Add parallel Print Page Options

ساؤل کے خاندان کو سزا

21 داؤد کے زمانے میں قحط سالی پڑا۔ یہ قحط سالی کا زمانہ تین سال تک رہا۔داؤد نے خداوند سے دعا کی اور خداو ندنے جواب دیا۔ خداوند نے کہا ، “ساؤل اور اس کے قاتلو ں کا خاندان اس قحط سالی کا سبب ہے۔ یہ قحط سالی اس لئے آیا کیوں کہ ساؤل نے جبعونیوں کو مار ڈا لا۔” ( جبعونی اسرا ئیلی نہیں تھے۔ وہ اموری گروہ کے تھے۔ اسرا ئیلیوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ جبعونیوں کو چوٹ نہیں پہنچا ئیں گے۔ [a] لیکن ساؤل نے جبعونیوں کو مار ڈالنے کی کوشش کی اس نے ایسا اس لئے کیا کہ اس کو اسرا ئیل اور یہوداہ کے لوگو ں سے بے حد لگا ؤ تھا۔)

بادشاہ داؤد نے جبعونیوں کو ایک ساتھ جمع کیا۔ داؤد نے جبعونیوں سے کہا ، “میں تمہا رے لئے کیا کر سکتا ہوں؟ اسرا ئیل کے گنا ہوں کو مٹانے کے لئے کیا کر سکتا ہوں؟ تا کہ تم خداوندکے لوگوں کو دُعا دے سکو۔”

جبعونیوں نے داؤد سے کہا ، “ساؤل اور اس کے خاندان کے پاس اتنا سونا اور چاندی نہیں ہے کہ وہ اس کام کو جو انہوں نے کیا اس کے بدلے میں دے سکیں۔ لیکن ہم کو اسرا ئیل کے کسی آدمی کو مار نے کا حق نہیں ہے۔”

داؤد نے کہا ، “بہتر ہے میں تمہا رے لئے کیا کر سکتا ہوں؟”

جبعونیوں نے بادشاہ سے کہا ، “ساؤل نے ہمارے خلاف منصوبہ بنا یا۔ اس نے ہمارے لوگو ں کو جو اسرا ئیل میں رہتے تھے تباہ کرنے کی کوشش کی۔ ہم کو ساؤل کے سات بیٹے دو۔ساؤل خداوندکا چُنا ہوا بادشاہ تھا۔ اس لئے ہم اس کے بیٹوں کو خداوند کے سامنے جبعہ کی پہا ڑی کی چوٹی پر پھانسی پر چڑھا دیں گے۔”

بادشاہ داؤد نے کہا ، “ٹھیک ہے میں تمہیں انکو دوں گا۔” لیکن بادشاہ نے یونتن کے بیٹے مفیبوست کی حفاظت کی۔ یونتن ساؤل کا بیٹا تھا لیکن داؤد نے خداوند کے نام پر یونتن سے وعدہ کیا تھا اس لئے بادشاہ نے مفیبوست کو ان سے نقصان نہ پہنچنےدیا۔ داؤد نے ارمونی اور مفیبوست [b] کو انہیں دیا۔ یہ ساؤل اور اس کی بیوی رِصفہ کے بیٹے تھے۔ ساؤل کی ایک اور بھی بیٹی تھی اس کا نام معراب تھا۔ اس کی شادی عدری ایل نامی شخص سے ہو ئی تھی۔ جو محویلا کے برزلی کا بیٹا تھا۔ اس لئے داؤد نے معراب اور عدری ایل کے پانچ بیٹوں کو لیا۔ داؤد نے ان ساتوں آدمیوں کو جبعونیوں کو دے دیا۔ جبعونی انہیں جبعت پہا ڑ پر لا ئے او ر خداوندکے سامنے پھانسی پر لٹکا دیا۔ وہ ساتوں آدمی ایک ساتھ مر گئے۔ انہیں فصل کٹنے کے شروع کے ایاّم میں ہی پھانسی دے دی گئی۔ یہ موسم بہار تھا جب جو کی فصل کی کٹا ئی شروع ہو رہی تھی۔

داؤد اور رِصفہ

10 ایّاہ کی بیٹی رِصفہ نے سوگ کا کپڑا لیا اور اسے چٹا ن پر رکھ دیا۔ وہ کپڑا چٹان پر فصل کی کٹا ئی شروع ہو نے سے بارش آنے تک پڑا رہا۔ رِصفہ دن رات لا شو ں کو دیکھتی رہی دن میں وہ جنگلی پرندوں کو لاش پر بیٹھنے نہیں دیتی تھی اور رات میں جنگلی جانوروں کو لاشوں پر آنے نہیں دیتی تھی۔

