Add parallel Print Page Options

عزرا کے ذریعہ شریعت کا پڑھا جانا

اور سال کے ساتویں مہینے میں سبھی لوگ ایک ساتھ پانی کے پھا ٹک کے سامنے کھلی ہوئی جگہ میں ایک ساتھ جمع ہوئے۔ اور ان لوگوں نے معلم عزرا سے موسیٰ کی شریعت کی کتاب لانے کے لئے گزارش کی۔ یہ وہی شریعت تھی جسے کہ خدا وند نے بنی اسرائیلیوں کو دی تھی۔ اس لئے کاہن عزرا نے شریعت کی کتاب کو ان لوگوں کے سامنے جو وہاں جمع تھے اور سبھی مردوں ، سبھی عورتوں کے سامنے اور ان سبھی کے سامنے جو کہی ہوئی باتوں کو سننے اور سمجھنے کے قابل تھے لایا۔ یہ مہینے کا پہلا دن اور سال کا ساتواں مہینہ تھا۔ اس نے اسے صبح سے دوپہر تک بلند آواز سے پڑھا۔ عزرا پانی کے پھا ٹک کے سامنے کھلے میدان کی طرف رخ کئے ہوئے تھا۔ اس نے تمام مردوں و عورتوں اور تمام لوگوں کے سامنے پڑھا جو سمجھنے کے قابل تھے۔ سب لوگوں نے غور سے شریعت کی کتاب کو سُنا۔

معلم عزرا لکڑی کے اس اونچے اسٹیج پر کھڑا ہوا جسے ان لوگوں نے اس موقع کے لئے نصب کیا تھا۔ عزرا کے داہنی جانب متتیاہ ، سمع ، عنایاہ ، اوریاہ ، خلقیاہ اور معسیاہ تھے۔ اور عزرا کے بائیں جانب فدایاہ ، مسا ایل ، ملکیاہ ، حاشُوم ، جسدانہ ، زکریاہ اور مُسلّام کھڑے تھے۔

عزرا نے کتاب کو کھو لا۔ وہ تمام لوگوں کو دکھا ئی دے رہا تھا کیوں کہ وہ سب لوگوں سے اوپر ایک اونچے اسٹیج پر کھڑا تھا۔ عزرا نے جیسے ہی شریعت کی کتاب کو کھو لا سب لوگ کھڑے ہو گئے۔ عزرا نے خدا وند عظیم خدا کی حمد کی اور سب لوگوں نے اپنے ہاتھ اوپر اٹھا ئے اور ایک ساتھ ایک آواز میں کہا “ آمین ،آمین ” اور پھر ان لوگوں نے اپنے چہروں کو زمین پر جھکا کر سجدہ کیا اور خدا وند کی عبادت کی۔

یہ لوگ لاوی کے خاندانی گروہ کے تھے جو لوگوں کو شریعت کی تعلیم دی : یشوع ، بانی ، سربیاہ ، یامن ، عقوب ، سبتّی ، ہودیاہ ، معسیاہ ، قلیطا ، عزریاہ ، یُوزبد ، حنان ، فِلا یاہ۔ ان لوگوں نے شریعت کو لوگوں کے سمجھنے کے لئے آسان بنایا۔ لوگ اپنی جگہ پر تھے اور لاویوں نے خدا کی شریعت کی کتاب کو بلند آواز سے پڑھا۔ اور انہوں نے اسکا مطلب بیان کیا اور جو کچھ پڑھا گیا اسے لوگوں کے سمجھ میں آنے کے لئے آسان بنا یا۔

اور صوبہ دار نحمیاہ ، معلم و کاہن عزرا اور لاوی لوگ جو لوگوں کو تعلیم دے رہے تھے کہا ” آج خدا وند تمہارے خدا کا متبرک دن ہے۔ ماتم پرسی مت کرو روؤ مت۔” انہوں نے اسے کہا کیوں کہ جب سبھی لوگ خدا کی کتاب ” شریعت ” کو سن رہے تھے رونا شروع کردیئے تھے۔

10 نحمیاہ نے کہا ، “جاؤ جاکر اچھے کھا نے اور میٹھے مشروب کا مزہ لو اور ان لوگوں کو بھی کھانے پینے کے لئے دو جنہوں نے کچھ بھی نہیں بنایا۔ آج ہمارے خدا وند کا مقدس دن ہے۔ غمزدہ مت ہو۔ کیوں کہ خدا وند کی شادمانی تمہاری طاقت ہے۔”

11 لاوی خاندانی گروہ کے لوگوں نے لوگوں کو خاموش اور چُپ کرا یا۔ انہوں نے کہا ، “خاموش ہوجاؤ ، مت روؤ۔ یہ ایک خاص دن ہے رنجیدہ مت ہو۔”

12 اس کے بعد تمام لوگ کھا نے پینے کے لئے چلے گئے اور اپنے کھانے میں ایک دوسرے کو شریک کئے اور بہت خوش ہوئے۔ کیوں کہ انہوں نے خدا وند کی تعلیمات کو سمجھ لیا جو کہ ان لوگوں کے سامنے پڑھی گئی اور بیان کی گئی تھی۔

13 اور مہینے کی دوسری تاریخ کو تمام لوگوں کے خاندانی قائدین ، کاہن اور لاوی لوگ معلم عزرا سے ملنے کے لئے اور شریعت پر غور کرنے کے لئے ایک ساتھ جمع ہوئے۔

