Add parallel Print Page Options

نعمان کا مسئلہ

نعمان ارام کے بادشاہ کی فوج کا سپہ سالار تھا۔ نعمان اپنے بادشاہ کے لئے بہت اہم آدمی تھا۔ نعمان بہت اہم آدمی تھا کیوں کہ خدا وند نے اسکو ارام کو فتح کرانے کے لئے استعمال کیا تھا۔ نعمان عظیم اور طا قتور آدمی تھا لیکن وہ کو ڑھ کا مریض بھی تھا۔

ارامی فوج نے کئی سپاہیوں کے گروہوں کو اسرائیل میں لڑ نے بھیجا سپاہیوں نے لوگوں کو غلام بنایا۔ ایک مرتبہ انہوں نے ایک چھو ٹی لڑ کی کو اسرائیل کی زمین سے لیا۔یہ چھو ٹی لڑ کی نعمان کی بیوی کی خادمہ ہوئی۔ اس لڑ کی نے نعمان کی بیوی سے کہا ، “میں چاہتی ہوں کہ میرا آقا ( نعمان) نبی( الیشع) سے ملے جو سامریہ میں رہتا ہے وہ نبی نعمان کو اس کے کوڑھ سے شفا دے سکتا ہے۔”

نعمان اپنے آقا (ارام کا بادشاہ ) کے پاس گیا۔ نعمان نے ارام کے بادشاہ سے وہ باتیں کہیں جو باتیں اسرائیلی لڑ کی نے کہیں تھیں۔

تب ارام کے بادشاہ نے کہا ، “ اب جاؤ اور میں اسرائیل کے بادشاہ کو ایک خط بھیجونگا۔”

اس لئے نعمان اسرائیل گیا۔ نعمان اپنے ساتھ کچھ تحفے لے گیا۔ نعمان اپنے ساتھ ۷۵۰ پاؤنڈ چاندی ،۶۰۰۰ سونے کی مہریں اور دس جوڑے کپڑے لے گئے۔ نعمان ارام کے بادشاہ کا خط اسرائیل کے بادشاہ کے پاس لے گیا خط میں یہ لکھا تھا : ” یہ خط یہ بتانے کے لئے ہے کہ میں خط پہنچانے والے خادم نعمانی کو اس لئے بھیج رہا ہوں تا کہ تم اس کو کوڑھ کی بیماری سے شفاء دے سکو۔”

جب اسرائیل کے بادشاہ نے خط پڑھا اس نے اپنے کپڑے پھاڑ ڈا لے یہ ظا ہر کرنے کے لئے کہ وہ غمزدہ اور پریشان ہے۔ اسرائیل کے بادشاہ نے کہا ، “کیا میں خدا ہوں ؟”نہیں ! میرے پاس زند گی اور موت پر قابو پانے کے لئے طا قت نہیں۔ تو پھر کیوں ارام کے بادشاہ نے ایک کوڑھی کو علاج کے لئے میرے پاس بھیجا ہے۔ وہ ضرور ہم لوگوں کے خلاف لڑا ئی لڑ نے کے لئے کچھ بہانہ ڈھونڈ نے کی کوشش کررہا ہے۔”

الیشع خدا کے آدمی نے سنا کہ اسرائیل کے بادشاہ نے اپنے کپڑے پھاڑ لئے۔ اس لئے الیشع نے بادشاہ کو پیغام بھیجا آپ نے کیوں اپنے کپڑے پھا ڑے ؟ نعمان کو میرے پاس آنے دو تب اسے معلوم ہوگا کہ اسرائیل میں ایک نبی ہے۔

اس لئے نعمان اس کے گھو ڑوں اور رتھ کے ساتھ الیشع کے گھر آیا اور دروازہ کے سامنے کھڑا رہا۔ 10 الیشع نے خبر رساں کو نعمان کے پاس بھیجا۔ خبر رساں نے کہا ، “جاؤ اور دریائے یردن میں سات مرتبہ دھو ڈا لو تب تمہاری جِلد کو شفاء ہو گی اور تم پاک اور صاف ہو جاؤ گے۔”

