Add parallel Print Page Options

مفلوج آدمی کی صحت یابی

چند دن گزر نے کے بعد یسوع کفر نحوم کو واپس آئے۔ یہ خبر پھیل گئی کہ یسوع گھر واپس آگئے ہیں۔ لوگ کثیر تعداد میں یسوع کی تبلیع سننے کے لئے جمع ہوئے۔ لوگوں سے گھر بھر گیا تھا۔ وہاں کسی ایک کے ٹھہر نے کے لئے دروازے کے باہر بھی جگہ نہ تھی۔ یسوع انہیں تعلیم دے رہے تھے۔ چند لوگوں نے ایک مفلوج آدمی کو اس کے پاس لایا اسے چار آدمی اٹھائے ہوئے تھے۔ گھر چونکہ لوگوں کی بھیڑ سے بھرا ہوا تھا اسلئے وہ اس کو یسوع تک نہ لا سکے۔ اس وجہ سے وہ لوگ یسوع جس گھر میں تھے اس کے چھت پر چڑ ھ گئے اور چھت کا وہ حصّہ ادھیڑ دیا جس کے نیچے یسوع بیٹھا ہوا تھا۔ اس طرح وہاں سے جگہ بنا کر مریض کو بستر سمیت جس پر وہ لیٹا ہوا تھا اتار دیا۔ ان لوگوں کے اس گہرے ایمان کو دیکھ کر یسوع نے مفلوج آدمی سے کہا، “اے نوجوان! تیر ے گناہ معاف ہوگئے ہیں۔”

چند شریعت کے معلّمین وہاں بیٹھے ہوئے تھے جنہوں نے یسوع کی کہی ہوئی باتوں کو سنا اور سوچا ، “یہ ایسا کیوں کہتے ہیں ؟یہ کلمات خدا کی بے عزّتی کرنے والے ہیں! کیوں کہ صرف خدا ہی گناہوں کو معاف کر سکتا ہے۔”

یسوع نے سمجھا کہ شریعت کے معلّمین اس کے متعلق سوچ رہے ہیں تو کہا، “تم ایسا کیوں سوچتے ہو ؟ اس مفلوج آدمی کو کیا کہنا آسان ترین ہے ؟”تیرے گناہ معاف کر دیئے گئے ہیں یا اس طرح کہنا چاہئے کہ اٹھ اور اپنا بستر اٹھا لے جا۔ 10 لیکن ابن آدم کو زمین پر گناہوں کو معاف کر نے کا حق ہے۔ یہ تمہیں سمجھنا ہوگا “تب یسوع نے مریض سے اس طرح کہا۔” 11 “میں تجھ سے کہہ رہا ہوں اٹھ اوراپنا بستر لے اور گھر جا ۔”

12 فوراً وہ مریض اٹھ کھڑا ہوا اور اپنا بستر لیتے ہوئے سب کے سامنے وہاں سے باہر چلا گیا۔ اس منطر کو دیکھ کر لوگوں نے حیران ہوکر کہا، “ہم نے ایسا کوئی واقعہ پہلے کبھی نہ دیکھا ۔” اور وہ خدا کی تعریف کرنے لگے۔

لا وی (متی ) یسوع کے پیچھے ہو لیا

13 یسوع دوبارہ جھیل کے پاس گئے کئی لوگ انکے پیچھے گئے انہوں نے ان کو تعلیم دی۔ 14 جب یسوع جھیل کے کنارے سے گزر رہے تھے ایک محصول وصول کر نے والے نے حلفی کے بیٹے لاوی کو دیکھا۔ لاوی محصول وصولی کے چبوترے پر بیٹھا تھا۔ یسوع نے کہا ، “میرے پیچھے آؤ” تب وہ اٹھ کر یسوع کے پیچھے ہو لیا۔