11 لوگوں نے داؤد کو ساؤل کی داشتہ رِصفہ جو کر رہی تھی اس کی اطلاع دی۔ 12 تب داؤد نے جلعاد کے آدمیوں سے ساؤل اور یونتن کی ہڈیاں لیں ( یبیس جلعاد کے آدمیوں نے یہ ہڈیاں جلبوعہ میں ساؤل اور یونتن کے مارے جانے کے بعد لئے تھے۔فلسطینیوں نے بیت شان کی دیوار پر ساؤل اور یونتن کے جسموں کو لٹکا یا تھا۔ لیکن بیت شان کے آدمی وہاں گئے اور وہاں سے لا شوں کو چرا لیا۔ ) 13 داؤدنے ساؤل اور اس کے بیٹے یونتن کی ہڈیوں کی یبیس جلعاد سے لا یا۔ تب داؤد نے سات آدمیوں کی لا شوں کو بھی لیا جو پھانسی پر لٹکا ئے گئے تھے۔ 14 انہوں نے ساؤل اور اس کے بیٹے یونتن کی ہڈیوں کو بنیمین کے علاقے میں دفن کیا۔ انہوں نے ان ہڈیوں کو ساؤل کے باپ قیس کی قبر میں دفن کیا۔ لوگوں نے وہ سب کچھ کیا جو بادشا ہ نے ان لوگوں کو کرنے کو کہا، “ا س لئے خدا نے اس سر زمین کے لوگوں کی دعاؤں کو سنا۔

فلسطینیوں سے جنگ

15 فلسطینیوں نے اسرا ئیل سے دوسری جنگ شروع کی داؤد اور اس کے آدمی فلسطینیوں سے لڑنے کے لئے باہر گئے۔ لیکن داؤد بہت تھک گیا تھا۔ 16 اِشبی بنوب بڑے طاقتور دیوؤں میں سے ایک تھا۔ اِشبی بنوب کے بھا لے کا وزن ۲/ ۷۱ پا ؤنڈ تھا۔ اِشبی بنوب کے پاس ایک نئی تلوار تھی۔ اس نے داؤد کو مارنے کی کوشش کی۔ 17 لیکن ضرویاہ کا بیٹا ابیشے نے فلسطینی کو مار ڈا لا اور داؤد کی زندگی بچا لی۔ تب داؤد کے آدمیوں نے داؤد سے ایک خاص وعدہ کیا۔

انہوں نے اس کو کہا ، “تم ہمارے ساتھ مزید جنگ کے لئے باہر نہیں جا سکتے اگر تم ایسا کرو تو ممکن ہے کہ اسرا ئیل تمہا رے جیسا ایک عظیم قائد کھو دے۔”

18 بعد میں جوب میں فلسطینیوں سے دوسری جنگ ہو ئی۔ سبّکی جو ساتی نے ایک اور سف نامی دیو کو مار ڈا لا۔

19 اس کے بعد جوب میں فلسطینیوں کے خلاف دوسری جنگ ہو ئی۔ یعری ار جیم کا بیٹا اِلحنان جوبیت اللحم کا تھا ۔جات کے جولیت کے بھا ئی لہمی کو مار ڈا لا۔ اس کا بھا لا جو لا ہے کے کر گھا کی چھڑی کے برا بر لمبا تھا۔

20 جات میں ایک اور جنگ ہو ئی۔ ایک لمبا آدمی تھا اس آدمی کے ہر ہا تھ میں چھ چھ انگلیاں اور ہر ایک پیر میں چھ چھ انگلیاں تھیں کل ملا کر اس کی چوبیس انگلیاں تھیں یہ آدمی بھی ایک دیو تھا۔ 21 اس آدمی نے اسرا ئیل کو للکا را تھا اور ان کا مذاق اُڑا یا تھا لیکن یونتن نے ا س آدمی کو مار ڈا لا ( یہ یونتن داؤد کے بھا ئی سمعی کا بیٹا تھا۔)

22 یہ چاروں آدمی جات کے دیو تھے۔ جنہیں داؤد اور اس کے آدمیوں نے مار ڈا لا۔

Footnotes

  1. دوم سموئیل 21:2 اسرائیلیوں … پہنچا ئیں گے یہ واقعہ یشوع کے زمانے میں ہوا تھا جب جبعو نیوں نے اسرائیل سے فریب کیا دیکھو یشوع۹: ۳۔۱۵
  2. دوم سموئیل 21:8 مفیبوست یہ دوسرا آدمی جس کا نام بھی مفیبوست تھا جو یونتن کا بیٹا نہیں۔

The Gibeonites Avenged

21 During the reign of David, there was a famine(A) for three successive years; so David sought(B) the face of the Lord. The Lord said, “It is on account of Saul and his blood-stained house; it is because he put the Gibeonites to death.”

