Add parallel Print Page Options

رُوت کا بوعز سے ملنا

بیت اللحم میں ایک دولتمند آدمی رہتا تھا۔ اس کانام بوعز تھا۔ بوعز الیملک خاندان سے نعومی کے قریبی رشتے دار وں میں سے تھا۔

ایک دن رُوت ( موآبی عورت ) نے نعومی سے کہا ، “میں سوچتی ہوں کہ میں کھیتوں میں جاؤں شاید کہ کو ئی ایسا آدمی مجھے ملے جو مجھ پر رحم کرکے اس اناج کو اکٹھا کرنے کی اجازت دے ، جسے وہ اپنے کھیت میں چھو ڑ دیتا ہے۔ ”

نعومی نے کہا ، “بیٹی ٹھیک ہے ، جا ؤ ! ” اس لئے رُوت کھیتوں میں گئی وہ فصل کاٹنے وا لے مزدوروں کے پیچھے چلتی رہی اور اس نے اس اجناس کو اِکٹھا کیا جو چھو ڑدیا گیا تھا۔ ایسا ہوا کہ اس کھیت کا ایک حصّہ الیملک خاندان کے آدمی بوعز کا تھا۔

بعد میں ، بیت اللحم سے بوعز کھیت میں آیا۔ بوعز نے اپنے مزدوروں کا استقبال کیا۔ اس نے کہا : خداوند تمہا رے ساتھ ہو۔ ”

مزدوروں نے جواب دیا ، “خداوند آپ کو خیرو برکت دے۔” تب بوعز اپنے نوکر سے بولا جو مزدورو ں کا نگراں کار تھا۔ اس نے پو چھا ، “وہ لڑکی کس کی ہے ؟”

خادم نے جواب دیا ، “یہ وہی موآبی عورت ہے جو موآب کے پہا ڑی ملک سے نعومی کے ساتھ آئی ہے۔ وہ آج صبح سویرے آئی اور مجھ سے اس نے پو چھا کہ کیا میں مز دورو ں کے پیچھے چل سکتی ہوں اور زمین پر گرے اناج کو جمع کر سکتی ہوں اور تب سے وہ یہ کام کر رہی ہے۔ سوائے اس کے جب وہ پناہ گاہ میں تھو ڑی سی آرام کی۔”

تب بوعز نے رُوت سے کہا ، “اے میری بیٹی سُنو ، تم اپنے لئے اناج جمع کر نے کے لئے میرے کھیت میں رہو۔ تمہیں کسی دوسرے کھیت میں جانے کی ضرو رت نہیں ہے۔ میری مزدور عورتوں کے پیچھے چلتی رہو۔ نظر رکھو کہ وہ کس کھیت میں جا رہی ہیں اور اُن کے پیچھے چلو۔ میں نے نوجوانوں کو انتباہ کر دیا ہے کہ وہ تمہیں پریشان نہ کریں۔ جب تمہیں پیاس لگے ، تو اسی گھڑے سے پانی پیو جس سے میرے کام کرنے وا لے بھی پانی پیتے پیں۔”

10 تب رُوت بہت نیچے زمین تک جھکی اور بوعز سے کہا ، “مجھے تعجب ہوا کہ آپ نے مجھ پر توجہ دی۔میں ایک اجنبی ہوں لیکن آپ نے مجھ پر بڑی مہربانی کی۔”

11 بوعز نے اسے جواب دیا، “میں تیری ان ساری خدمتوں کو جانتا ہوں جو تم نے اپنی ساس نعومی کے لئے کی ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ تم نے اس کی مدد اپنے شوہر کے مرنے کے بعد بھی کی تھی اور میں جانتا ہوں کہ تم اپنے ماں باپ اور اپنا ملک چھو ڑ کر اس ملک میں یہاں آئی ہو۔ تم اس ملک کے کسی بھی آدمی کو نہیں جانتی پھر بھی تم یہا ں نعومی کے ساتھ آئی۔ 12 خداوند تمہیں ان تمام اچھے کا موں کے لئے پھل دیگا جو تم نے کیا ہے۔ خداوند ، اسرا ئیل کا خدا تمہیں پو را بدلہ دیگا۔ تم اس کے پاس حفا ظت کے لئے آئی ہو اور وہ تمہا ری حفاظت کرے گا۔”

