Add parallel Print Page Options

خدا وند کی طرف سے ملاکی کی معرفت اسرائیل کے لئے پیغام۔

خدا وند اسرائیل سے محبت رکھتا ہے

خدا وند فرماتا ہے، “لوگو! میں نے تم سے محبت کی ہے۔”

لیکن تم نے کہا، “تم نے ہم سے کیسے محبت کی؟ ”

خدا وند فرماتا ہے، “کیا عیساؤ یعقوب کا بھائی نہیں تھا؟ اب تک میں نے یعقوب سے محبت کی۔ لیکن میں نے عیساؤ سے نفرت کیا۔ میں نے اس کے پہاڑی ملک کو ویرا ن کیا۔ اسکی زمین کو ریگستان کے گیدڑوں کو دیدیا گیا۔”

اگر ادوم کہے، “ہم برباد ہو گئے تھے، پر ویران جگہوں کو پھر آکر تعمیر کریں گے۔”

تو خدا وند قادر مطلق یہ فرماتا ہے: “ہو سکتا ہے وہ اسے پھر سے بنائے، لیکن میں اسے پھر سے ڈھا دونگا!”تب تک لوگ ان لوگوں کو شریر کا علاقہ کہا جاتا ہے۔ وہ لوگ جن کے ساتھ خدا وند ہمیشہ ناراض رہتا ہے۔

تم اپنی آنکھوں سے دیکھو گے اور کہو گے، “خدا وند اسرائیل کے باہر بھی عظیم ہے۔”

لوگ خدا کی تعظیم نہیں کرتے

خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “اے کاہنوں میرے نام سے کون تحقیر کرتا ہے! بیٹا اپنے باپ کی اور نوکر اپنے آقا کی تعظیم کرتا ہے۔ اس لئے اگر میں باپ ہوں تو مجھے عزت کیوں نہیں دی جا رہی ہے، اور اگر میں آقا ہوں تو کیوں کوئی شخص مجھ سے نہیں ڈرتا ہے؟ ”

لیکن تم کہتے ہو، “ہم لوگوں نے کیسے تیرے نام کی تحقیر کی ہے؟ ”

“نا پاک کھانے کا نذرانہ پیش کر کے! ” لیکن تم نے کہا، “ہم لوگوں نے اسے کیسے ناپاک کیا؟ ” یہ سوچ کر کہ شاید خدا وند کی قربان گاہ کی تحقیر ہو؟” جب تم اندھے جانوروں کی قربانیاں پیش کر تے ہو تو کیا یہ غلط نہیں ہے؟ اور جب لنگڑے یا بیمار جانور کی قربانی پیش کر تے ہو تو کیا یہ غلط نہیں ہے؟ یہی تو اپنے صوبیدار کو پیش کرو تو کیا وہ تم سے خوش ہو گا یا تیرا ہمدرد ہو گا؟ “ نہیں!” وہ اسے قبول نہیں کریگا خداوند قادر مطلق فرماتا ہے۔

“اور اب برائے کرم خدا سے اس کے کرم کی درخواست کر کہ شاید ہم لوگوں پر مہربان ہو۔ تم ذمہ دار ہو، کیا وہ تم سے کسی کے ساتھ بھی خوش ہو گا؟ ” خداوند قادر مطلق فرماتا ہے۔

10 “ کا ش تم میں کو ئی ایسا ہو تا جو ہیکل کا دروازہ بند کر تا، تا کہ تم میری قربان گا ہ پر بلا مقصد کا آگ نہ جلا تے۔ میں تم سے خوش نہیں ہوں اور میں تیرے ہا تھ کا کو ئی بھی تحفہ قبول نہیں کرونگا۔” خداوند قادرمطلق یہ فرماتا ہے۔

11 کیوں کہ طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک میرا نام عظیم ہے۔ اور ہر جگہ میرے نام کی تعظیم میں بخور کا نذرانہ پیش کیا جا تا ہے اور ساتھ ہی ساتھ خالص نذرانہ بھی پیش کیا جا تا ہے۔ کیوں کہ میرانام قوموں میں عظیم ہے۔” خداوند قادر مطلق فرماتا ہے۔

