Add parallel Print Page Options

صبح یرُ بعل ( جدعون ) اور اس کے سب لوگوں نے اپنے خیمے حرود کے چشمہ پر ڈا لے۔ مدیانی لوگ جدعون اور اس کے آدمیوں کے جواب میں ڈیرہ ڈا لے تھے۔ مدیانی لوگ مورہ نامی پہا ڑوں کے نیچے وادی میں ڈیرے ڈا لے تھے یہ جدعو ن اور اس کے آدمیوں کے شمال میں تھے۔

تب خداوند نے جدعون سے کہا ، “میں تمہا رے آدمیوں کی مدد مدیانی لوگوں کو شکست دینے کے لئے کرنے جا رہا ہوں لیکن تمہا رے پاس اس کام کے لئے ضرورت سے زیادہ آدمی ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ بنی اسرا ئیل مجھے بھول جا ئیں اور شیخی کریں کہ انہوں نے صرف اپنی حفا ظت کی۔ اس لئے اپنے لوگوں میں اعلان کرو کہ جو بھی جنگ سے ڈر رہا ہے اپنے گھر واپس جا سکتا ہے۔”

اس وقت ۰۰۰,۲۲ آدمیوں نے جِدعون کو چھو ڑا اور وہ اپنے گھر لوٹ گئے۔ لیکن پھر بھی ۰۰۰,۱۰ آدمی جنگ کا سامنا کرنے کے لئے تیار تھے۔

تب خداوند نے جدعون سے کہا ، “اب بھی ضرورت سے زیادہ لوگ ہیں ان لوگوں کو پانی کے پاس لے آؤ اور وہاں میں ان کی آزما ئش تمہا رے لئے کرو ں گا۔ اگر میں کہوں گا یہ آدمی تمہا رے ساتھ جا ئے گا تو وہ جا ئے گا۔ اگر میں کہوں گا کہ یہ آدمی تمہا رے ساتھ نہیں جا ئے گا تو وہ نہیں جا ئے گا۔”

اس لئے جدعون لوگوں کو پانی کے پاس لے گیا۔ اس پانی کے پاس خداوند نے جدعون سے کہا ، “اس طرح لوگوں کو الگ کرو: جو آدمی کتے کی طرح لپ لپ کرکے پانی پئیں گے وہ ایک قطار میں ہو نگے جو پانی کے لئے جھکیں گے دوسری قطار میں ہو ں گے۔”

وہا ں۳۰۰ آدمی ایسے تھے جنہوں نے پانی منہ تک لا نے کے لئے اپنے ہا تھوں کا استعمال کیا اور اسے کتے کی طرح لپ لپ کرکے پیا۔ باقی لوگ گھٹنوں کے بل جھکے اور انہوں نے پانی پیا۔ تب خداوند نے جدعون سے کہا ، “میں ۳۰۰ آدمیوں کا استعمال کروں گا جنہوں نے کتے کی طرح لپ لپ کر کے پانی پیا۔ میں انہی لوگوں کو استعمال تمہا ری حفاظت کرنے کے لئے کروں گا۔ اور میں تمہیں مدیانی لوگوں کو شکست دینے دوں گا۔ دوسرے لوگوں کو اپنے گھر واپس جانے دو۔”

اس لئے جدعون نے اسرائیل کے باقی لوگوں کو گھر بھیج دیا۔ لیکن جدعون نے ۳۰۰۰ آدمیوں کو اپنے ساتھ رکھا۔ اُن ۳۰۰ آدمیوں نے دوسرے جانے وا لے آدمیوں کے کھانے کی اشیاء اور بگل کو رکھ لیا۔

مدیانی لوگ جدعون کی خیمے کے نیچے وادی میں ڈیرے ڈالے تھے۔ تب اس رات خداوند نے جدعون سے باتیں کیں۔ خداوند نے اس سے کہا ، “اٹھو جدعون ! مدیانی لوگوں کی چھا ؤنی میں جا ؤ۔ میں تمہیں ان لوگوں کو شکست دینے دو ں گا۔ 10 لیکن تم اکیلے وہاں جانے سے ڈرتے ہو تو اپنے نوکر فوراہ کو اپنے ساتھ لے لو۔ 11 مدیانی لوگوں کے خیمہ میں جا ؤ اور سنو کہ وہ لوگ کیا باتیں کر رہے ہیں۔ جب تم یہ سن لو کہ وہ کیا کہہ ر ہے ہیں۔ تب تم اس خیمہ پر حملہ کر نے سے نہیں ڈرو گے۔”

اس لئے جدعون اور اس کا نوکر فوراہ دونوں دشمن کے خیمہ کے کو نے پر پہو نچے۔ 12 مدیانی ،عمالیقی اور مشرق کے دوسرے سب لوگ ا س وادی میں ڈیرہ ڈالے تھے۔ وہاں وہ اتنی بڑی تعداد میں تھے جیسا کہ ٹڈّی جھنڈ۔ ایسا ہوا کہ ان لوگوں کے پاس اتنے اونٹ تھے جتنے سمندر کے کنا رے ریت کے ذرّات۔