13 تب روت نے کہا ، “جناب آپ مجھ پر بہت مہربان ہیں۔ میں تو صرف ایک خادمہ ہوں۔ میں آپ کے ایک خادم کے بھی برابر نہیں ہو ں۔ لیکن پھر بھی آپنے مجھ سے رحمدلی کی باتیں کیں اور مجھے اطمینان دلا یا۔”

14 دوپہر کے کھانے کے وقت بوعز نے روت سے کہا ، “یہاں آؤ ہماری روٹیوں میں سے کھا ؤ۔ ہمارے سِرکہ میں اپنی روٹی ڈبولو۔”

اس طرح ، رُوت مز دوروں کے ساتھ بیٹھ گئی۔ بوعز نے اسے ڈھیر سارا بھُنا ہوا اناج دیا۔ روت جی بھر کر کھا ئی اور تھو ڑا کھانا بچ بھی گیا۔ 15 تب روت اٹھی اور کام کرنے واپس چلی گئی۔

تب بوعز نے اپنے نوکروں سے کہا ، “روت کو اناج کے ڈھیروں کے پاس بھی اناج جمع کرنے دو اسے مت روکو۔ 16 اس کے کام کو اس کے لئے کچھ بھری بالیاں گرا کر ہلکا کرو اسے اس اناج کو اکٹھا کرنے دو اسے منع مت کرو۔ ”

نعومی کا بوعز کے بارے میں سُننا

17 رُوت نے شام تک کھیت میں کام کیا۔ اس نے بھو سے سے اناج کو الگ کیا تو تقریباً آدھا بوشل جَو نکلا۔ 18 روت اس اناج کو جسے کہ اس نے جمع کی تھی قصبہ میں اپنی ساس کو دکھانے کے لئے لے گئی۔ اس نے اسے وہ کھانا بھی دیا جو دوپہر کے کھانے میں سے بچ گیا تھا۔

19 اس کی ساس نے اس سے پو چھا ، “یہ اناج تم نے کہاں سے جمع کیا ہے ؟ تم نے کہاں کام کیا ؟ اس آدمی کو خداوند کا فضل ملے جس نے تم پر توجہ دی۔”

تب روت نے اسے بتا یا کہ اس نے کس کے ساتھ کام کیا تھا۔ اس نے کہا ، “جس آدمی کے ساتھ میں نے کام کیا تھا اس کانام بوعز ہے۔” نعومی نے اپنی بہو سے کہا ، “ خداوند اس پر فضل کرے۔ خداوند زندو ں اور مردوں پر مسلسل اپنا رحم دکھا تا رہے۔”

20 تب نعومی نے اپنی بہو سے کہا ، “ بوعز ہمارے رشتے داروں میں سے ایک ہے۔ بوعز ہماری حفاظت کرنے وا لوں میں سے ایک ہے۔”

21 تب روت نے کہا ، “بوعز نے مجھے واپس آنے اور کا م کرنے کو بھی کہا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ میں اس کے نوکروں کے ساتھ قریب رہ کر تب تک کام کرتی رہوں جب تک فصل کی کٹا ئی پو ری نہیں ہو جا تی۔”

22 تب نعومی نے اپنی بہو روت سے کہا ، “یہ اچھا ہے کہ تم اس کی خادماؤں کے ساتھ کام مسلسل کرتی رہو۔ اگر تم کسی دوسرے آدمی کے کھیت میں کام کرو گی تو کو ئی بھی آدمی تمہیں نقصان پہو نچا سکتا ہے۔” 23 اس لئے روت بوعز کی خادماؤں کے ساتھ کام کرتی رہی اس نے تب تک اناج جمع کیا جب تک جو کی کٹا ئی پو ری نہیں ہو گئی تھی۔ اس نے وہاں گیہوں کی کٹا ئی میں بھی آخیر تک کام کیا۔ روت اپنی ساس نعومی کے ساتھ رہنے لگی۔

