Add parallel Print Page Options

یسوع کا خط افُسس میں کلیسا کے نام

افُسس کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھو:

“جس نے اپنے داہنے ہاتھ میں سات ستارے پکڑ رکھے ہیں اور سات شمعدانوں کے ساتھ یہ چلتا ہے اور یہ کہتا ہے کہ،

“میں جانتا ہوں جو تم کیا کرتے ہو اور سخت محنت کرتے ہو اور صابر ہو میں یہ بھی جانتا ہوں کہ تم برے لوگوں کو پسند نہیں کرسکتے۔ تم نے ان لوگوں کو بھی جانچا ہے جنہوں نے رسول ہو نے کا دعویٰ کیاتھا۔ لیکن سچ یہ ہے کہ وہ رسول نہیں ہیں تم نے انہیں جھوٹا رسول پایا۔ میرے نام کی خاطر تم نے سختیاں سہیں اور مصیبت میں مبتلا ہوئے۔ایسا کرتے ہو ئے تم کبھی نہ تھکو گے۔

“مگر مجھے تم سے شکایت ہے کہ تمکو مجھ سے پہلی جیسی محبت نہیں رہی۔ اس لئے یاد کر کہ گر نے سے پہلے کہاں تھا۔ اپنے آپ کو بدل اور وہی کام کر جو تو نے پہلے کیاتھا۔ اگر تم اپنے دل کو نہ بدلے تو میں تمہا رے پاس آؤں گا اور میں تمہا ری شمعدان کو ان جگہوں سے ہٹا دوں گا۔ تم میں ایک بات ہے جو صحیح ہے کہ تو نیکُّلیوں [a] کے کاموں سے نفرت کرتا ہے مجھے بھی ان کے کاموں سے نفرت ہے۔

“وہ شخص جو یہ سب کچھ سنتا ہے اس کو چاہئے کہ وہ روح جو کلیسا ؤں سے کہہ رہی ہو اس کو سنے۔ جو فاتح ہو جا ئے میں اس کو اس زندگی کے درخت سے جو خدا کی جنت میں ہے کھا نے کے لئے پھل دوں گا۔

یسوع کا خط سُمرنہ میں کلیسا کے نام

“سُمرنہ کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھوکہ:

“وہ جو اوّل ہے وہی آخر بھی ہے اور مزید یہ جو انتقال کر گئے تھے وہ زندہ ہوئے وہ یہ فرماتے ہیں کہ:

“میں تمہا ری تکلیفوں کو سمجھتا ہوں اور یہ بھی جانتا ہوں کہ تم غریب ہو لیکن حقیقت میں تم دولتمند ہو۔ میں ان لوگوں کو جانتا ہوں جو تمہا ری برا ئی کرتے رہتے ہیں۔ وہ اپنے آپ کو یہودی کہتے ہیں لیکن وہ سچے یہودی نہیں بلکہ وہ شیطان سے تعلق رکھنے وا لی کلیسا ہے۔ 10 جو بھی تیرے ساتھ دکھ پیش آئے ان سے نہ خوف کر دیکھو میں تم سے کہتا ہوں کہ شیطان تم میں سے بعض کو آزمائش کے لئے قید میں ڈالے گا تم لوگ دس روز تک تکلیف اٹھا ؤگے۔ لیکن تم کو وفادار رہنا ہو گا اگر چہ موت کا سامنا کیوں نہ کرنا پڑے میں تمہیں زندگی کا تاج دوں گا۔

11 “ہر وہ شخص جو یہ سنیں اس کو چاہئے کہ وہ روح کی سنے کہ وہ کلیسا ؤں سے کیا فرما تی ہے اور جوشخص غالب آکر فتح حاصل کرلے تو اس کو دوسری موت سے کوئی نقصان نہ ہوگا۔

یسوع کا خط پر گمن کی کلیسا کے نام

12 “پرگمن کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھوکہ:

“وہ جو تیز دو دھاری تلوار رکھتے ہیں یہ باتیں تم سے کہتے ہیں۔

13 “میں جانتا ہوں جہاں تم رہتے ہو۔ تم وہیں رہتے ہو جہاں شیطان کا تخت ہے۔ لیکن تم میرے لئے سچے ہو تو نے میرے نام کو رد نہیں کیا۔ تم نے اپنے عقیدہ کا انتپاس کے وقت انکار نہیں کیا۔ انتپاس میرا وفادار گواہ تھا۔ جس کو تمہا رے شہر میں قتل کیا گیاتھا تمہا رے اس شہر میں جہاں شیطان رہتا ہے۔