11 نعمان غصہ ہوا اور نکل گیا۔ اس نے کہا ، “میں سمجھا تھا الیشع کم ازکم باہر آئے گا اور میرے سامنے کھڑا ہوگا اور خدا وند اپنے خدا کانام پکارے گا۔ میں سمجھا وہ اپنا ہاتھ میرے جسم پر پھیرے گا اور جذام کو شفا بخشے گا۔ 12 دمشق کے دو دریا ابانہ اور فر فر تمام اسرائیل کے پانی سے بہتر ہیں۔ کیا میں ان دمشق کے دریاؤں میں نہیں دھو سکتا اور پاک صاف نہیں ہو سکتا۔” نعمان بہت غصہ میں تھا اور جانے کے لئے پلٹا۔

13 لیکن نعمان کے خادم اس کے پاس گئے اس سے بات کئے انہوں نے کہا ، “باپ ! اگر نبی تمہیں بڑی چیز کرنے کے لئے کہے تو کیا تم اسے نہیں کرو گے ؟ لیکن وہ تم سے ایک آسان کام کر نے کے لئے کہا ، “دھو ؤ ، تم پاک اور صاف ہو گے۔”

14 اس لئے نعمان نے وہی کیا جو خدا کے آدمی ( الیشع ) نے کہا۔ نعمان نیچے گیا اور دریائے یردن میں سات مرتبہ دھو یا اور نعمان پاک اور صاف ہوگیا۔ نعمان کی جلد بالکل ملائم ہو گئی جس طرح بچّے کی ہوتی ہے۔

15 نعمان اور اسکے تمام گروہ خدا کے آدمی الیشع کے پاس واپس آئے وہ الیشع کے سامنے کھڑا ہوا اور کہا ، “دیکھو اب میں جان گیا ہوں سوائے اسرائیل کے تمام زمین پر کوئی خدا نہیں اب براہ کرم میری جانب سے تحفہ قبول کیجئے۔”

16 لیکن الیشع نے کہا ، “میں نے خدا وند کی خدمت کی میں خدا وند کی زندگی کی قسم کھا تا ہوں میں کوئی تحفہ قبول نہیں کروں گا۔”

نعمان نے بہت کو شش کی کہ الیشع تحفہ لے لے لیکن الیشع نے انکار کیا۔ 17 تب نعمان نے کہا ، “ اگر تم یہ تحفہ قبول نہیں کرنا چاہتے تو کم از کم میرے لئے یہ کیجئے مجھے کچھ مٹی اسرائیل سے لینے دو۔ [a] جنہیں ٹوکروں میں دو خچروں پر لادونگا۔ کیوں کہ دوبارہ میں جلانے کا نذرانہ یا قربانی کبھی بھی دوسرے خدا ؤ ں کونہیں پیش کروں گا۔ میں قربانی صرف خداوند کو پیش کروں گا۔ 18 اور اب میں خداوند سے دعا کرتا ہوں کہ اس کے لئے مجھے معاف کر : آئندہ جب بھی میرا آقا ( ارام کا بادشاہ ) رمّون کی ہیکل میں عبادت کرنے کے لئے جا ئے گا وہ مورتیوں کے آگے جھکے گا اور وہ سہارے کیلئے مجھ پر جھکنا چا ہے گا۔ اس لئے مجھے بھی رمّون کی ہیکل میں جھکنا چاہئے۔ اگر اس طرح کی بات ہو تی ہے تو اب میں خداوند سے معافی مانگتا ہوں۔”

19 تب الیشع نے نعمان سے کہا ، “سلامتی سے جا ؤ۔”