15 اسی دن کچھ ہی دیر بعد یسوع لاوی کے گھر میں کھانا کھا رہے تھے۔ وہاں کئی ایک محصول وصول کرنے والے اور دیگر بد کردار لوگ بھی یسوع اور ان کے شاگر دوں کے ساتھ کھانا کھا رہے تھے۔ ان لوگوں میں متعدد یسوع کے تابعین تھے۔ 16 شریعت کے معلمّین جو فریسی تھے دیکھے کہ محصول وصول کر نے والے عہدید اروں اور دیگر بد کردار لو گوں کے ساتھ یسوع کھا رہے تھے تو انہوں نے یسوع کے شاگردوں سے پوچھا، “وہ کیوں گنہگاروں اور محصول وصول کرنے والے عہدیدا روں کے ساتھ کھا نا کھاتاہے ؟۔”

17 یسوع نے یہ سناُ اور ان سے کہا، “صحت مندوں کے لئے طبیب کی ضرورت نہیں۔ بیماروں کے لئے طبیب کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں شریف لوگوں کو بلا نے کے لئے نہیں آیاہوں میں گنہگاروں کو بلا نے کے لئے آیا ہوں۔”

یسوع دوسرے مذہبی پیشواؤں کی طرح نہیں ہے

18 یوحنا کے شاگرد اور فریسی لوگ روزہ رکھتے تھے۔چند لوگ یسوع کے پاس آئے اور پوچھا ، “یوحنا کے شاگرد اور فریسی بھی روزہ رکھتے ہیں۔لیکن تیرے شاگرد روزہ کیوں نہیں رکھتے ؟”

19 یسوع نے جواب دیا ، “جب شادی ہو رہی ہے ،اور جب دُلہا ساتھ رہتا ہے تو اس کے دوست غم نہیں کرتے اور نہ روزہ رکھتے ہیں۔ 20 لیکن ایک وقت آئے گا جب وہ اپنے دوستوں کو چھوڑ کر چلا جا ئے گا ،تب اسکے دوست فکر مند ہوں گے اور روزہ رکھیں گے۔

21 “کوئی بھی اپنی پرانی اور پھٹی ہوئی پوشاک پر نئے کپڑے کا پیوند نہیں لگا تا۔ اگر وہ ایسا پیوند لگا تا بھی ہے تو وہ پیوند سکڑ کر پھٹی ہوئی جگہ کو مزید بڑا بنا تا ہے۔ 22 اسی طرح لوگ نئی مئے کو پرُا نے مشکوں میں ڈال کر نہیں رکھتے کیوں کہ ایسا کرنے سے مشک بھی ٹوٹ جاتی ہے اور مئے بھی ضائع ہو جا تی ہے۔ اس لئے لوگ ہمیشہ نئی مئے کو نئی مشکوں میں ڈال کر رکھتے ہیں۔”

چند یہودیوں کا یسوع پر تنقید کرنا

23 سبت کے دن یسوع اپنے شاگردوں کے ساتھ چند کھیتوں سے گذر رہے تھے۔جب وہ چل رہے تھے تو شاگردوں نے کھا نے کے لئے دانے کی چند بالیاں توڑ لیں۔ 24 فریسیوں نے یہ دیکھا اور یسوع سے پوچھا، “تیرے شاگرد ایسا کیوں کرتے ہیں؟ سبت کے دن ایسا کرنا کیا یہودیوں کی شریعت کے خلاف نہیں ہے۔”

25 یسوع نے ان کو جواب دیا، “کیا تم نے نہیں پڑھاہے کہ داؤد اور اسکے لوگ جب بھوکے تھے اور جب انہوں نے کھا نا مانگا تو اس نے ان کے لئے کیا کیا تھا۔ 26 وہ اعلیٰ کاہن ابی یاتر کا دور تھا۔ داؤد ہیکل میں گیا اور اسنے خداوند کے لئے پیش کی ہوئی روٹی کھائی۔ موسٰی کی شریعت کہتی ہے صرف کاہن ہی روٹی کھا سکتا ہے داؤد نے اپنے ساتھ موجود لوگوں کو بھی روٹی دی۔”

