Add parallel Print Page Options

حبّقوق کی دُعا

شگا یو نوت کے سر پر حبّقو ق نبی کی دعا۔

اے خداوند میں نے تیرے با رے میں سنا ہے۔
    میں جلال سے پھر گیا تھا۔ اسے خداوند، میں ان طاقتور قومو ں سے جو تو نے کیا ہے حیر ت زدہ ہو ں۔
میں تجھ سے التجا کر تا ہو ں کہ ہمارے وقت میں عظیم کاموں کو کرو۔
    میں تجھ سے یہ بھی التجا اور امید کر تا ہوں کہ تم ابھی بھی ان چیزوں کو کر تے ہو۔
    لیکن اپنے قہر کے وقت ہملوگوں پر رحم کرنا یا درکھ۔
خدا تیمان کی جانب سے آرہا ہے۔
    خدا مقدس کو ہِ فاران سے آ رہا ہے۔

اس کا جلا ل آسمان پر چھا گیا،
    اور زمین اس کی حمد سے معمور ہو گئی ہے۔
ا سکی چمک سورج کی روشنی کی مانند ہے،اس کے ہا تھ سے کر نیں نکلتی تھیں۔
    اور اس کے ہا تھ میں قدرت چھپی ہو ئی تھی۔
مہلک وبا اس کے آگے چلتی ہے۔
    اور پلیگ (طاعون ) اس کے پیچھے چلتی ہے۔
خداوند کھڑا ہوا اور زمین کو ہلا دیا۔
    اس نے قو مو ں پر تیکھی نگاہ ڈا لی اور وہ خوف سے کانپ اٹھے۔
ازلی پہاڑ ریزہ ریزہ ہو گا۔
    قدیم پہاڑی جھک گئی۔ خدا شروع سے ہی ایسا رہا ہے۔

اس وقت میں نے کوشن اور مدیان کے شہروں اور گھرو ں کو کانپتے دیکھا۔
اے خداوند کیا تو ندیوں پر خفا تھا۔
    کیا تیرا قہر دریاؤں پر تھا۔
کیا سمندر تیرے غضب کا نشانہ بن گیا؟
    کیا یہی وجہ ہے کہ تو فتح کے لئے اپنے گھو ڑو ں اور رتھو ں پر سوار ہو ئے۔ اب میں دیکھتا؟

تو نے اپنی کمان غلاف سے نکا لی اور تیر نشانے پر لگا۔
    پانی کے جھر نے زمین کے چیرنے کے لئے پھوٹ پڑے۔

10 پہاڑوں نے تجھے دیکھا اور وہ کانپ اٹھے۔
    بادل نے پانی برسایا۔ سمندر شور کرنے لگا اور موجیں بلند ہو ئیں۔
11 آفتاب اور مہتاب اب بھی آسمان میں ہے۔
    انہو ں نے جب تمہا ری بجلی کی چمک کو دیکھا تو چمکنا چھوڑدیا۔
وہ بجلیاں ایسی تھیں جیسے پھینکے ہو ئے بھا لے
    یا جیسے ہوا میں چھو ڑے ہو ئے تیر ہو ں۔
12 تو اپنا غصہ میں زمین سے ہو کر گذرا
    اور ملکوں کو روندڈا لا۔
13 تو ہی اپنے لوگو ں کو بچانے آیا تھا۔
    تو ہی اپنے منتخب (مسح کئے ہو ئے ) بادشا ہ کو بچانے آیا تھا۔
تو نے شریر کے سرداروں کو روند ڈا لا۔
    اور اسے سر سے پیر تک مٹا یا۔

14 تو نے اپنے تیروں سے ان کے سپا ہیوں کے سروں کو چھید دیا
    جو دھول کے آندھی کی طرح ہملوگوں کو تتر بتر کرنے کے لئے بہا۔
وہ لوگ بڑی حرص بھری نگاہ سے دیکھا
    یہ سوچتے ہو ئے کہ غریبوں کو نگل جا ئیں گے
ان جنگلی جانوروں کی طرح جو اپنے شکار کو ماند میں کھا جا تا ہے۔
15 لیکن تو نے سمندر کو اپنے ہی گھو ڑوں سے پار کیا۔
    تو نے عظیم پانی کو ہلا دیا۔
16 میں نے سنا اور اس کے ساتھ میرادل دہل گیا۔
    میرے ہونٹ ہلنے لگے۔
میری ہڈیا ں بہت کمزور ہو گئیں
    اور میں کھڑے کھڑے کانپنے لگا۔
لیکن میں صبر کے ساتھ ان لوگو ں پر آنے وا لی مصیبت کا انتظار کر تا ہوں جنہو ں نے ہم لوگو ں پر حملہ کیا تھا۔