اس لئے نعمان الیشع کو چھوڑا اور کچھ دور گیا۔ 20 لیکن خدا کے آدمی الیشع کے خادم جیحازی نے کہا ، “دیکھو میرے آقا ( الیشع) نے نعمان ارامی کو بغیر تحفہ قبول کئے جانے دیا جسے وہ لا یا تھا۔ میں خداوند کی زندگی کی قسم کھا تا ہوں میں نعمان کے پیچھے جا ؤں گا اور اس سے کچھ لو ں گا۔” 21 اس لئے جیحازی نعمان کے پاس دوڑا۔

نعمان نے دیکھا کو ئی اس کے پیچھے دوڑ رہا ہے وہ رتھ سے نیچے اُترا جیحازی سے ملنے۔نعمان نے کہا ، “کیا سب ٹھیک ہے ؟”

22 جیحازی نے کہا ، “ہاں سب کچھ ٹھیک ہے۔” میرے آقا ( الیشع) نے مجھے بھیجا ہے اس نے کہا ، “دیکھو دو نوجوان آدمی میرے پاس آئے وہ افرائیم کے پہا ڑی ملک کے نبیوں کے گروہ سے تھے۔ براہ کرم انہیں ۷۵ پاؤنڈ چاندی اور دو جو ڑا کپڑا انہیں دے دو۔”

23 نعمان نے کہا ، “براہ کرم ۱۵۰ پاؤنڈ لے لو۔نعمان نے جیحازی کو چاندی لینے کے لئے منایا۔نعمان نے ۱۵۰ پاؤنڈ چاندی دو تھیلوں میں رکھا اور دو جو ڑا کپڑا لیا۔ تب نعمان نے یہ چیزیں جیحازی کو دیں۔ 24 جب جیحازی پہاڑ پر آیا تو اس نے یہ چیزیں خادموں سے لیں اور انہیں روانہ کردیا۔ پھر جیحازی نے اُن چیزوں کو گھر میں چھپا دیا۔

25 جیحازی اندر آیا اور اسکے آقا ( الیشع) کے سامنے کھڑا ہوا۔ الیشع نے جیحازی سے کہا ، “تم کہاں گئے تھے جیحازی ؟” جیحازی نے کہا ، “میں کہیں بھی نہیں گیا۔”

26 الیشع نے جیحازی سے کہا ، “یہ سچ نہیں ہے میرا دِل تمہا رے ساتھ تھا جب نعمان اپنی رتھ سے تم سے ملنے کیلئے پلٹا۔ یہ وقت رقم ، کپڑے ، زیتون ، انگور ، بھیڑیں ، گائیں یا مرد اور عورت خادماؤں کو لینے کا نہیں۔ 27 اب تم کو اور تمہا رے بچوں کو نعمان کی بیماری ہو گی اور تم ہمیشہ ( کو ڑھی ) جذامی رہو گے۔”

جب جیحازی الیشع کے پاس سے نکلا تو جیحازی کی جلد برف کی طرح سفید تھی جیحازی جُذام سے بیمار تھا۔

Footnotes

  1. دوم سلاطین 5:17 مجھے … لینے دو نعمان سوچا کہ اسرائیل کی زمین مقدس ہے اس لئے وہ کچھ مٹی لینا چاہتا تھا تاکہ خدا وند کی عبادت اپنے ملک میں کرے۔

Naaman Healed of Leprosy

Now Naaman was commander of the army of the king of Aram.(A) He was a great man in the sight of his master and highly regarded, because through him the Lord had given victory to Aram. He was a valiant soldier, but he had leprosy.[a](B)

Now bands of raiders(C) from Aram had gone out and had taken captive a young girl from Israel, and she served Naaman’s wife. She said to her mistress, “If only my master would see the prophet(D) who is in Samaria! He would cure him of his leprosy.”

Naaman went to his master and told him what the girl from Israel had said. “By all means, go,” the king of Aram replied. “I will send a letter to the king of Israel.” So Naaman left, taking with him ten talents[b] of silver, six thousand shekels[c] of gold and ten sets of clothing.(E) The letter that he took to the king of Israel read: “With this letter I am sending my servant Naaman to you so that you may cure him of his leprosy.”