14 “لیکن مجھے تم سے چند باتوں کی شکایت ہے وہ یہ کہ تمہا رے گروہ میں چند لوگ ہیں جو بلعام کی تعلیم کے معتقد ہیں بلعام نے بلق کو تعلیم دی کہ وہ کس طرح اسرائیلیوں کو گنہگار بنائیں ان لوگوں نے بتوں کو بھینٹ چڑھایا ہوا کھا نا کھا کر اور حرامکا ری کرکے گناہ کئے۔ 15 چنانچہ اسی طرح تمہا رے یہاں بھی نیکّلیوں کی تعلیم کے ما ننے وا لے موجود ہیں۔ 16 اسی لئے توبہ کرو اور اپنے آپ کو بدلو اگر اپنے آپ کو نہیں بدلے تو میں جلد ہی تمہا رے پاس آؤں گا اور اس تلوار سے جو میرے منہ سے نکل آتی ہے اس سے ان لوگوں کے ساتھ لڑوں گا۔

17 “ہر وہ شخص جو باتیں سن سکتا ہے اس کو چاہئے کہ وہ کلیساؤں سے جو روح کہے اس کو سنے!

“میں ان لوگوں کو جو فتح حا صل کریں گے انہیں پوشیدہ مّن دوں گا اور اس شخص کو سفید پتھر بھی دوں گا اس پتھر پرایک نیا نام لکھا ہے کوئی بھی اس نئے نام کو نہیں جانتا صرف وہی شخص جسے یہ پتھر ملے گا وہ نیا نام جان جائے گا۔

یسوع کا خط تھوا تیرہ کی کلیسا کے نام

18 “تھوا تیرہ کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھو:

“خدا کے بیٹے یہ باتیں کہہ رہے ہیں کہ یہ وہ جس کی آنکھیں آ گ کی مانند دہک رہی ہیں اور پیر چمکتے ہوئے پیتل کی طرح ہیں وہ تم سے کہتا کہ

19 “میں تمہا رے کاموں سے واقف ہوں میں تمہا ری محبت وفاداری، تمہاری خدمت اور صبر کے متعلق جانتا ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ تم جو کام پہلے کئے تھے اس کے بنسبت ابھی زیادہ کام کر رہے ہو۔ 20 لیکن مجھے یہ شکایت ہے کہ تم ایز بل کو برداشت کرتے ہو وہ عورت اپنے آپ کو نبیہ کہتی ہے تا کہ لوگوں کو متاثر کرسکے وہ میرے بندوں کو حرامکا ری کرنے اور بتوں کی قربانیاں کھا نیکی تعلیم دے کر گمراہ کرتی ہے۔ 21 میں نے اس کو اپنا دل بدلنے کے لئے گناہوں سے دور رہنے کے لئے وقت دیا ہے لیکن وہ اپنے دل کو بدلنا نہیں چاہتی۔

22 “اس لئے میں اس کو بیمار کردوں گا تا کہ وہ بستر پر رہے ان کو بھی بڑی مشکلات میں ڈال دوں گا جو اس کے ساتھ زنا کا ری کی جب تک کہ وہ اس کے برے کاموں سے توبہ نہ کرے۔ 23 اور میں اس کے ماننے والوں کو طاعون سے مار ڈالوں گا تب تمام کلیسائیں جان جائیں گی کہ میں ہی ان کے دلوں کا اور دماغ کا حال جاننے وا لا ہوں اور ان میں سے ہر ایک کو ان کے کاموں کے مطابق بدلہ دوں گا۔

24 “لیکن میں تھوا تیرہ کے باقی لوگوں کو جو ان کی تعلیم کو نہیں مانتے جو شیطان کی گہری پوشیدہ باتوں کو نہیں سیکھا۔یہ کہتا ہوں کہ تم پر اور بوجھ نہ ڈالوں گا۔ 25 بس صرف اپنے راستے پر قائم رہو جب تک کہ میں وا پس نہ آؤں۔

26 “میں ہر اس شخص کو جو فا تح ہوا اور جو میرے کاموں کے موافق آ خر تک عمل کیا میں انہیں دوسری قو موں پر اختیار دوں گا۔ 27 وہ ان پر لو ہے کے عصا سے حکومت کرے گا اور وہ انہیں مٹی کے برتن کی مانند ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا۔ زبور۹:۲

28 یہی وہ اختیار ہے جسے میں نے اپنے باپ سے حاصل کیا ہے میں اس شخص کو بھی صبح کا ستارہ دونگا۔ 29 ہر وہ شخص جو یہ سنتا ہے اس کو چاہئے کہ کلیساؤں سے جو کچھ روح کہے اِس کو بھی سنے۔

