ سے کہا، “ دانشمند بننا بھی بیکار ہے۔” 16 دانشمند اور احمق دونوں ہی مر جا ئیں گے اور لوگ ہمیشہ کے لئے نہ تو دانشمند کو یا درکھیں گے اور نہ ہی احمق کو۔ انہوں نے جو کچھ کیا تھا لوگ اسے آگے چل کر بھلا دیں گے اس طرح دانشمند اور احمق اصل میں ایک جیسے ہی ہیں۔

کیا سچی خوشی زندگی میں ہے ؟

17 اس کے سبب مجھے زندگی سے نفرت ہوگئی۔ جب یہ خیال آتا ہے کہ اس زندگی میں جو کچھ ہے سب بیکار ہے۔ویسا ہی جیسے ہوا کو پکڑنے کی کوشش کرنا۔میں غمزدہ ہو گیا۔

18 میں نے جو سخت محنت کی تھی اس سے نفرت کر نا شروع کر دیا۔ میں نے دیکھا کہ میری سخت محنت کا پھل اس شخص کے لئے چھو ڑا جا ئے گا جو کہ میرے بعد آئیں گے۔ 19 اور کون جانتا ہے کہ وہ دانشمند ہو گا یا احمق ؟ لیکن تب وہ ان ساری چیزوں ، جن کے لئے میں نے سخت محنت اور دانشمندی سے کام کیا اور اس پر اختیار رکھے گا۔ یہ بھی بیکار ہے۔

20 اس لئے میں نے جو بھی محنت کی تھی ان سب کے با رے میں بہت دُکھی ہوں۔ 21 آدمی اپنی دانشمندی علم و ہنر کے ساتھ کامیابی سے سخت محنت کرسکتا ہے۔لیکن وہ ان چیزوں کو جس کا وہ مالک ہے ان وارثوں کے لئے چھوڑ جا ئیں گے جنہوں نے بالکل ہی محنت نہیں کی ہے۔ یہ بھی بیکار ہے۔ اور ایک عظیم حادثہ ہے۔

22 اپنی زندگی میں ساری مشقت اور جد و جہد کے بعد آخر ایک انسان کو اصل میں کیا ملتا ہے ؟ 23 کیوں کہ اس کے لئے عمر بھر غم ہے اور اس کی محنت ما تم ہے بلکہ اس کا دل رات کو بھی آرام نہیں پا تا ہے یہ سب بھی بیکار ہی ہے۔

24 انسان کے لئے کھانے ، پینے اور اپنے کام میں خوشی حاصل کر نے سے بڑھ کر کچھ بھی اچھا نہیں ہے۔میں نے دیکھا ہے یہ بھی خدا کی طرف سے آتا ہے۔ 25 کیوں کہ کون اس کے بغیر کھا سکتا ہے اور خوشی منا سکتا ہے۔ 26 کیوں کہ ، جو بھی خدا کو خوش کر تا ہے ، تو خدا اس کو حکمت ، علم اور خوشی دیتا ہے۔ لیکن وہ گنہگارو ں کو سامان جمع کر نے اور لے جانے کا کا م دیتا ہے۔خدا بُرے لوگو ں سے لے لیتا ہے اور جسے وہ دینا چا ہتا ہے دے دیتا ہے۔ یہ سب بیکار ہے۔ اور یہ ہوا کو پکڑ نے کی کو شش کر نے کے جیسا ہے۔

Pleasures Are Meaningless

I said to myself, “Come now, I will test you with pleasure(A) to find out what is good.” But that also proved to be meaningless. “Laughter,”(B) I said, “is madness. And what does pleasure accomplish?” I tried cheering myself with wine,(C) and embracing folly(D)—my mind still guiding me with wisdom. I wanted to see what was good for people to do under the heavens during the few days of their lives.

I undertook great projects: I built houses for myself(E) and planted vineyards.(F) I made gardens and parks and planted all kinds of fruit trees in them. I made reservoirs to water groves of flourishing trees. I bought male and female slaves and had other slaves(G) who were born in my house. I also owned more herds and flocks than anyone in Jerusalem before me. I amassed silver and gold(H) for myself, and the treasure of kings and provinces.(I) I acquired male and female singers,(J) and a harem[a] as well—the delights of a man’s heart. I became greater by far than anyone in Jerusalem(K) before me.(L) In all this my wisdom stayed with me.

10 I denied myself nothing my eyes desired;
    I refused my heart no pleasure.
My heart took delight in all my labor,
    and this was the reward for all my toil.
11 Yet when I surveyed all that my hands had done
    and what I had toiled to achieve,
everything was meaningless, a chasing after the wind;(M)
    nothing was gained under the sun.(N)

Wisdom and Folly Are Meaningless

12 Then I turned my thoughts to consider wisdom,
    and also madness and folly.(O)
What more can the king’s successor do
    than what has already been done?(P)
13 I saw that wisdom(Q) is better than folly,(R)
    just as light is better than darkness.
14 The wise have eyes in their heads,
    while the fool walks in the darkness;
but I came to realize
    that the same fate overtakes them both.(S)

15 Then I said to myself,

“The fate of the fool will overtake me also.
    What then do I gain by being wise?”(T)
I said to myself,
    “This too is meaningless.”
16 For the wise, like the fool, will not be long remembered;(U)
    the days have already come when both have been forgotten.(V)
Like the fool, the wise too must die!(W)

Toil Is Meaningless

17 So I hated life, because the work that is done under the sun was grievous to me. All of it is meaningless, a chasing after the wind.(X) 18 I hated all the things I had toiled for under the sun, because I must leave them to the one who comes after me.(Y) 19 And who knows whether that person will be wise or foolish?(Z) Yet they will have control over all the fruit of my toil into which I have poured my effort and skill under the sun. This too is meaningless. 20 So my heart began to despair over all my toilsome labor under the sun. 21 For a person may labor with wisdom, knowledge and skill, and then they must leave all they own to another who has not toiled for it. This too is meaningless and a great misfortune. 22 What do people get for all the toil and anxious striving with which they labor under the sun?(AA) 23 All their days their work is grief and pain;(AB) even at night their minds do not rest.(AC) This too is meaningless.

24 A person can do nothing better than to eat and drink(AD) and find satisfaction in their own toil.(AE) This too, I see, is from the hand of God,(AF) 25 for without him, who can eat or find enjoyment?(AG) 26 To the person who pleases him, God gives wisdom,(AH) knowledge and happiness, but to the sinner he gives the task of gathering and storing up wealth(AI) to hand it over to the one who pleases God.(AJ) This too is meaningless, a chasing after the wind.

Footnotes

  1. Ecclesiastes 2:8 The meaning of the Hebrew for this phrase is uncertain.