Add parallel Print Page Options

21 تب یہو سفط مر گیا اور اپنے آباؤ اجداد کے ساتھ دفن کیا گیا۔ وہ شہر داؤد میں دفن ہوا۔ یہورام یہوسفط کی جگہ نیا بادشاہ ہوا۔ یہورام یہوسفط کا بیٹا تھا۔ یہورام کے بھا ئی عزریاہ ، یحی ایل ، زکریاہ ، عزریاہ ، میکائیل ، سقطیاہ تھے وہ یہو سفط کے بیٹے تھے۔ یہو سفط یہوداہ کا بادشاہ تھا۔ یہو سفط نے بیٹوں کو کئی چاندی ، سونے اور قیمتی چیزوں کے تحفے دیئے اور یہوداہ میں مضبوط قلعے بھی دیئے۔ لیکن یہو سفط نے یہورام کو بادشاہت دی کیوں کہ یہو رام اس کا بڑا بیٹا تھا۔

یہو رام یہوداہ کا بادشاہ

یہورام نے اپنے باپ کی بادشاہت حاصل کی اور اس کو طاقتور بنایا۔ تب اس نے اپنے تمام بھائیوں کو اور اسرائیل کے کچھ قائدین کو بھی تلوار سے مار ڈا لا۔ یہورام نےجب حکو مت کی اس کی عمر ۳۲ سال تھی اس نے یروشلم میں آٹھ سال حکو مت کی۔ وہ اسی طرح رہا جس طرح اسرائیل کے بادشاہ رہے تھے۔ وہ اسی طرح رہا جیسے اخی اب کا خاندان رہا کیوں کہ اس نے اخی اب کی بیٹی سے شا دی کی تھی۔ اور یہورام نے خدا وند کی نظروں میں برائی کی۔ لیکن خدا وند نے داؤد کے خاندان کو تباہ نہیں کرنا چاہا۔ کیوں کہ خدا وند نے داؤد کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ خدا وند نے وعدہ کیا تھا کہ داؤد اور اسکی اولاد کے لئے ایک چراغ ہمیشہ جلتا رہے گا۔

یہورام کے زمانے میں ادوم یہوداہ کے علاقہ سے باہر نکل گیا۔ ادوم کے لوگوں نے اپنا بادشاہ چن لیا۔ اس لئے یہورام اپنے تمام سپہ سالاروں اور رتھوں کے ساتھ ادوم گیا ادومی فوج نے یہورام اور اس کے رتھ کے سپہ سالار کا محاصرہ کرلیا لیکن یہورام نے رات میں سخت لڑا ئی لڑ کر اپنے نکلنے کا راستہ بنالیا۔ 10 اس وقت سے اب تک ادوم کے ملک نے یہوداہ کے خلاف بغاوت کی۔ لِبناہ شہر کے لوگ بھی یہورام کے خلاف بغاوت کئے۔ ایسا اس لئے ہوا کہ یہو رام نے خدا وند اپنے آباؤ اجداد کے خدا کو چھو ڑ دیا۔ 11 یہو رام نے بھی یہوداہ کی پہا ڑ یوں پر اعلیٰ جگہیں بنوائیں۔ وہ یروشلم کے لوگوں کے بتوں کی پرستش کر نے کا سبب بنا۔ وہ یہوداہ کے لوگوں کو خدا وند سے دور کر دیا۔

12 اس لئے یہورام کو ایلیاہ نبی سے ایک پیغام ملا پیغام میں یہ کہا گیا تھا :

“یہ وہ ہے جو خدا وند کہتا ہے۔ یہی وہ خدا ہے جس کے راستے پر تمہارا آباؤ اجداد داؤد ،چلا۔ خدا وند کہتا ہے ، ’یہورام تم اس راستے پر نہیں رہے جس پر یہوداہ کا بادشاہ آسا رہا۔ 13 لیکن تم ان راستوں پر رہے جن پر اسرائیل کے بادشاہ رہے۔ تم نے یہوداہ اور یروشلم کے لوگوں کو وہ کام کرنے سے روکا جسے خدا وند نے چاہا۔ ایسا ہی اخی اب اور اسکے خاندان نے کیا وہ خدا وند کے وفا دار نہیں رہے۔ تم نے اپنے بھا ئیوں کو مار ڈا لا تمہارے بھا ئی تم سے بہتر تھے۔ 14 اس لئے اب خدا وند تمہارے لوگوں کو جلد ہی بہت زیادہ سزا دیگا۔ خدا وند تمہارے بچّوں ، بیویوں اور تمہاری تمام جائیداد کو سزا دیگا 15 تمہیں آنتوں کی بھیانک بیماری ہوگی یہ ہر روز زیادہ بگڑ تی جائے گی۔ تب بھیا نک بیماری کی وجہ سے تمہاری آنتیں باہر آئیں گی۔‘”