27 اس کے بعد یسوع نے فریسیوں سے کہا ، “سبت کا دن اس لئے مقرّر ہوا کہ اس میں لوگوں کی مدد ہو نہ کہ لوگوں کی تخلیق کا مقصد یہ ہے کہ وہ سبت کے دن اس کے حوا لے ہو جائیں۔ 28 اسی لئے ابن آدم سبت کے دن کے لئے اور تمام دنوں کے لئے خداوند ہے۔”

Jesus Forgives and Heals a Paralyzed Man(A)

A few days later, when Jesus again entered Capernaum, the people heard that he had come home. They gathered in such large numbers(B) that there was no room left, not even outside the door, and he preached the word to them. Some men came, bringing to him a paralyzed man,(C) carried by four of them. Since they could not get him to Jesus because of the crowd, they made an opening in the roof above Jesus by digging through it and then lowered the mat the man was lying on. When Jesus saw their faith, he said to the paralyzed man, “Son, your sins are forgiven.”(D)

Now some teachers of the law were sitting there, thinking to themselves, “Why does this fellow talk like that? He’s blaspheming! Who can forgive sins but God alone?”(E)

Immediately Jesus knew in his spirit that this was what they were thinking in their hearts, and he said to them, “Why are you thinking these things? Which is easier: to say to this paralyzed man, ‘Your sins are forgiven,’ or to say, ‘Get up, take your mat and walk’? 10 But I want you to know that the Son of Man(F) has authority on earth to forgive sins.” So he said to the man, 11 “I tell you, get up, take your mat and go home.” 12 He got up, took his mat and walked out in full view of them all. This amazed everyone and they praised God,(G) saying, “We have never seen anything like this!”(H)

Jesus Calls Levi and Eats With Sinners(I)

13 Once again Jesus went out beside the lake. A large crowd came to him,(J) and he began to teach them. 14 As he walked along, he saw Levi son of Alphaeus sitting at the tax collector’s booth. “Follow me,”(K) Jesus told him, and Levi got up and followed him.

15 While Jesus was having dinner at Levi’s house, many tax collectors and sinners were eating with him and his disciples, for there were many who followed him. 16 When the teachers of the law who were Pharisees(L) saw him eating with the sinners and tax collectors, they asked his disciples: “Why does he eat with tax collectors and sinners?”(M)

17 On hearing this, Jesus said to them, “It is not the healthy who need a doctor, but the sick. I have not come to call the righteous, but sinners.”(N)

Jesus Questioned About Fasting(O)

18 Now John’s disciples and the Pharisees were fasting.(P) Some people came and asked Jesus, “How is it that John’s disciples and the disciples of the Pharisees are fasting, but yours are not?”

19 Jesus answered, “How can the guests of the bridegroom fast while he is with them? They cannot, so long as they have him with them. 20 But the time will come when the bridegroom will be taken from them,(Q) and on that day they will fast.

21 “No one sews a patch of unshrunk cloth on an old garment. Otherwise, the new piece will pull away from the old, making the tear worse. 22 And no one pours new wine into old wineskins. Otherwise, the wine will burst the skins, and both the wine and the wineskins will be ruined. No, they pour new wine into new wineskins.”

Jesus Is Lord of the Sabbath(R)(S)

23 One Sabbath Jesus was going through the grainfields, and as his disciples walked along, they began to pick some heads of grain.(T) 24 The Pharisees said to him, “Look, why are they doing what is unlawful on the Sabbath?”(U)

25 He answered, “Have you never read what David did when he and his companions were hungry and in need? 26 In the days of Abiathar the high priest,(V) he entered the house of God and ate the consecrated bread, which is lawful only for priests to eat.(W) And he also gave some to his companions.”(X)

27 Then he said to them, “The Sabbath was made for man,(Y) not man for the Sabbath.(Z) 28 So the Son of Man(AA) is Lord even of the Sabbath.”