Add parallel Print Page Options

يروشلم کے لئے خدا کي محبّت

16 تب خداوند کا کلام مجھے ملا،اس نے کہا، “اے ابن آدم! یروشلم کے لوگوں کو ان مکروہ کا موں کے بارے میں سمجھا ؤ جنہیں انہوں نے کئے ہیں۔ تمہیں کہنا چا ہئے، ’میرا مالک خداوند یروشلم کے لوگوں کو یہ پیغام دیتا ہے۔ تمہا را وطن اور تمہا ری جا ئے پیدا ئش کنعان ہے۔ تمہا را با پ اموری تھا اور تمہا ری ماں حتّی تھی۔ اے یروشلم! جس دن تم پیدا ہو ئے تھے تمہا ری ناف کی نال کو کاٹنے وا لا کو ئی نہیں تھا۔ کسی نے تم پر نمک نہیں ڈا لا اور تمہیں پاک و صاف کر نے کے لئے نہلا یا نہیں گیا۔کسی نے تمہیں لباس میں نہیں لپیٹا۔ تمہا رے لئے افسوس کرنے وا لا کو ئی نہ تھا۔ کو ئی بھی تمہا رے معذرت ظا ہر نہیں کر تا تھا۔ نہ ہی توجہ دیتا تھا۔ جس دن تم پیدا ہو ئے،ا س دن تمہا رے والدین نے تمہیں نا پسند کیا اور تمہیں کھلے میدان میں چھو ڑدیا۔

“تب میں (خدا ) اُدھر سے گذرا، میں تمہیں وہاں خون میں لت پت پایا۔ تم لہو لہان تھی لیکن میں نے کہا، “جیتی رہو!” ہاں! تم خون میں لت پت تھی۔ لیکن میں نے کہا، “جیتی رہو!” میں نے تمہا ری مدد کھیت کے پو دے کی طرح کی۔ تم بڑھی، تم بالغہ ہو ئی اور خوبصورتی سے آراستہ ہو ئی۔ تمہا ری چھاتیاں اٹھیں اور تمہا ری زلفیں بڑھیں لیکن تم ننگی اور برہنہ تھی۔ میں نے تم پر نظر ڈا لی۔ میں نے دیکھا کہ تم محبت کے لئے تیار تھی۔اس لئے میں نے تمہا رے اوپر اپنے کپڑے ڈا لے اور تمہا ری بر ہنگی کو چھپا یا۔ میں نے تم سے بیاہ کر نے کا عہد کیا۔ میں نے تمہا رے ساتھ معاہدہ کیا اور تم میری بنی۔” میرے مالک خداوند نے یہ باتیں کہیں۔ “میں نے تمہیں پانی سے نہلا یا۔میں نے تمہا رے خون کو دھو یا اور میں نے تمہا ری جلد پر تیل ملا۔ 10 میں نے تمہیں زردار کپڑو ں سے ملبوس کیا اور بہترین چمڑے کی جو تی پہنا ئی۔نفیس کتان سے تمہیں لپیٹا اور ریشمی کپڑا سے ڈھانکا۔ 11 تب میں نے تمہیں کچھ زیور دیئے۔ میں نے تمہا رے ہا تھوں میں کنگن پہنا ئے اور تمہا رے گلے میں طو ق ڈا لا۔ 12 میں نے تمہیں ایک نتھ، کچھ کان کی با لیاں اور حسین تاج پہننے کے لئے دیا۔ 13 تم اپنے سونے چاندی کے زیوروں، اپنے کتانی اور ریشمی لباس اور زر دار کپڑوں میں حسین نظر آتی تھی۔ تم نے عمدہ آٹا شہد اور تیل کھائی۔ تم بہت حسین تھی اور تم ملکہ بنی۔ 14 تم اپنی خوبصورتی کے لئے مشہور ہوئی۔ یہ سب کچھ اس لئے ہوا کیوں کہ میں نے تمہیں اتنا حسین بنا یا! ” میرے مالک خدا وند نے یہ باتیں کہیں۔