As soon as the king of Israel read the letter,(F) he tore his robes and said, “Am I God?(G) Can I kill and bring back to life?(H) Why does this fellow send someone to me to be cured of his leprosy? See how he is trying to pick a quarrel(I) with me!”

When Elisha the man of God heard that the king of Israel had torn his robes, he sent him this message: “Why have you torn your robes? Have the man come to me and he will know that there is a prophet(J) in Israel.” So Naaman went with his horses and chariots and stopped at the door of Elisha’s house. 10 Elisha sent a messenger to say to him, “Go, wash(K) yourself seven times(L) in the Jordan, and your flesh will be restored and you will be cleansed.”

11 But Naaman went away angry and said, “I thought that he would surely come out to me and stand and call on the name of the Lord his God, wave his hand(M) over the spot and cure me of my leprosy. 12 Are not Abana and Pharpar, the rivers of Damascus, better than all the waters(N) of Israel? Couldn’t I wash in them and be cleansed?” So he turned and went off in a rage.(O)

13 Naaman’s servants went to him and said, “My father,(P) if the prophet had told you to do some great thing, would you not have done it? How much more, then, when he tells you, ‘Wash and be cleansed’!” 14 So he went down and dipped himself in the Jordan seven times,(Q) as the man of God had told him, and his flesh was restored(R) and became clean like that of a young boy.(S)

15 Then Naaman and all his attendants went back to the man of God(T). He stood before him and said, “Now I know(U) that there is no God in all the world except in Israel. So please accept a gift(V) from your servant.”

16 The prophet answered, “As surely as the Lord lives, whom I serve, I will not accept a thing.” And even though Naaman urged him, he refused.(W)

17 “If you will not,” said Naaman, “please let me, your servant, be given as much earth(X) as a pair of mules can carry, for your servant will never again make burnt offerings and sacrifices to any other god but the Lord. 18 But may the Lord forgive your servant for this one thing: When my master enters the temple of Rimmon to bow down and he is leaning(Y) on my arm and I have to bow there also—when I bow down in the temple of Rimmon, may the Lord forgive your servant for this.”

19 “Go in peace,”(Z) Elisha said.

After Naaman had traveled some distance, 20 Gehazi, the servant of Elisha the man of God, said to himself, “My master was too easy on Naaman, this Aramean, by not accepting from him what he brought. As surely as the Lord(AA) lives, I will run after him and get something from him.”

21 So Gehazi hurried after Naaman. When Naaman saw him running toward him, he got down from the chariot to meet him. “Is everything all right?” he asked.

22 “Everything is all right,” Gehazi answered. “My master sent me to say, ‘Two young men from the company of the prophets have just come to me from the hill country of Ephraim. Please give them a talent[d] of silver and two sets of clothing.’”(AB)

23 “By all means, take two talents,” said Naaman. He urged Gehazi to accept them, and then tied up the two talents of silver in two bags, with two sets of clothing. He gave them to two of his servants, and they carried them ahead of Gehazi. 24 When Gehazi came to the hill, he took the things from the servants and put them away in the house. He sent the men away and they left.

25 When he went in and stood before his master, Elisha asked him, “Where have you been, Gehazi?”

“Your servant didn’t go anywhere,” Gehazi answered.

26 But Elisha said to him, “Was not my spirit with you when the man got down from his chariot to meet you? Is this the time(AC) to take money or to accept clothes—or olive groves and vineyards, or flocks and herds, or male and female slaves?(AD) 27 Naaman’s leprosy(AE) will cling to you and to your descendants forever.” Then Gehazi(AF) went from Elisha’s presence and his skin was leprous—it had become as white as snow.(AG)

Footnotes

  1. 2 Kings 5:1 The Hebrew for leprosy was used for various diseases affecting the skin; also in verses 3, 6, 7, 11 and 27.
  2. 2 Kings 5:5 That is, about 750 pounds or about 340 kilograms
  3. 2 Kings 5:5 That is, about 150 pounds or about 69 kilograms
  4. 2 Kings 5:22 That is, about 75 pounds or about 34 kilograms