The king summoned the Gibeonites(C) and spoke to them. (Now the Gibeonites were not a part of Israel but were survivors of the Amorites; the Israelites had sworn to spare them, but Saul in his zeal for Israel and Judah had tried to annihilate them.) David asked the Gibeonites, “What shall I do for you? How shall I make atonement so that you will bless the Lord’s inheritance?”(D)

The Gibeonites answered him, “We have no right to demand silver or gold from Saul or his family, nor do we have the right to put anyone in Israel to death.”(E)

“What do you want me to do for you?” David asked.

They answered the king, “As for the man who destroyed us and plotted against us so that we have been decimated and have no place anywhere in Israel, let seven of his male descendants be given to us to be killed and their bodies exposed(F) before the Lord at Gibeah of Saul—the Lord’s chosen(G) one.”

So the king said, “I will give them to you.”

The king spared Mephibosheth(H) son of Jonathan, the son of Saul, because of the oath(I) before the Lord between David and Jonathan son of Saul. But the king took Armoni and Mephibosheth, the two sons of Aiah’s daughter Rizpah,(J) whom she had borne to Saul, together with the five sons of Saul’s daughter Merab,[a] whom she had borne to Adriel son of Barzillai the Meholathite.(K) He handed them over to the Gibeonites, who killed them and exposed their bodies on a hill before the Lord. All seven of them fell together; they were put to death(L) during the first days of the harvest, just as the barley harvest was beginning.(M)

10 Rizpah daughter of Aiah took sackcloth and spread it out for herself on a rock. From the beginning of the harvest till the rain poured down from the heavens on the bodies, she did not let the birds touch them by day or the wild animals by night.(N) 11 When David was told what Aiah’s daughter Rizpah, Saul’s concubine, had done, 12 he went and took the bones of Saul(O) and his son Jonathan from the citizens of Jabesh Gilead.(P) (They had stolen their bodies from the public square at Beth Shan,(Q) where the Philistines had hung(R) them after they struck Saul down on Gilboa.)(S) 13 David brought the bones of Saul and his son Jonathan from there, and the bones of those who had been killed and exposed were gathered up.

14 They buried the bones of Saul and his son Jonathan in the tomb of Saul’s father Kish, at Zela(T) in Benjamin, and did everything the king commanded. After that,(U) God answered prayer(V) in behalf of the land.(W)

Wars Against the Philistines(X)

15 Once again there was a battle between the Philistines(Y) and Israel. David went down with his men to fight against the Philistines, and he became exhausted. 16 And Ishbi-Benob, one of the descendants of Rapha, whose bronze spearhead weighed three hundred shekels[b] and who was armed with a new sword, said he would kill David. 17 But Abishai(Z) son of Zeruiah came to David’s rescue; he struck the Philistine down and killed him. Then David’s men swore to him, saying, “Never again will you go out with us to battle, so that the lamp(AA) of Israel will not be extinguished.(AB)

18 In the course of time, there was another battle with the Philistines, at Gob. At that time Sibbekai(AC) the Hushathite killed Saph, one of the descendants of Rapha.

19 In another battle with the Philistines at Gob, Elhanan son of Jair[c] the Bethlehemite killed the brother of[d] Goliath the Gittite,(AD) who had a spear with a shaft like a weaver’s rod.(AE)

20 In still another battle, which took place at Gath, there was a huge man with six fingers on each hand and six toes on each foot—twenty-four in all. He also was descended from Rapha. 21 When he taunted(AF) Israel, Jonathan son of Shimeah,(AG) David’s brother, killed him.

22 These four were descendants of Rapha in Gath, and they fell at the hands of David and his men.

Footnotes

  1. 2 Samuel 21:8 Two Hebrew manuscripts, some Septuagint manuscripts and Syriac (see also 1 Samuel 18:19); most Hebrew and Septuagint manuscripts Michal
  2. 2 Samuel 21:16 That is, about 7 1/2 pounds or about 3.5 kilograms
  3. 2 Samuel 21:19 See 1 Chron. 20:5; Hebrew Jaare-Oregim.
  4. 2 Samuel 21:19 See 1 Chron. 20:5; Hebrew does not have the brother of.