يروشلم، بےوفا دلہن

15 خدا نے کہا، “لیکن تم نے اپنی خوبصورتی پر یقین کرنا شروع کیا۔ تم نے اپنی شہرت کا استعمال کیا لیکن مجھ سے نافرمانی کی۔ تم نے ایک فاحشہ کی طرح کام کیا۔ جو تم نے اپنے آپ کو ہر گزرنے والے کے حوالے کیا۔ 16 تم نے اپنے حسین لباس لئے اور انکا استعمال اپنی پرستش کے مقاموں کو سجانے کے لئے کیا۔ تم نے ان مقاموں پر ایک فاحشہ کی طرح کام کیا۔ ایسی باتیں نہیں ہونی چاہئے تھی۔ 17 اور تم نے اپنے سونے اور چاندی کے نفیس زیوروں سے جو میں نے تمہیں دیئے تھے اپنے لئے مردوں کی مورتیں بنائیں۔ اور ان سے بد کاری کی۔ 18 تب تم نے اپنے زر دار کپڑے لئے اور ان مورتیوں کو ملبوس کیا۔ تم نے میرے تیل اور بخور لئے اور اسے انکے آگے رکھا۔ 19 اور میری روٹی جو میں نے تمہیں دیا عمدہ آٹا، روغن اور شہد جو میں تمہیں کھلا تا تھا تم نے اسے ان بتوں کے سامنے خوشبو کے لئے رکھا۔” میرے مالک خدا وند نے یہ باتیں کہیں۔

20 خدا نے کہا، “تم نے اپنے بیٹے بیٹیاں لیکر جنہیں تم نے میرے لئے جنم دیا اور تم نے انہیں ان جھوٹے خداؤں پر قربان کیا۔ لیکن وہ تو صرف تیرے نافرمانی کا ایک چھوٹا حصہ تھا۔ 21 تم نے میرے بیٹوں کو ہلاک کیا۔ اور ان کو بتوں کے لئے آگ کے حوالے کیا۔ 22 تم نے مجھے چھوڑا اور وہ بھیانک کام کئے اور تم نے اپنا وہ وقت کبھی یاد نہیں کیا جب تم بچی تھی۔ تم نے اس وقت کو یاد نہیں کیا جبکہ تم ننگی تھی اور خون میں لوٹتی تھی۔

23 “ان سبھی بری چیزوں کے بعد،․․․ اے یروشلم! یہ تمہارے لئے بہت برا ہوگا۔” میرے مالک خدا وند نے یہ سب باتیں کہیں۔ 24 ان سب باتوں کے بعد تم نے اس جھوٹے دیوتاؤں کی پرستش کے لئے وہ ٹیلہ بنا یا۔ تم نے ہر ایک سڑک کے موڑ پر جھوٹے دیوتاؤں کی عبادت کے لئے ان مقاموں کو بنا یا۔ 25 تم نے اپنی اونچی جگہ ہر ایک سڑک کے موڑ پر بنائے۔ تب تم نے اپنی خوبصورتی کو دہشت ناک بنا یا۔ تم نے ہر ایک راہ گزر کے لئے اپنے پاؤں پھیلائے اور اپنی فاحشہ پن کو بڑھا یا۔ 26 تب تم اس پڑوسی مصر کے پاس گئی جو جنسی معاملات میں ماہر تھے۔ تم نے مجھے غضبناک کرنے کے لئے اسکے ساتھ کئی بار جنسی تعلقات کیں۔ 27 اس لئے میں نے تمہیں سزا دی۔ میں نے تم سے زمین کا وہ حصّہ لے لیا جو کہ میں نے تمہیں دیا تھا۔ میں نے تمہارے دشمن فلسطینیوں کی بیٹیوں کو تم سے وہ کرنے کی اجازت دی جو کہ کرنے کی اسکی خواہش تھی۔ وہ بھی تمہارے بري راہوں سے شرمندہ تھے۔ 28 پھر تم نے اہل اسور کے ساتھ بد کاری کرکے مزہ لیں کیونکہ تم سیر نہ ہوسکتی تھی۔ تم نے انکے ساتھ جی بھر کے مزہ لئے لیکن تب بھی تم آسودہ نہ ہوئی تھی۔ 29 تب تم نے تاجروں کی سر زمین بابل کے ساتھ بھی اپنے فاحشہ پن کو بڑھا وا دیا لیکن اب بھی تم آسودہ نہیں ہوئی تھی۔ 30 تم بہت کمزور ہوگئی۔ جب تم یہ ساری چیزیں کرتی ہو تو تم ایک بے حیا فاحشہ کی طرح کام کرتی ہو۔” خدا وند میرے مالک نے یہ باتیں کہیں۔