13 جب جدعون دشمنوں کے خیموں میں پہو نچا اس نے ایک آدمی کو باتیں کرتے سنا۔ وہ آدمی اپنے دیکھے ہو ئے خواب کو اسے بتا رہا تھا۔ وہ آدمی کہہ رہا تھا ، “میں نے یہ خواب دیکھا کہ مدیان کے لوگوں کے خیمہ میں ایک گول روٹی چکر کھا تی ہو ئی آئی اس رو ٹی نے خیمہ پر اتنی بڑی چوٹ کی کہ خیمہ پلٹ گیا اور گر کر بچھ گیا۔

14 اس آدمی کا دوست اس خواب کی تعبیرجا نتا تھا۔ وہ اس سے کہا ، “تمہا رے خواب کی صرف ایک ہی تعبیر ہے تمہا را خواب یو آس کے بیٹے جدعون بنی اسرا ئیلی کی طاقت کے بارے میں ہے۔ خدا جدعون کو مدیانی کی تمام فوج کو شکست دینے دے گا۔ ”

15 جس وقت جدعو ن نے خواب کے بارے میں سنا اور اس کی تعبیر سمجھا تو وہ خدا کے سامنے جھکا تب جدعو ن بنی اسرا ئیل کے خیمے میں واپس ہوا۔ جدعو ن نے لوگوں کو باہر بلا یا ، “تیار ہو جا ؤ۔ خداوند مدیانی لوگوں کو شکست دینے میں ہماری مدد کرے گا۔” 16 پھر جِد عون نے ۳۰۰ آدمیوں کو تین گروہوں میں تقسیم کیا۔ جِدعون نے ہر آدمی کو ایک بگل دی اور ایک خالی مرتبان دیا ہر ایک مرتبان میں ایک جلتی مشعل تھی۔ 17 جب جِد عون نے لوگوں سے کہا ، “مجھے دیکھتے رہو اور جو میں کروں وہی کرو۔ میرے پیچھے پیچھے دشمن کے خیموں کے کونے تک چلو جب میں خیمہ کے کونے پر پہونچ جاؤں ٹھیک وہی کرو جو میں کروں۔ 18 تم سبھی خیموں کو گھیر لو۔ میں اور میرے ساتھ کے سب لوگ اپنی بِگل بجائیں گے تو تم لوگ بھی اپنی بگل بجانا۔ تب ان الفاظ کے ساتھ خدا وند کے لئے اور جدعون کے لئے زور سے چلا ؤ۔”

19 اس طرح جدعون اور اس کے ساتھ کے ۱۰۰ آدمی دشمن کے کونے پر آئے وہ دشمن کے خیمہ میں ان کے پہریداروں کی تبدیلی کے بالکل بعد آئے۔ یہ آدھی رات کو ہوا جِدعون اور اسکے آدمیوں نے بِگل کو بجایا اور اپنے گھڑوں کو پھو ڑا۔ 20 تب جدعون کے تین گروہوں نے اپنی بگل بجائے اور اپنے مرتبانوں کو پھوڑا اُس کے لوگ اپنے بائیں ہاتھ میں مشعل لئے ہوئے اور دائیں ہاتھ میں بگل لئے ہوئے تھے۔ جب وہ لوگ بگل بجائے ، “تو چلائے ” ایک تلوار خدا وند کے لئے اور ایک تلوار جِدعون کے لئے۔

21 جِد عون کا ہر ایک آدمی خیمہ کے چاروں طرف اپنی جگہ پر کھڑا رہا لیکن خیموں کے اندر مدیانی لوگ چلاّنے اور بھاگنے لگے۔ 22 جب جِدعون کے ۳۰۰ آدمیوں نے اپنے بگل بجا ئے تو خدا وند نے مدیانی لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کو تلواروں سے مارنے دیا۔ دُشمن کی فوج بیت سطّہ کے شہر کو بھا گ گئی جو صریرات شہر کی طرف ہے۔ وہ آدمی ابیل محولہ شہر کی سرحد تک بھا گے جو طبّات شہر کے قریب ہے۔

23 تب نفتالی ، آشر اورمنسّی کے خاندانوں کی فوجیں بلائی گئیں تھیں تب انہوں نے مدیانی لوگوں کا پیچھا کیا۔ 24 جِدعون نے افرائیم کے تمام پہاڑی علاقے میں قاصد بھیجے قاصدوں نے کہا ، “آگے آؤ اور مدیانی لوگوں پر حملہ کرو بیت برّہ تک دریا پر قبضہ کرو اور دریائے یردن پر ان مدیانی لوگوں کے وہاں پہونچنے سے پہلے کرو۔”