خداوند میں ہمیشہ شادمان رہو

17 اگر چہ انجیر کا درخت نہ پھو لے اور تاک میں پھل نہ لگے
    اور زیتون کا حاصل ضائع ہو جا ئے اور کھیتوں میں کچھ پیدا وار نہ ہو
اور بھیڑ خانہ سے بھیڑیں جا تی رہیں
    اور طویلوں میں مویشی نہ ہوں۔
18 لیکن پھر بھی میں خدا وند سے خوش رہوں گا ۔
    میں اپنے نجات دہندہ خدا سے خوش ہوں گا۔

19 خداوند جو میرا مالک ہے مجھے طاقت دیتی ہے۔
    وہ میرے پیر کو ہرن کی طرح تیز دوڑا تا ہے
    وہ مجھے حفاظت کے ساتھ پہاڑوں کے اوپر چلنے میں مدد کرتا ہے

مو سیقی کے ہدا یت کار کے لئے میرے تار دار سازوں کے ساتھ۔

Habakkuk’s Prayer

A prayer of Habakkuk the prophet. On shigionoth.[a](A)

Lord, I have heard(B) of your fame;
    I stand in awe(C) of your deeds, Lord.(D)
Repeat(E) them in our day,
    in our time make them known;
    in wrath remember mercy.(F)

God came from Teman,(G)
    the Holy One(H) from Mount Paran.[b](I)
His glory covered the heavens(J)
    and his praise filled the earth.(K)
His splendor was like the sunrise;(L)
    rays flashed from his hand,
    where his power(M) was hidden.
Plague(N) went before him;
    pestilence followed his steps.
He stood, and shook the earth;
    he looked, and made the nations tremble.
The ancient mountains crumbled(O)
    and the age-old hills(P) collapsed(Q)
    but he marches on forever.(R)
I saw the tents of Cushan in distress,
    the dwellings of Midian(S) in anguish.(T)

Were you angry with the rivers,(U) Lord?
    Was your wrath against the streams?
Did you rage against the sea(V)
    when you rode your horses
    and your chariots to victory?(W)
You uncovered your bow,
    you called for many arrows.(X)
You split the earth with rivers;
10     the mountains saw you and writhed.(Y)
Torrents of water swept by;
    the deep roared(Z)
    and lifted its waves(AA) on high.

11 Sun and moon stood still(AB) in the heavens
    at the glint of your flying arrows,(AC)
    at the lightning(AD) of your flashing spear.
12 In wrath you strode through the earth
    and in anger you threshed(AE) the nations.
13 You came out(AF) to deliver(AG) your people,
    to save your anointed(AH) one.
You crushed(AI) the leader of the land of wickedness,
    you stripped him from head to foot.
14 With his own spear you pierced his head
    when his warriors stormed out to scatter us,(AJ)
gloating as though about to devour
    the wretched(AK) who were in hiding.
15 You trampled the sea(AL) with your horses,
    churning the great waters.(AM)

16 I heard and my heart pounded,
    my lips quivered at the sound;
decay crept into my bones,
    and my legs trembled.(AN)
Yet I will wait patiently(AO) for the day of calamity
    to come on the nation invading us.
17 Though the fig tree does not bud
    and there are no grapes on the vines,
though the olive crop fails
    and the fields produce no food,(AP)
though there are no sheep in the pen
    and no cattle in the stalls,(AQ)
18 yet I will rejoice in the Lord,(AR)
    I will be joyful in God my Savior.(AS)

19 The Sovereign Lord is my strength;(AT)
    he makes my feet like the feet of a deer,
    he enables me to tread on the heights.(AU)

For the director of music. On my stringed instruments.

Footnotes

  1. Habakkuk 3:1 Probably a literary or musical term
  2. Habakkuk 3:3 The Hebrew has Selah (a word of uncertain meaning) here and at the middle of verse 9 and at the end of verse 13.