Add parallel Print Page Options

الیفاز کا کہنا

تب تیمان کا الیفاز نے جواب دیا:

“مجھے کچھ کہنا ہے، اگر میں بولنے کی کوشش کروں
    تو کیا تُو اس سے ناراض ہو گا ؟
اے ایوب! تو نے بہت سے لوگوں کو تعلیم دی ،
    اور کمزور ہاتھوں کو تو نے قوّت دی۔
تمہا رے الفاظوں نے ان لوگوں کی مدد کی جو گِر نے وا لے تھے۔
    تم نے ان لوگوں کو طاقتور بنایا جو خود سے کھڑے نہیں ہو سکتے تھے۔
لیکن اب تم پر مصیبت آگئی ہے
    او ر تم بے دِل ہو گئے ہو۔
مصیبت تم پر پڑی
    اور تم گھبرا گئے۔
تُو خدا کی عبادت کرتا ہے،
    اور اس پر بھروسہ رکھتا ہے۔
تُو ایک بھلا شخص ہے۔
    اس لئے اس کو تُو اپنی امید بنا لے۔
ایّوب! اس بات کو دھیان میں رکھ کہ معصوم لوگوں کو کبھی بھی برباد نہیں کیا گیا
    اور نہ ہی راستباز شخص کو کبھی تباہ کیا گیا ہے۔
میں نے تو ایسے لوگو ں کو دیکھا ہے جو مصیبتیں کھڑی کرتے ہیں
    اور دوسرو ں کی زندگی کو ناقابل برداشت بناتے ہیں تو ایسے لوگ ہمیشہ سزا پاتے ہیں۔
خدا کی سزا ان لوگوں کو مار ڈالتی ہے۔
    اور اس کا قہر انہیں ہلاک کرتا ہے۔
10 وہ لوگ شیرو ں کی طرح گرجتے اور دھاڑ تے ہیں،
    مگر خدا اس طرح کے لوگوں کو خاموش کر دیتا ہے اور ا سکے دانتوں کو توڑ دیتا ہے۔
11 بُرے لوگ ان شیروں کی مانند ہو تے ہیں جنکے پاس شِکار کے لئے کچھ بھی نہیں ہو تا۔
    وہ مر جائینگے اور ان کے بچے بکھر جا ئیں گے۔

12 “میرے پاس ایک خبر خفیہ طور پر پہنچا ئی گئی،
    اور میرے کا نوں میں اس کی بھِنک پڑی۔
13 رات کے بُرے خواب کی طرح
    اس نے میری نیند اُڑا دی ہے۔
14 میں خوفزدہ ہوا تھا اور کانپ رہا تھا۔
    میری سب ہڈیاں لرز گئیں۔
15 میری آنکھوں کے سامنے سے ایک رُو ح گزری،
    جس سے میرے جسم کے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔
16 وہاں رُو ح اب تک کھڑی ہے۔
    لیکن میں دیکھنے کے قابل نہیں تھا کہ وہ کیا تھی۔
میری آنکھوں کے سامنے ایک صورت کھڑی تھی اور وہاں سناٹا تھا۔
    تب میں نے ایک بہت ہی پرُ سکون آواز سنی :
17 اس نے کہا ، آدمی خدا سے زیادہ صحیح نہیں ہو سکتا۔
    آدمی اپنے خالق سے زیادہ کبھی بھی پاک نہیں ہو سکتا۔
18 خدا اپنے آسمانی خادموں پر بھی بھروسہ نہیں کر تا ہے۔
    خدا اپنے فرشتوں میں بھی حماقت کو ڈھونڈ لیتا ہے۔
19 اس لئے لوگ اور بھی بُرے ہیں!
    لوگ کچی مٹی کے بنے گھروں میں رہتے ہیں۔
    انکی بُنیاد دھول پر رکھی گئی ہے۔
ان لوگوں کو پتنگوں سے بھی زیادہ آسانی سے مسل کر مارا جا تا ہے !
20 لوگ صبح سے شام تک ہلاک ہو تے ہیں۔
    اور کو ئی بھی ان پر دھیان تک نہیں دیتا ہے۔ وہ مر جا تے ہیں اور ہمیشہ کے لئے غائب ہو جا تے ہیں۔
21 ان کے خیموں کی رسیوں کو کھینچ لی جا تی ہے
    اور وہاں لوگ بغیر دانا ئی کے مر جا تے ہیں۔

Eliphaz

Then Eliphaz the Temanite(A) replied:

“If someone ventures a word with you, will you be impatient?
    But who can keep from speaking?(B)
Think how you have instructed many,(C)
    how you have strengthened feeble hands.(D)
Your words have supported those who stumbled;(E)
    you have strengthened faltering knees.(F)
But now trouble comes to you, and you are discouraged;(G)
    it strikes(H) you, and you are dismayed.(I)
Should not your piety be your confidence(J)
    and your blameless(K) ways your hope?

“Consider now: Who, being innocent, has ever perished?(L)
    Where were the upright ever destroyed?(M)
As I have observed,(N) those who plow evil(O)
    and those who sow trouble reap it.(P)
At the breath of God(Q) they perish;
    at the blast of his anger they are no more.(R)
10 The lions may roar(S) and growl,
    yet the teeth of the great lions(T) are broken.(U)
11 The lion perishes for lack of prey,(V)
    and the cubs of the lioness are scattered.(W)

12 “A word(X) was secretly brought to me,
    my ears caught a whisper(Y) of it.(Z)
13 Amid disquieting dreams in the night,
    when deep sleep falls on people,(AA)
14 fear and trembling(AB) seized me
    and made all my bones shake.(AC)
15 A spirit glided past my face,
    and the hair on my body stood on end.(AD)
16 It stopped,
    but I could not tell what it was.
A form stood before my eyes,
    and I heard a hushed voice:(AE)
17 ‘Can a mortal be more righteous than God?(AF)
    Can even a strong man be more pure than his Maker?(AG)
18 If God places no trust in his servants,(AH)
    if he charges his angels with error,(AI)
19 how much more those who live in houses of clay,(AJ)
    whose foundations(AK) are in the dust,(AL)
    who are crushed(AM) more readily than a moth!(AN)
20 Between dawn and dusk they are broken to pieces;
    unnoticed, they perish forever.(AO)
21 Are not the cords of their tent pulled up,(AP)
    so that they die(AQ) without wisdom?’(AR)