Add parallel Print Page Options

ادوم کو سزا ہو گی

یہ عبدیاہ کی رو یا ہے۔ میرا مالک خداوند نے ادوم کے بارے میں یہ الہام کیا ہے:

ہم نے خداوند سے سیدھے ایک پیغام حاصل کیا ہے
    کہ قوموں کے درمیان ایک پیغمبر بھیجا گیا ہے،
“ہم لوگوں کو ادوم پر حملہ کر نے دو۔”

خداوند ادوم سے کہتا ہے

“دیکھو ادوم! میں نے تمہیں قوموں کے درمیان غیر اہم بنا یا ہے۔
    تمام لوگ تم سے بہت نفرت کریں گے۔
تمہا را گھمنڈی نظریہ نے تمہیں بے وقوف بنایا ہے
    تم جو چٹانی پہاڑیوں کے غار میں رہتے ہو
تم جو عظیم پہاڑی پر رہتے ہو تمہا را گھر اونچے پہاڑوں پر ہے۔
    تمہا را تکبرانہ سلوک تمہیں بے وقوف بنا ئے گا۔
    تم اپنے دل میں سوچتے ہو، ’ کون مجھے زمین پر لا سکتا ہے۔”

ادوم کو نیچے کیا جا ئے گا

“اگر چہ تم اپنا آشیانہ عقاب کی مانند بلندی پر بنا ؤ۔
    اگر چہ تم اسے ستاروں کے درمیان رکھ دو
    تو بھی میں تم کو وہاں سے نیچے لا ؤنگا۔”
خداوند نے فرمایا۔
اگر چور تمہا رے پاس آئے
    اور اگر رات کے وقت ڈا کو آئے
تو آہ! تم کیسے بربا د ہو جا ؤگے۔
    کیا وہ صرف اتني ہی چوری نہیں کریں گے جتني ان کے لئے کا فی ہے؟
اگر انگور تو ڑنے وا لے تمہا رے کھیتوں میں آجا ئے
    تو کیا وہ کچھ انگور چھوڑ کر نہیں جا ئیں گے؟
کیسے عیساؤ پو ری طرح لٹ جا ئے گا۔
    اس کا چھپا ہوا سامان پو ری طرح تلاش کر لیا جا ئے گا۔
تمہا رے سبھی حمایتی تم کو دھو کہ دیں گے
    اور وہ تم کو ملک سے با ہر نکال دیگا۔
تما رے حمایتی تم پر قابض ہو جا ئیں گے۔
    وہ جو تمہا رے ساتھ سلامتی رکھتا ہے وہ تمہا رے لئے پھندا ڈا لے گا۔
وہ لوگ سوچتے ہیں،
    ’وہ ایسی چیزوں کی امید نہیں کر تے ہیں!”

خداوند کہتا ہے: “ا س دن
    میں ادوم کے دانشمندوں کو نیست ونابود کر وں گا
    اور میں عیسا ؤ کے پہاڑ سے سمجھداروں کو فنا کر دوں گا۔
تیمان!تمہارے جنگجو خوفزدہ ہونگے
    اور عیساؤ کے پہاڑی علاقے کا ہر شخص برباد ہوگا۔
10 اپنے بھائی یعقوب کے ساتھ تمہارے ظلم کی وجہ سے تمہیں شرمندہ کی جائے گی۔
    اور تم سدا کے لئے برباد ہوجاؤ گے۔
11 اس دن جب تم ایک جانب کھڑے ہوگئے،
    اس دن جب غیر ملکی اسکی دولت لوٹ لئے،
اس وقت جب اجنبی اسکے پھاٹکوں میں گھس آئے
    اور یروشلم کے لئے قرعہ ڈالے،
    تم بھی انکی مانند ان میں سے ایک تھے۔
12 تمہیں اپنے بھائی پر انکی بد نصیبی کے دن
    حقارت کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہئے تھا۔
تمہیں یہوداہ کے لوگوں پر انکی تباہی کے دن
    خوش ہونا نہیں چاہئے تھا۔
تمہیں انکی مصیبت کے دن
    شیخی بگھار نا اور ان پر ہنسنا نہیں چاہئے تھا۔
13 تمہیں میرے لوگوں کے پھاٹکوں کے اندر انکی آفت کے دن داخل نہیں ہونا چاہئے تھا۔
    تمہیں انکی آفت کے دن جب وہ نقصان اٹھا رہے تھے
انہیں حقارت کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہئے تھا۔
    تمہیں انکی آفت کے دن انکی دولت کو ہڑپنے کے لئے اپنے ہاتھوں کو بڑھا نا نہیں چاہئے تھا۔
14 تمہیں چوراہے پر ان لوگوں کو جو کہ بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے
    مارنے کے لئے کھڑے نہیں رہنا چاہئے تھا۔
    تمہیں انکے بچے ہوئے لوگوں کو انکی مصیبت کے دن سونپنا نہیں چاہئے تھا۔
15 کیوں کہ سبھی قوموں کے خلاف خدا وند کا دن نزدیک ہے۔
    تمہارے لئے بھی ویسا ہی کیا جائے گا
جیسا کہ تم نے کياتھا۔
    تیرا کیا ہوا تیرے ہی سر پر واپس آئے گا۔
16 کیوں کہ جیسے تم میرے مقدس پہاڑ پر پئے۔
    اس لئے تمہارے آس پاس کے سبھی قوم بھی لگا تار میری سزا پیتے رہیں گے
اور وہ لوگ ا س وقت تک پئیں گے اور نگلا کریں گے
    جب تک کہ ان لوگوں کی وجود ختم نہ ہوجائے۔ [a]
17 کچھ بچے لوگ کوہِ صیّون پر رہیں گے۔
    اور صیون پر ایک مقدس جگہ ہوگی۔
اور یعقوب کا خاندان
    اپنا حق حصہ واپس حاصل کر لیگا۔
18 یعقوب کا خاندان آ گ
    اور یوسف کا خاندان شعلہ ہوگا،
لیکن عیساؤ کا خاندان ایک ڈنٹھل ہوگا (جسے فصل کاٹنے کے بعد کھیت میں چھوڑ دیا جاتا ہے۔) وہ لوگ اسے جلا دیں گے اور کھا جائیں گے۔
    اور عیساؤ کے خاندان میں ایک بھی زندہ نہیں بچے گا۔” کیوں کہ خدا وند نے کہا ہے۔
19 نیگیو کے لوگ عیساؤ کے پہاڑ پر قابض ہو جائے گا۔
    اور مغربی پہاڑی ترائی کے لوگ فلسطین کی زمین پر قابض ہوجائیں گے۔
اور وہ لوگ افرائیم اور سامریہ کی زمین کو قبضہ کر لیں گے،
    اور بنیمین جلعاد پر قابض ہو جا ئیں گے۔
20 اسرائیلی جلا وطن، اسکی فوج کنعانیوں کی زمین صاریت تک قبضہ کر لیں گی۔
    یروشلم کا جلا وطن جو کہ سفا راد میں ہیں نیگیو کے شہروں پر قبضہ کر لے گا۔
21 رہائی پانے والےکوہِ عیساؤ وا لوں پر حکومت کر نے کے لئے کو ہِ صیون پر جائیں گے
    اور بادشاہت خدا وند کی ہوگی۔