12 “لیکن تم یہ کہہ کر اس کی بے حرمتی کر تے ہو کہ خداوند کی قربان گا ہ نا پاک ہے۔ اور قربانی کا کھانا گھٹیا ہے۔ 13 تم نے کہا، “یہ کيسي زحمت ہے! اور مجھے غصہ دلا تا ہے۔ خداوند قادر مطلق فرماتا ہے۔ اور پھر تم نے نذرانے کے طور پر چُرا ئے ہو ئے جانور یا وہ جو لنگڑا ہو یا وہ بیمار ہو پیش کیا تو کیا میں ان کو تمہا رے ہا تھ سے قبول کرو ں گا؟ ” خداوند فرماتا ہے۔ 14 ان دھو کے بازوں پر لعنت ہو جس کے جھنڈ میں نر جا نور ہو اور وہ اسے خداوند کو پیش کر نے کا وعدہ کر تا ہو لیکن ایک بیمار جانور پیش کر تا ہو۔ کیونکہ میں ایک عظیم بادشا ہوں، “خداوند قادر مطلق فرماتا ہے، “اور میرانام قو مو ں میں خوفناک ہے۔”

A prophecy:(A) The word(B) of the Lord to Israel through Malachi.[a]

Israel Doubts God’s Love

“I have loved(C) you,” says the Lord.

“But you ask,(D) ‘How have you loved us?’

“Was not Esau Jacob’s brother?” declares the Lord. “Yet I have loved Jacob,(E) but Esau I have hated,(F) and I have turned his hill country into a wasteland(G) and left his inheritance to the desert jackals.(H)

Edom(I) may say, “Though we have been crushed, we will rebuild(J) the ruins.”

But this is what the Lord Almighty says: “They may build, but I will demolish.(K) They will be called the Wicked Land, a people always under the wrath of the Lord.(L) You will see it with your own eyes and say, ‘Great(M) is the Lord—even beyond the borders of Israel!’(N)

Breaking Covenant Through Blemished Sacrifices

“A son honors his father,(O) and a slave his master.(P) If I am a father, where is the honor due me? If I am a master, where is the respect(Q) due me?” says the Lord Almighty.(R)

“It is you priests who show contempt for my name.

“But you ask,(S) ‘How have we shown contempt for your name?’

“By offering defiled food(T) on my altar.

“But you ask,(U) ‘How have we defiled you?’

“By saying that the Lord’s table(V) is contemptible. When you offer blind animals for sacrifice, is that not wrong? When you sacrifice lame or diseased animals,(W) is that not wrong? Try offering them to your governor! Would he be pleased(X) with you? Would he accept you?” says the Lord Almighty.(Y)

“Now plead with God to be gracious to us. With such offerings(Z) from your hands, will he accept(AA) you?”—says the Lord Almighty.

10 “Oh, that one of you would shut the temple doors,(AB) so that you would not light useless fires on my altar! I am not pleased(AC) with you,” says the Lord Almighty, “and I will accept(AD) no offering(AE) from your hands. 11 My name will be great(AF) among the nations,(AG) from where the sun rises to where it sets.(AH) In every place incense(AI) and pure offerings(AJ) will be brought to me, because my name will be great among the nations,” says the Lord Almighty.

12 “But you profane it by saying, ‘The Lord’s table(AK) is defiled,’ and, ‘Its food(AL) is contemptible.’ 13 And you say, ‘What a burden!’(AM) and you sniff at it contemptuously,(AN)” says the Lord Almighty.

“When you bring injured, lame or diseased animals and offer them as sacrifices,(AO) should I accept them from your hands?”(AP) says the Lord. 14 “Cursed is the cheat who has an acceptable male in his flock and vows to give it, but then sacrifices a blemished animal(AQ) to the Lord. For I am a great king,(AR)” says the Lord Almighty,(AS) “and my name is to be feared(AT) among the nations.(AU)

Footnotes

  1. Malachi 1:1 Malachi means my messenger.