31 خدا وند نے کہا، “تم نے اپنی اونچی جگہ کو ہر ایک سڑک کے موڑ پر اور ہر ایک گلی میں بنائے۔ تم نے اپنی ساری اجرت کو بھی حقیر جانا اس لئے تم فاحشہ کی مانند بھی نہیں ہو جو کہ پیسہ لیتی ہیں۔ 32 تم بد کار عورت تم نے اپنے شوہر کے ہوتے ہوئے اجنبیوں کے ساتھ جنسی معاملہ کرنا زیادہ بہتر جانا۔ 33 لوگ ہر ایک فاحشہ کو تحفے دیتے ہیں۔ پر تم اپنے یاروں کو ہدیئے اور تحفے دیتی ہو تاکہ وہ چاروں طرف سے تمہارے پاس آئیں اور تمہارے ساتھ بد کاری کیں۔ 34 اور تم فاحشہ کی طرح نہیں ہو جو کہ لوگوں کو اجرت دینے کے لئے مجبور کرتی ہیں۔ لیکن تم انہیں اجرت دیتی ہو اس لئے تم انوکھی ہو۔”

35 اے فاحشہ! خدا وند سے آئے پیغام کو سنو۔ 36 میرا مالک خدا وند یہ باتیں کہتا ہے: “چونکہ تم نے اپنے پیسے خرچ کئے، اور اپنے یاروں گھِنونے بتوں کو اپنی بر ہنگی دیکھنے دیا اور اس سے جنسی تعلقات قائم کیا۔ تم نے اپنے بچوں کو مارا اور انکا خون بہایا۔ ان جھوٹے خداؤں کے لئے یہ تمہارا تحفہ تھا۔ 37 اس لئے دیکھو میں تمہارے سب یاروں کو جن کو تم چاہتی تھی اور ان سب لوگوں کو جن سے تم نفرت رکھتی ہو جمع کروں گا۔ میں انکو چاروں طرف سے تمہاری مخالفت پر فراہم کروں گا اور انکے آگے تمہاری برہنگی کھول دوں گا تاکہ وہ تمہاری تمام بر ہنگی دیکھ سکیں۔ 38 تب میں تمہیں سزا دوں گا۔ میں تمہیں کسی قاتل اور اس عورت کی طرح سزا دوں گا جس نے حرامکاری کی ہو۔ میں تمہارے اوپر خون، قہر اور غیرت لاؤں گا۔ 39 اور میں تمہیں انکے حوالے کردوں گا اور وہ تمہارے گنبد اور اونچے مقاموں کو مسمار کریں گے اور تمہارے کپڑے اتاریں گے اور تمہارے خوشنما زیور چھین لیں گے اور تمہیں ننگی اور بر ہنہ چھوڑ جائیں گے۔ 40 وہ اپنے ساتھ ہجوم لائیں گے اور تم کو مار ڈالنے کے لئے تمہارے اوپر پتھر پھینکیں گے۔ تب اپنی تلوار سے وہ تمہیں ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالیں گے۔ 41 وہ تمہارا گھر آگ سے جلا دیں گے۔ وہ تمہیں اس طرح سزا دیں گے کہ سبھی دیگر عورتیں تیری قسمت دیکھیں گی۔ میں تمہارا فاحشہ کی طرح رہنا بند کردوں گا۔ میں تمہیں اپنے یاروں کو اجرت دینے سے بھی روک دوں گا۔ 42 تب میرا قہر کا جو کہ تم پر ہے خاتمہ ہوجائے گا۔ میری غیرت تجھ پر سے چلی جائیگی۔ میں پر امن ہو جاؤں گا۔ میں پھر کبھی غضبناک نہیں ہوں گا۔ 43 یہ ساری باتیں کیوں ہوں گی؟ کیوں کہ تم نے وہ یاد نہیں رکھا کہ تمہارے ساتھ بچپن میں کیا ہوا تھا۔ تم نے وہ سبھی برے کام کئے اور مجھے غضبناک کیا۔ اس لئے ان برے کاموں کے لئے مجھے تم کو سزا دینی پڑی۔ لیکن تم نے اور بھی زیادہ بھیانک منصوبے بنائے۔” میرے مالک خدا وند نے یہ باتیں کہیں۔