Footnotes

  1. مکاشفہ 2:6 نیکلّیوں مذہبی گروہ ہے جو غلط خیال پر عمل کر تے ہیں-

To the Church in Ephesus

“To the angel[a] of the church in Ephesus(A) write:

These are the words of him who holds the seven stars in his right hand(B) and walks among the seven golden lampstands.(C) I know your deeds,(D) your hard work and your perseverance. I know that you cannot tolerate wicked people, that you have tested(E) those who claim to be apostles but are not, and have found them false.(F) You have persevered and have endured hardships for my name,(G) and have not grown weary.

Yet I hold this against you: You have forsaken the love you had at first.(H) Consider how far you have fallen! Repent(I) and do the things you did at first. If you do not repent, I will come to you and remove your lampstand(J) from its place. But you have this in your favor: You hate the practices of the Nicolaitans,(K) which I also hate.

Whoever has ears, let them hear(L) what the Spirit says to the churches. To the one who is victorious,(M) I will give the right to eat from the tree of life,(N) which is in the paradise(O) of God.

To the Church in Smyrna

“To the angel of the church in Smyrna(P) write:

These are the words of him who is the First and the Last,(Q) who died and came to life again.(R) I know your afflictions and your poverty—yet you are rich!(S) I know about the slander of those who say they are Jews and are not,(T) but are a synagogue of Satan.(U) 10 Do not be afraid of what you are about to suffer. I tell you, the devil will put some of you in prison to test you,(V) and you will suffer persecution for ten days.(W) Be faithful,(X) even to the point of death, and I will give you life as your victor’s crown.(Y)

11 Whoever has ears, let them hear(Z) what the Spirit says to the churches. The one who is victorious will not be hurt at all by the second death.(AA)

To the Church in Pergamum

12 “To the angel of the church in Pergamum(AB) write:

These are the words of him who has the sharp, double-edged sword.(AC) 13 I know where you live—where Satan has his throne. Yet you remain true to my name. You did not renounce your faith in me,(AD) not even in the days of Antipas, my faithful witness,(AE) who was put to death in your city—where Satan lives.(AF)

14 Nevertheless, I have a few things against you:(AG) There are some among you who hold to the teaching of Balaam,(AH) who taught Balak to entice the Israelites to sin so that they ate food sacrificed to idols(AI) and committed sexual immorality.(AJ) 15 Likewise, you also have those who hold to the teaching of the Nicolaitans.(AK) 16 Repent(AL) therefore! Otherwise, I will soon come to you and will fight against them with the sword of my mouth.(AM)

17 Whoever has ears, let them hear(AN) what the Spirit says to the churches. To the one who is victorious,(AO) I will give some of the hidden manna.(AP) I will also give that person a white stone with a new name(AQ) written on it, known only to the one who receives it.(AR)

To the Church in Thyatira

18 “To the angel of the church in Thyatira(AS) write:

These are the words of the Son of God,(AT) whose eyes are like blazing fire and whose feet are like burnished bronze.(AU) 19 I know your deeds,(AV) your love and faith, your service and perseverance, and that you are now doing more than you did at first.

20 Nevertheless, I have this against you: You tolerate that woman Jezebel,(AW) who calls herself a prophet. By her teaching she misleads my servants into sexual immorality and the eating of food sacrificed to idols.(AX) 21 I have given her time(AY) to repent of her immorality, but she is unwilling.(AZ) 22 So I will cast her on a bed of suffering, and I will make those who commit adultery(BA) with her suffer intensely, unless they repent of her ways. 23 I will strike her children dead. Then all the churches will know that I am he who searches hearts and minds,(BB) and I will repay each of you according to your deeds.(BC)

24 Now I say to the rest of you in Thyatira, to you who do not hold to her teaching and have not learned Satan’s so-called deep secrets, ‘I will not impose any other burden on you,(BD) 25 except to hold on to what you have(BE) until I come.’(BF)

26 To the one who is victorious(BG) and does my will to the end,(BH) I will give authority over the nations(BI) 27 that one ‘will rule them with an iron scepter(BJ) and will dash them to pieces like pottery’[b](BK)—just as I have received authority from my Father. 28 I will also give that one the morning star.(BL) 29 Whoever has ears, let them hear(BM) what the Spirit says to the churches.

Footnotes

  1. Revelation 2:1 Or messenger; also in verses 8, 12 and 18
  2. Revelation 2:27 Psalm 2:9