Footnotes

  1. عبدیاہ 1:16 آيت ۱۶ اس آیت کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ قوموں نے خداوند کے پہاڑ اپنی فتح کا جشن منانے کے لئے مئے پی۔ اب ان لو گو کو خداوند کے قہر کے پیالے سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے پینا ہو گا۔

Obadiah’s Vision(A)(B)

The vision(C) of Obadiah.

This is what the Sovereign Lord says about Edom(D)

We have heard a message from the Lord:
    An envoy(E) was sent to the nations to say,
“Rise, let us go against her for battle”(F)

“See, I will make you small(G) among the nations;
    you will be utterly despised.
The pride(H) of your heart has deceived you,
    you who live in the clefts of the rocks[a](I)
    and make your home on the heights,
you who say to yourself,
    ‘Who can bring me down to the ground?’(J)
Though you soar like the eagle
    and make your nest(K) among the stars,
    from there I will bring you down,”(L)
declares the Lord.(M)
“If thieves came to you,
    if robbers in the night—
oh, what a disaster awaits you!—
    would they not steal only as much as they wanted?
If grape pickers came to you,
    would they not leave a few grapes?(N)
But how Esau will be ransacked,
    his hidden treasures pillaged!
All your allies(O) will force you to the border;
    your friends will deceive and overpower you;
those who eat your bread(P) will set a trap for you,[b]
    but you will not detect it.

“In that day,” declares the Lord,
    “will I not destroy(Q) the wise men of Edom,
    those of understanding in the mountains of Esau?
Your warriors, Teman,(R) will be terrified,
    and everyone in Esau’s mountains
    will be cut down in the slaughter.
10 Because of the violence(S) against your brother Jacob,(T)
    you will be covered with shame;
    you will be destroyed forever.(U)
11 On the day you stood aloof
    while strangers carried off his wealth
and foreigners entered his gates
    and cast lots(V) for Jerusalem,
    you were like one of them.(W)
12 You should not gloat(X) over your brother
    in the day of his misfortune,(Y)
nor rejoice(Z) over the people of Judah
    in the day of their destruction,(AA)
nor boast(AB) so much
    in the day of their trouble.(AC)
13 You should not march through the gates of my people
    in the day of their disaster,
nor gloat over them in their calamity(AD)
    in the day of their disaster,
nor seize their wealth
    in the day of their disaster.
14 You should not wait at the crossroads
    to cut down their fugitives,(AE)
nor hand over their survivors
    in the day of their trouble.

15 “The day of the Lord is near(AF)
    for all nations.
As you have done, it will be done to you;
    your deeds(AG) will return upon your own head.
16 Just as you drank(AH) on my holy hill,(AI)
    so all the nations will drink(AJ) continually;
they will drink and drink
    and be as if they had never been.(AK)
17 But on Mount Zion will be deliverance;(AL)
    it will be holy,(AM)
    and Jacob will possess his inheritance.(AN)
18 Jacob will be a fire
    and Joseph a flame;
Esau will be stubble,
    and they will set him on fire(AO) and destroy(AP) him.
There will be no survivors(AQ)
    from Esau.”
The Lord has spoken.

19 People from the Negev will occupy
    the mountains of Esau,
and people from the foothills will possess
    the land of the Philistines.(AR)
They will occupy the fields of Ephraim and Samaria,(AS)
    and Benjamin(AT) will possess Gilead.
20 This company of Israelite exiles who are in Canaan
    will possess the land as far as Zarephath;(AU)
the exiles from Jerusalem who are in Sepharad
    will possess the towns of the Negev.(AV)
21 Deliverers(AW) will go up on[c] Mount Zion
    to govern the mountains of Esau.
    And the kingdom will be the Lord’s.(AX)

Footnotes

  1. Obadiah 1:3 Or of Sela
  2. Obadiah 1:7 The meaning of the Hebrew for this clause is uncertain.
  3. Obadiah 1:21 Or from