44 “تمہارے بارے میں بات کرنے والے سب لوگوں کے پاس ایک اور بات بھی کہنے کے لئے ہوگی۔ وہ کہیں گے۔‘ ماں کی طرح ہی بیٹی بھی ہے۔‘ 45 تم اپنی ماں کی بیٹی ہو۔ تم اپنے شوہر یا بچوں کا دھیان نہیں رکھتی ہو۔ تم ٹھیک اپنی بہن کی مانند ہو۔ تم دونوں نے اپنے شوہروں اور بچوں سے نفرت کی۔ تم ٹھیک اپنے ماں باپ کی طرح ہو۔ تمہاری ماں حتی تھی اور تمہارا باپ اموری تھا۔ 46 تمہاری بڑی بہن سامریہ ہے۔ وہ اپنے بیٹیوں کے ساتھ شمال میں رہتی ہے اور تمہاری چھوٹی بہن سدوم کی ہے۔ وہ اپنی بیٹیوں (شہروں ) ایک ساتھ تمہارے جنوب میں رہتی ہے۔ 47 تم نہ صرف انکے طرح ہی رہے اور وہ سبھی بھیانک گناہ کئے جو انہوں نے کئے بلکہ تم بہت جلد اس سے زیادہ شریر ہوگئی۔ 48 میں خداوند اور آقا ہوں۔ میں ہمیشہ زندہ ہوں اور اپنی زندگی کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ تمہا ری بہن سدوم اور اس کی بیٹیوں نے کبھی اتنے بُرے کام نہیں کئے جتنے تم نے اور تمہا ری بیٹیوں نے کئے۔

49 خدا نے کہا، “تمہا ری بہن سدوم اور اس کی بیٹیاں مغرو ر تھیں۔ انکے پاس ضرورت سے زیادہ کھانے کو تھا۔ اور ان کے پاس بہت زیادہ وقت تھا۔ وہ غریبو ں اور محتاجو ں کی مدد نہیں کر تی تھیں۔ 50 سدوم اور اس کی بیٹیاں بہت زیادہ مغرور ہو گئیں اور میرے سامنے بھیانک گنا ہ کر نے لگیں۔ جب میں نے انہیں ان کامو ں کو کر تے دیکھا تو میں نے سزادی۔”

51 خدانے کہا، “سامریہ نے ان گنا ہوں کا آدھا بھی نہیں کیا جو تم نے کئے۔تم نے سامریہ کے موازنہ میں زیادہ بھیانک گنا ہ کئے۔سدو م اور سامریہ کا موازنہ کر نے پر وہ تم سے اچھی لگتی ہیں۔ 52 اس لئے تمہیں شرمندہ ہونا چا ہئے۔ جب تم نے اپنا موازنہ اپنی بہنوں سے کیا تو تم نے انہیں اپنے سے بہتر پیش کیا۔ تم نے ان لوگوں سے زیادہ بھیانک گنا ہ کئے۔اس لئے تمہیں شرمندہ اور رسوا ہونا چا ہئے۔”