اس لئے انہوں نے افرائیم کے خاندانی گروہ کے سبھی لوگوں کو بلایا۔ انہوں نے بیت برّہ تک دریا پر قبضہ کیا۔ 25 افرائیم کے لوگوں نے مدیانی لوگوں کے دو قائدین کو پکڑا ان دونوں قائدین کا نام عوریب اور زئیب تھا۔ افرائیم کے لوگوں نے عوریب کو عوریب کی چٹان نامی جگہ پر مار ڈالا اور زئیب کو زیب کی مئے کی کولھو ں نامی جگہ پر مار ڈالا۔ افرائیم کے لوگوں نے مدیانی لوگوں کا پیچھا جاری رکھا۔ لیکن پہلے انہوں نے عوریب اور زئیب کے سروں کو کاٹا اور سروں کو جِد عون کے پاس لے گئے۔ جدعون دریائے یردن کو پار کرنے والے گھاٹ پر تھا۔

Gideon Defeats the Midianites

Early in the morning, Jerub-Baal(A) (that is, Gideon(B)) and all his men camped at the spring of Harod.(C) The camp of Midian(D) was north of them in the valley near the hill of Moreh.(E) The Lord said to Gideon, “You have too many men. I cannot deliver Midian into their hands, or Israel would boast against me, ‘My own strength(F) has saved me.’ Now announce to the army, ‘Anyone who trembles with fear may turn back and leave Mount Gilead.(G)’” So twenty-two thousand men left, while ten thousand remained.

But the Lord said to Gideon, “There are still too many(H) men. Take them down to the water, and I will thin them out for you there. If I say, ‘This one shall go with you,’ he shall go; but if I say, ‘This one shall not go with you,’ he shall not go.”

So Gideon took the men down to the water. There the Lord told him, “Separate those who lap the water with their tongues as a dog laps from those who kneel down to drink.” Three hundred of them(I) drank from cupped hands, lapping like dogs. All the rest got down on their knees to drink.

The Lord said to Gideon, “With the three hundred men that lapped I will save you and give the Midianites into your hands.(J) Let all the others go home.”(K) So Gideon sent the rest of the Israelites home but kept the three hundred, who took over the provisions and trumpets of the others.

Now the camp of Midian lay below him in the valley. During that night the Lord said to Gideon, “Get up, go down against the camp, because I am going to give it into your hands.(L) 10 If you are afraid to attack, go down to the camp with your servant Purah 11 and listen to what they are saying. Afterward, you will be encouraged to attack the camp.” So he and Purah his servant went down to the outposts of the camp. 12 The Midianites, the Amalekites(M) and all the other eastern peoples had settled in the valley, thick as locusts.(N) Their camels(O) could no more be counted than the sand on the seashore.(P)

13 Gideon arrived just as a man was telling a friend his dream. “I had a dream,” he was saying. “A round loaf of barley bread came tumbling into the Midianite camp. It struck the tent with such force that the tent overturned and collapsed.”

14 His friend responded, “This can be nothing other than the sword of Gideon son of Joash,(Q) the Israelite. God has given the Midianites and the whole camp into his hands.”

15 When Gideon heard the dream and its interpretation, he bowed down and worshiped.(R) He returned to the camp of Israel and called out, “Get up! The Lord has given the Midianite camp into your hands.”(S) 16 Dividing the three hundred men(T) into three companies,(U) he placed trumpets(V) and empty jars(W) in the hands of all of them, with torches(X) inside.

17 “Watch me,” he told them. “Follow my lead. When I get to the edge of the camp, do exactly as I do. 18 When I and all who are with me blow our trumpets,(Y) then from all around the camp blow yours and shout, ‘For the Lord and for Gideon.’”

19 Gideon and the hundred men with him reached the edge of the camp at the beginning of the middle watch, just after they had changed the guard. They blew their trumpets and broke the jars(Z) that were in their hands. 20 The three companies blew the trumpets and smashed the jars. Grasping the torches(AA) in their left hands and holding in their right hands the trumpets they were to blow, they shouted, “A sword(AB) for the Lord and for Gideon!” 21 While each man held his position around the camp, all the Midianites ran, crying out as they fled.(AC)

22 When the three hundred trumpets sounded,(AD) the Lord caused the men throughout the camp to turn on each other(AE) with their swords.(AF) The army fled to Beth Shittah toward Zererah as far as the border of Abel Meholah(AG) near Tabbath. 23 Israelites from Naphtali, Asher(AH) and all Manasseh were called out,(AI) and they pursued the Midianites.(AJ) 24 Gideon sent messengers throughout the hill country of Ephraim, saying, “Come down against the Midianites and seize the waters of the Jordan(AK) ahead of them as far as Beth Barah.”

So all the men of Ephraim were called out and they seized the waters of the Jordan as far as Beth Barah. 25 They also captured two of the Midianite leaders, Oreb and Zeeb(AL). They killed Oreb at the rock of Oreb,(AM) and Zeeb at the winepress of Zeeb. They pursued the Midianites(AN) and brought the heads of Oreb and Zeeb to Gideon, who was by the Jordan.(AO)