14-15 اور انہوں نے شریعت میں جو کہ موسیٰ کے ذریعہ خدا وند نے دی تھی یہ لکھی ہوئی تھی کہ بنی اسرائیلیوں کو عید کے دوران ساتویں مہینے میں عارضی پنا گاہ میں رہنا چاہئے۔ انہیں اپنے سارے شہروں میں اور یروشلم میں اسے ضرور اعلان کرنا اور پھیلانا چاہئے : “پہاڑی ملکوں میں جاؤ اور زیتون کے درختوں کی شاخوں کو ، جنگلی زیتون کی شاخوں کو ، مہندی کی شاخوں کو کھجور کی شاخوں کو ، اور سایہ دار درختوں کی شاخوں کو لو اور جیسا کہ شریعت میں لکھا گیا ہے ویسا ہی ایک عارضی پناہ گاہ نصب کرو۔”

16 اور پھر لوگ باہر گئے اور ان ٹہنیوں کو لے آئے اور پھر ان ٹہنیوں سے انہوں نے اپنے لئے عارضی پناہ گاہ نصب کئے۔ انہوں نے اپنی چھتوں پر ، اپنے آنگنوں میں ، خدا کی ہیکلوں کے آنگنوں میں اور پانی کے پھا ٹک کھلی جگہ میں اور افرائیم کے پھا ٹک کے نزدیک پنا ہ گاہوں کو بنایا۔ 17 اسرائیلی جلا وطنوں کے تمام گروہ جو کہ قید سے واپس لوٹے تھے پنا گاہ بنائی اور اس میں رہے۔ نون کے بیٹے یشوع کے زمانے سے اس دن تک بنی اسرائیلیوں نے پناہ کی تقریب کبھی اس طرح نہیں منائی تھی وہاں بہت زیادہ خوشی تھی۔

18 اس تقریب کے پہلے دن سے لیکر آخری دن تک عزرا نے ہر دن خدا کی شریعت کی کتاب کو بلند آواز سے پڑھا۔ بنی اسرائیلیوں نے تقریب کو سات دن تک منا یا۔ پھر آٹھویں دن لوگ ایک ساتھ مخصوص مجلس کے لئے جمع ہوئے۔

all the people came together as one in the square before the Water Gate.(A) They told Ezra the teacher of the Law to bring out the Book of the Law of Moses,(B) which the Lord had commanded for Israel.

So on the first day of the seventh month(C) Ezra the priest brought the Law(D) before the assembly, which was made up of men and women and all who were able to understand. He read it aloud from daybreak till noon as he faced the square before the Water Gate(E) in the presence of the men, women and others who could understand. And all the people listened attentively to the Book of the Law.

Ezra the teacher of the Law stood on a high wooden platform(F) built for the occasion. Beside him on his right stood Mattithiah, Shema, Anaiah, Uriah, Hilkiah and Maaseiah; and on his left were Pedaiah, Mishael, Malkijah, Hashum, Hashbaddanah, Zechariah and Meshullam.

Ezra opened the book. All the people could see him because he was standing(G) above them; and as he opened it, the people all stood up. Ezra praised the Lord, the great God; and all the people lifted their hands(H) and responded, “Amen! Amen!” Then they bowed down and worshiped the Lord with their faces to the ground.

The Levites(I)—Jeshua, Bani, Sherebiah, Jamin, Akkub, Shabbethai, Hodiah, Maaseiah, Kelita, Azariah, Jozabad, Hanan and Pelaiah—instructed(J) the people in the Law while the people were standing there. They read from the Book of the Law of God, making it clear[a] and giving the meaning so that the people understood what was being read.

Then Nehemiah the governor, Ezra the priest and teacher of the Law, and the Levites(K) who were instructing the people said to them all, “This day is holy to the Lord your God. Do not mourn or weep.”(L) For all the people had been weeping as they listened to the words of the Law.

10 Nehemiah said, “Go and enjoy choice food and sweet drinks, and send some to those who have nothing(M) prepared. This day is holy to our Lord. Do not grieve, for the joy(N) of the Lord is your strength.”

11 The Levites calmed all the people, saying, “Be still, for this is a holy day. Do not grieve.”

12 Then all the people went away to eat and drink, to send portions of food and to celebrate with great joy,(O) because they now understood the words that had been made known to them.

13 On the second day of the month, the heads of all the families, along with the priests and the Levites, gathered around Ezra the teacher to give attention to the words of the Law. 14 They found written in the Law, which the Lord had commanded through Moses, that the Israelites were to live in temporary shelters(P) during the festival of the seventh month 15 and that they should proclaim this word and spread it throughout their towns and in Jerusalem: “Go out into the hill country and bring back branches from olive and wild olive trees, and from myrtles, palms and shade trees, to make temporary shelters”—as it is written.[b]

16 So the people went out and brought back branches and built themselves temporary shelters on their own roofs, in their courtyards, in the courts of the house of God and in the square by the Water Gate(Q) and the one by the Gate of Ephraim.(R) 17 The whole company that had returned from exile built temporary shelters and lived in them.(S) From the days of Joshua son of Nun until that day, the Israelites had not celebrated(T) it like this. And their joy was very great.

18 Day after day, from the first day to the last, Ezra read(U) from the Book of the Law(V) of God. They celebrated the festival for seven days, and on the eighth day, in accordance with the regulation,(W) there was an assembly.(X)

Footnotes

  1. Nehemiah 8:8 Or God, translating it
  2. Nehemiah 8:15 See Lev. 23:37-40.