53 میں سدوم اور اس کی بیٹیوں کی تقدیر کو پھر سے بنا ؤں گا۔ میں سامریہ اور اس کی بیٹیوں کی تقدیر کو پھر سے بنا ؤں گا۔ میں تمہا ری تقدیر کو ان لوگوں کے ساتھ پھر سے بنا ؤں گا۔ 54 تم نے انہیں تسکین دیا۔اس لئے تم نے جو کیا اس کیلئے شرمندگی اور رسوا ئی برداشت کرو۔ 55 اس طرح تم اور تمہا ری بہن پھر سے بنا ئی جا ئیں گی۔سدوم اور اس کے چاروں جانب کے شہر،سامریہ اور اس کے چارو ں جانب کے شہر اور تم اور تمہا رے چاروں جانب کے شہر پھر سے بنا ئے جا ئیں گے۔”

56 خدا نے کہا، گذرے زمانے میں تم مغرور تھیں، اور اپنی بہن سدوم کی ہنسی اڑاتی تھیں۔ لیکن تم ویسا دوبارہ نہیں کر سکو گی۔ 57 تم نے یہ سزا بھگتنے سے قبل اپنے پڑوسیوں کی جانب سے ہنسی اڑانا شروع کئے جانے سے پہلے کیا تھا۔ ارام کی بیٹیاں (شہر) اور فلسطین اب تمہا ری ہنسی اڑا رہے ہیں۔ 58 اب تمہیں ان شرارت انگیز اور نفرت انگیز گنا ہوں کے لئے مصیبت اٹھانی پڑیگی جو تم نے کئے۔” خداوند نے یہ با تیں کہیں۔

خدا باوفا رہتا ہے

59 میرے مالک خداوند نے یہ سب چیزیں کہیں۔ ” میں تم سے ویسا ہی سلوک کرو ں گا جیسا تم نے میرے ساتھ کیا!اس لئے تم نے قسم کو حقیر جانا اور عہد شکنی کی۔ 60 لیکن مجھے وہ معاہدہ یاد ہے جو اس وقت کیا گیا تھا جب تم بچی تھی۔میں نے تمہا رے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ جو ہمیشہ قائم رہنے وا لا تھا۔ 61 میں تمہا ری بہنو ں کو تمہا رے پاس لا ؤں گا اور میں تمہا ری بیٹیاں بنا ؤں گا۔ یہ تمہا رے معاہدہ میں نہیں تھا لیکن میں یہ تمہا رے لئے کرو ں گا۔ تب تم ان بھیانک گنا ہو ں کو یاد کرو گی۔ جنہیں تم نے کئے اور تم شرمندہ ہو گی۔ 62 اس لئے میں تمہا رے ساتھ اپنا معاہدہ پو را کروں گا، اور تم جانوگی کہ میں خداوند ہوں۔ 63 میں تمہا رے تئیں اچھا رہو ں گا،جس سے تم مجھے یاد کرو گی اور اپنے گنا ہوں کے لئے شرمندہ ہو گی۔ میں تمہیں پاک کروں گا اور تم پھر کبھی اپنی شرمندگی کی وجہ سے اپنا منہ نہیں کھو لو گی۔” میرے مالک خداوند نے یہ باتیں کہیں۔

Jerusalem as an Adulterous Wife

16 The word of the Lord came to me: “Son of man, confront(A) Jerusalem with her detestable practices(B) and say, ‘This is what the Sovereign Lord says to Jerusalem: Your ancestry(C) and birth were in the land of the Canaanites; your father(D) was an Amorite(E) and your mother a Hittite.(F) On the day you were born(G) your cord was not cut, nor were you washed with water to make you clean, nor were you rubbed with salt or wrapped in cloths. No one looked on you with pity or had compassion enough to do any of these things for you. Rather, you were thrown out into the open field, for on the day you were born you were despised.