Ruth Meets Boaz in the Grain Field

Now Naomi had a relative(A) on her husband’s side, a man of standing(B) from the clan of Elimelek,(C) whose name was Boaz.(D)

And Ruth the Moabite(E) said to Naomi, “Let me go to the fields and pick up the leftover grain(F) behind anyone in whose eyes I find favor.(G)

Naomi said to her, “Go ahead, my daughter.” So she went out, entered a field and began to glean behind the harvesters.(H) As it turned out, she was working in a field belonging to Boaz, who was from the clan of Elimelek.(I)

Just then Boaz arrived from Bethlehem and greeted the harvesters, “The Lord be with you!(J)

“The Lord bless you!(K)” they answered.

Boaz asked the overseer of his harvesters, “Who does that young woman belong to?”

The overseer replied, “She is the Moabite(L) who came back from Moab with Naomi. She said, ‘Please let me glean and gather among the sheaves(M) behind the harvesters.’ She came into the field and has remained here from morning till now, except for a short rest(N) in the shelter.”

So Boaz said to Ruth, “My daughter, listen to me. Don’t go and glean in another field and don’t go away from here. Stay here with the women who work for me. Watch the field where the men are harvesting, and follow along after the women. I have told the men not to lay a hand on you. And whenever you are thirsty, go and get a drink from the water jars the men have filled.”

10 At this, she bowed down with her face to the ground.(O) She asked him, “Why have I found such favor in your eyes that you notice me(P)—a foreigner?(Q)

11 Boaz replied, “I’ve been told all about what you have done for your mother-in-law(R) since the death of your husband(S)—how you left your father and mother and your homeland and came to live with a people you did not know(T) before.(U) 12 May the Lord repay you for what you have done. May you be richly rewarded by the Lord,(V) the God of Israel,(W) under whose wings(X) you have come to take refuge.(Y)

13 “May I continue to find favor in your eyes,(Z) my lord,” she said. “You have put me at ease by speaking kindly to your servant—though I do not have the standing of one of your servants.”

14 At mealtime Boaz said to her, “Come over here. Have some bread(AA) and dip it in the wine vinegar.”

When she sat down with the harvesters,(AB) he offered her some roasted grain.(AC) She ate all she wanted and had some left over.(AD) 15 As she got up to glean, Boaz gave orders to his men, “Let her gather among the sheaves(AE) and don’t reprimand her. 16 Even pull out some stalks for her from the bundles and leave them for her to pick up, and don’t rebuke(AF) her.”

17 So Ruth gleaned in the field until evening. Then she threshed(AG) the barley she had gathered, and it amounted to about an ephah.[a](AH) 18 She carried it back to town, and her mother-in-law saw how much she had gathered. Ruth also brought out and gave her what she had left over(AI) after she had eaten enough.

19 Her mother-in-law asked her, “Where did you glean today? Where did you work? Blessed be the man who took notice of you!(AJ)

Then Ruth told her mother-in-law about the one at whose place she had been working. “The name of the man I worked with today is Boaz,” she said.

20 “The Lord bless him!(AK)” Naomi said to her daughter-in-law.(AL) “He has not stopped showing his kindness(AM) to the living and the dead.” She added, “That man is our close relative;(AN) he is one of our guardian-redeemers.[b](AO)

21 Then Ruth the Moabite(AP) said, “He even said to me, ‘Stay with my workers until they finish harvesting all my grain.’”

22 Naomi said to Ruth her daughter-in-law, “It will be good for you, my daughter, to go with the women who work for him, because in someone else’s field you might be harmed.”

23 So Ruth stayed close to the women of Boaz to glean until the barley(AQ) and wheat harvests(AR) were finished. And she lived with her mother-in-law.

Footnotes

  1. Ruth 2:17 That is, probably about 30 pounds or about 13 kilograms
  2. Ruth 2:20 The Hebrew word for guardian-redeemer is a legal term for one who has the obligation to redeem a relative in serious difficulty (see Lev. 25:25-55).