16 خدا وند فلسطینیوں اور عرب کے لوگوں کے جو کو شی لوگوں کے پاس رہتے ہیں یہورام پر غصہ کر نے کا سبب بنا۔ 17 ان لوگوں نے ملک یہوداہ پر حملہ کر دیا۔ وہ شاہی محل کی ساری دولت کو لے لئے اور یہورام کی بیویوں اور بیٹوں کو لے لیا۔ صرف یہورام کا چھو ٹا بیٹا چھو ڑ دیا گیا۔ یہو رام کے سب سے چھو ٹے بیٹے کا نام یہو آخز تھا۔

18 ان چیزوں کے ہونے کے بعد خدا وند نے یہورام کی آنتوں میں ایسی بیماری پیدا کی جس کا علاج نہ ہو سکا۔ 19 تب یہورام کی آنتیں دو سال بعد اس کی بیماری کی وجہ سے باہر نکل گئیں وہ بہت بری حالت میں مرا۔ یہورام کی تعظیم میں لوگوں نے بڑی آگ نہیں جلا ئی جیسا کہ اس کے باپ کے لئے کئے تھے۔ 20 یہو رام جب بادشاہ ہوا تو وہ ۳۲ سال کا تھا اس نے یروشلم میں آٹھ سال حکومت کی۔ جب یہورام مرا تو کوئی بھی آدمی غمزدہ نہیں تھا۔ لوگوں نے یہورام کو شہر داؤد میں دفن کیا۔ لیکن ان قبروں میں نہیں دفن کیا جہاں بادشاہوں کو دفن کیا گیا۔

21 Then Jehoshaphat rested with his ancestors and was buried with them in the City of David. And Jehoram(A) his son succeeded him as king. Jehoram’s brothers, the sons of Jehoshaphat, were Azariah, Jehiel, Zechariah, Azariahu, Michael and Shephatiah. All these were sons of Jehoshaphat king of Israel.[a] Their father had given them many gifts(B) of silver and gold and articles of value, as well as fortified cities(C) in Judah, but he had given the kingdom to Jehoram because he was his firstborn son.

Jehoram King of Judah(D)

When Jehoram established(E) himself firmly over his father’s kingdom, he put all his brothers(F) to the sword along with some of the officials of Israel. Jehoram was thirty-two years old when he became king, and he reigned in Jerusalem eight years. He followed the ways of the kings of Israel,(G) as the house of Ahab had done, for he married a daughter of Ahab.(H) He did evil in the eyes of the Lord. Nevertheless, because of the covenant the Lord had made with David,(I) the Lord was not willing to destroy the house of David.(J) He had promised to maintain a lamp(K) for him and his descendants forever.

In the time of Jehoram, Edom(L) rebelled against Judah and set up its own king. So Jehoram went there with his officers and all his chariots. The Edomites surrounded him and his chariot commanders, but he rose up and broke through by night. 10 To this day Edom has been in rebellion against Judah.

Libnah(M) revolted at the same time, because Jehoram had forsaken the Lord, the God of his ancestors. 11 He had also built high places on the hills of Judah and had caused the people of Jerusalem to prostitute themselves and had led Judah astray.

12 Jehoram received a letter from Elijah(N) the prophet, which said:

“This is what the Lord, the God of your father(O) David, says: ‘You have not followed the ways of your father Jehoshaphat or of Asa(P) king of Judah. 13 But you have followed the ways of the kings of Israel, and you have led Judah and the people of Jerusalem to prostitute themselves, just as the house of Ahab did.(Q) You have also murdered your own brothers, members of your own family, men who were better(R) than you. 14 So now the Lord is about to strike your people, your sons, your wives and everything that is yours, with a heavy blow. 15 You yourself will be very ill with a lingering disease(S) of the bowels, until the disease causes your bowels to come out.’”

16 The Lord aroused against Jehoram the hostility of the Philistines and of the Arabs(T) who lived near the Cushites. 17 They attacked Judah, invaded it and carried off all the goods found in the king’s palace, together with his sons and wives. Not a son was left to him except Ahaziah,[b] the youngest.(U)

18 After all this, the Lord afflicted Jehoram with an incurable disease of the bowels. 19 In the course of time, at the end of the second year, his bowels came out because of the disease, and he died in great pain. His people made no funeral fire in his honor,(V) as they had for his predecessors.

20 Jehoram was thirty-two years old when he became king, and he reigned in Jerusalem eight years. He passed away, to no one’s regret, and was buried(W) in the City of David, but not in the tombs of the kings.

Footnotes

  1. 2 Chronicles 21:2 That is, Judah, as frequently in 2 Chronicles
  2. 2 Chronicles 21:17 Hebrew Jehoahaz, a variant of Ahaziah