“‘Then I passed by and saw you kicking about in your blood, and as you lay there in your blood I said to you, “Live!”[a](H) I made you grow(I) like a plant of the field. You grew and developed and entered puberty. Your breasts had formed and your hair had grown, yet you were stark naked.(J)

“‘Later I passed by, and when I looked at you and saw that you were old enough for love, I spread the corner of my garment(K) over you and covered your naked body. I gave you my solemn oath and entered into a covenant(L) with you, declares the Sovereign Lord, and you became mine.(M)

“‘I bathed you with water and washed(N) the blood from you and put ointments on you. 10 I clothed you with an embroidered(O) dress and put sandals of fine leather on you. I dressed you in fine linen(P) and covered you with costly garments.(Q) 11 I adorned you with jewelry:(R) I put bracelets(S) on your arms and a necklace(T) around your neck, 12 and I put a ring on your nose,(U) earrings(V) on your ears and a beautiful crown(W) on your head.(X) 13 So you were adorned with gold and silver; your clothes(Y) were of fine linen and costly fabric and embroidered cloth. Your food was honey, olive oil(Z) and the finest flour. You became very beautiful and rose to be a queen.(AA) 14 And your fame(AB) spread among the nations on account of your beauty,(AC) because the splendor I had given you made your beauty perfect, declares the Sovereign Lord.(AD)

15 “‘But you trusted in your beauty and used your fame to become a prostitute. You lavished your favors on anyone who passed by(AE) and your beauty became his.(AF) 16 You took some of your garments to make gaudy high places,(AG) where you carried on your prostitution.(AH) You went to him, and he possessed your beauty.[b] 17 You also took the fine jewelry I gave you, the jewelry made of my gold and silver, and you made for yourself male idols and engaged in prostitution with them.(AI) 18 And you took your embroidered clothes to put on them, and you offered my oil and incense(AJ) before them. 19 Also the food I provided for you—the flour, olive oil and honey I gave you to eat—you offered as fragrant incense before them. That is what happened, declares the Sovereign Lord.(AK)

20 “‘And you took your sons and daughters(AL) whom you bore to me(AM) and sacrificed them as food to the idols. Was your prostitution not enough?(AN) 21 You slaughtered my children and sacrificed them to the idols.(AO) 22 In all your detestable practices and your prostitution you did not remember the days of your youth,(AP) when you were naked and bare,(AQ) kicking about in your blood.(AR)

23 “‘Woe!(AS) Woe to you, declares the Sovereign Lord. In addition to all your other wickedness, 24 you built a mound for yourself and made a lofty shrine(AT) in every public square.(AU) 25 At every street corner(AV) you built your lofty shrines and degraded your beauty, spreading your legs with increasing promiscuity to anyone who passed by.(AW) 26 You engaged in prostitution(AX) with the Egyptians,(AY) your neighbors with large genitals, and aroused my anger(AZ) with your increasing promiscuity.(BA) 27 So I stretched out my hand(BB) against you and reduced your territory; I gave you over(BC) to the greed of your enemies, the daughters of the Philistines,(BD) who were shocked by your lewd conduct. 28 You engaged in prostitution with the Assyrians(BE) too, because you were insatiable; and even after that, you still were not satisfied.(BF) 29 Then you increased your promiscuity to include Babylonia,[c](BG) a land of merchants, but even with this you were not satisfied.(BH)

30 “‘I am filled with fury against you,[d] declares the Sovereign Lord, when you do all these things, acting like a brazen prostitute!(BI) 31 When you built your mounds at every street corner and made your lofty shrines(BJ) in every public square, you were unlike a prostitute, because you scorned payment.

32 “‘You adulterous wife! You prefer strangers to your own husband! 33 All prostitutes receive gifts,(BK) but you give gifts(BL) to all your lovers, bribing them to come to you from everywhere for your illicit favors.(BM) 34 So in your prostitution you are the opposite of others; no one runs after you for your favors. You are the very opposite, for you give payment and none is given to you.

35 “‘Therefore, you prostitute, hear the word of the Lord! 36 This is what the Sovereign Lord says: Because you poured out your lust and exposed your naked body in your promiscuity with your lovers, and because of all your detestable idols, and because you gave them your children’s blood,(BN) 37 therefore I am going to gather all your lovers, with whom you found pleasure, those you loved as well as those you hated. I will gather them against you from all around and will strip(BO) you in front of them, and they will see you stark naked.(BP) 38 I will sentence you to the punishment of women who commit adultery and who shed blood;(BQ) I will bring on you the blood vengeance of my wrath and jealous anger.(BR) 39 Then I will deliver you into the hands(BS) of your lovers, and they will tear down your mounds and destroy your lofty shrines. They will strip you of your clothes and take your fine jewelry and leave you stark naked.(BT) 40 They will bring a mob against you, who will stone(BU) you and hack you to pieces with their swords. 41 They will burn down(BV) your houses and inflict punishment on you in the sight of many women.(BW) I will put a stop(BX) to your prostitution, and you will no longer pay your lovers. 42 Then my wrath against you will subside and my jealous anger will turn away from you; I will be calm and no longer angry.(BY)

43 “‘Because you did not remember(BZ) the days of your youth but enraged me with all these things, I will surely bring down(CA) on your head what you have done, declares the Sovereign Lord. Did you not add lewdness to all your other detestable practices?(CB)

44 “‘Everyone who quotes proverbs(CC) will quote this proverb about you: “Like mother, like daughter.” 45 You are a true daughter of your mother, who despised(CD) her husband(CE) and her children; and you are a true sister of your sisters, who despised their husbands and their children. Your mother was a Hittite and your father an Amorite.(CF) 46 Your older sister(CG) was Samaria, who lived to the north of you with her daughters; and your younger sister, who lived to the south of you with her daughters, was Sodom.(CH) 47 You not only followed their ways and copied their detestable practices, but in all your ways you soon became more depraved than they.(CI) 48 As surely as I live, declares the Sovereign(CJ) Lord, your sister Sodom(CK) and her daughters never did what you and your daughters have done.(CL)

49 “‘Now this was the sin of your sister Sodom:(CM) She and her daughters were arrogant,(CN) overfed and unconcerned;(CO) they did not help the poor and needy.(CP) 50 They were haughty(CQ) and did detestable things before me. Therefore I did away with them as you have seen.(CR) 51 Samaria did not commit half the sins you did. You have done more detestable things than they, and have made your sisters seem righteous by all these things you have done.(CS) 52 Bear your disgrace, for you have furnished some justification for your sisters. Because your sins were more vile than theirs, they appear more righteous(CT) than you. So then, be ashamed and bear(CU) your disgrace, for you have made your sisters appear righteous.

53 “‘However, I will restore(CV) the fortunes of Sodom and her daughters and of Samaria and her daughters, and your fortunes along with them,(CW) 54 so that you may bear your disgrace(CX) and be ashamed of all you have done in giving them comfort. 55 And your sisters, Sodom with her daughters and Samaria with her daughters, will return to what they were before; and you and your daughters will return to what you were before.(CY) 56 You would not even mention your sister Sodom in the day of your pride, 57 before your wickedness was uncovered. Even so, you are now scorned(CZ) by the daughters of Edom[e](DA) and all her neighbors and the daughters of the Philistines—all those around you who despise you. 58 You will bear the consequences of your lewdness and your detestable practices, declares the Lord.(DB)

59 “‘This is what the Sovereign Lord says: I will deal with you as you deserve, because you have despised my oath by breaking the covenant.(DC) 60 Yet I will remember the covenant(DD) I made with you in the days of your youth,(DE) and I will establish an everlasting covenant(DF) with you. 61 Then you will remember your ways and be ashamed(DG) when you receive your sisters, both those who are older than you and those who are younger. I will give them to you as daughters,(DH) but not on the basis of my covenant with you. 62 So I will establish my covenant(DI) with you, and you will know that I am the Lord.(DJ) 63 Then, when I make atonement(DK) for you for all you have done, you will remember and be ashamed(DL) and never again open your mouth(DM) because of your humiliation, declares the Sovereign Lord.(DN)’”

Footnotes

  1. Ezekiel 16:6 A few Hebrew manuscripts, Septuagint and Syriac; most Hebrew manuscripts repeat and as you lay there in your blood I said to you, “Live!”
  2. Ezekiel 16:16 The meaning of the Hebrew for this sentence is uncertain.
  3. Ezekiel 16:29 Or Chaldea
  4. Ezekiel 16:30 Or How feverish is your heart,
  5. Ezekiel 16:57 Many Hebrew manuscripts and Syriac; most Hebrew manuscripts, Septuagint and Vulgate Aram