Add parallel Print Page Options

27 اور ایّوب نے اپنی کہانی کہنا جاری رکھا۔ اس نے کہا ،

“وہ میرے ساتھ غیر منصف رہا ہے۔
    خدا قادر مطلق نے میری زندگی کو تلخ بنا دیا ہے۔
ليکن یقیناً ، خدا کی حیات کی قسم ،
    جب تک مجھ میں جان ہے ،
    اور خدا کی زندگی کی سانس میری ناک میں ہے ،
تب تک میرے ہونٹ بری باتیں نہیں بولیں گے
    اور میری زبان کبھی جھوٹ نہیں بولے گی۔
میں کبھی نہیں کہونگا کہ تم صحیح ہو۔
    میں مرنے کے دن تک یہ کہتا رہوں گا کہ میں بے قصور ہوں۔
میں اپنی صداقت پر مضبوطی سے قائم رہوں گا۔ اور میں اسے کبھی نہیں چھو ڑوں گا۔
    جب تک میں زندہ ہوں میرا شعور مجھے تنگ نہیں کرے گا۔
“وہ لوگ میرے خلاف ہو گئے ہیں۔ میری خواہش ہے
    کہ میرے دشمنوں کو اسی طرح سزا دی جاتی جس طرح برے لوگوں کو سزا دینی چاہئے۔
ایسے شخص کے لئے مرتے وقت کوئی امید نہیں ہے جو خدا کی پر واہ نہیں کرتا ہے۔
    جب خدا اس کی جان لیگا تب تک اس کے لئے کوئی امید نہیں ہے۔
کیا خدا برے شخص کی چیخ کو سنتا ہے
    جب وہ اسے مصیبت کے وقت پکارتا ہے۔
10 اس شخص کو خدا قادر مطلق میں خوشی لینا چاہئے تھا۔
    اس کو خدا کی ہر وقت عبادت کرنی چاہئے تھی۔

11 “میں تم کو خدا کے بر تاؤ کی تعلیم دونگا۔
    میں خدا قادر مطلق کے منصوبے نہیں چھپا ؤں گا۔
12 تم سب نے اپنی آنکھوں سے اسے دیکھا ہے۔
    پھر تم کیوں اس طرح کی فضول باتیں کر تے ہو ؟

13 شریر لوگوں کے لئے خدا نے یہ منصوبہ بنا یا ہے ،
    اور یہی ظالم لوگوں کو خدا قادر مطلق سے ملے گا۔
14 برے لوگوں کو چاہے کتنی ہی اولاد ہو ، لیکن انہیں جنگ میں مار دیا جائے گا۔
    برے لوگوں کی اولادوں کو کبھی بھی کھا نے کے لئے زیادہ نہیں ملے گا۔
15 انکے سبھی بچے مر جائیں گے
    اور اسکی بیوہ غمزدہ نہیں ہوگی۔
16 ایک برا شخص ہو سکتا ہے کہ اتنا زیادہ چاندی جمع کر لے کہ وہ اسکے لئے دھول جیسی ہو
    اور ہوسکتا ہے کہ اس کے پاس اتنے زیادہ کپڑے ہوں کہ وہ اس کے لئے مٹی کے ڈھیروں کی طرح ہوں۔
17 لیکن ایک جو صادق ہے اپنے کپڑوں کو بانٹے گا
    اور معصوم انکے چاندی کو بانٹ لیں گے۔
18 شریر شخص کا بنا یا ہوا گھر زیادہ دنوں تک نہیں رہے گا۔
    وہ مکڑی کے جالے کی مانند یا کسی چوکیدار کی جھو پڑی جیسا ہوگا۔
19 ہو سکتا ہے ایک برا شخص جب وہ سونے جاتا ہے تو امیر ہو۔
    لیکن جب وہ اپنی آنکھیں کھولتا ہے تو اس وقت انکی ساری دولت جا چکی ہو گی۔
20 دہشت اسے اچا نک سیلاب کی طرح ڈھا نک لیگی
    اور رات کو اسے طوفان اڑا لے جائے گا۔
21 مشرقی ہوا اسے اڑا لے جائیگی اور وہ مر جائے گا
    یہ اس کو اسکے گھر سے باہر اڑا لے جائیگی۔
22 برا شخص ہو سکتا ہے طوفان کی طاقت سے بچنے کی کوشش کرے
    لیکن طوفان اسے بنا کسی رحم کے تھپیڑا مارے گا۔
23 جب برا شخص بھا گے گا تو لوگ اس پر تالیاں بجائیں گے۔
    جب وہ برا شخص اپنے گھر سے بھا گے گا تو لوگ اس پر سیٹیاں بجائیں گے۔

Job’s Final Word to His Friends

27 And Job continued his discourse:(A)

“As surely as God lives, who has denied me justice,(B)
    the Almighty,(C) who has made my life bitter,(D)
as long as I have life within me,
    the breath of God(E) in my nostrils,
my lips will not say anything wicked,
    and my tongue will not utter lies.(F)
I will never admit you are in the right;
    till I die, I will not deny my integrity.(G)
I will maintain my innocence(H) and never let go of it;
    my conscience(I) will not reproach me as long as I live.(J)

“May my enemy be like the wicked,(K)
    my adversary(L) like the unjust!
For what hope have the godless(M) when they are cut off,
    when God takes away their life?(N)
Does God listen to their cry
    when distress comes upon them?(O)
10 Will they find delight in the Almighty?(P)
    Will they call on God at all times?

11 “I will teach you about the power of God;
    the ways(Q) of the Almighty I will not conceal.(R)
12 You have all seen this yourselves.
    Why then this meaningless talk?

13 “Here is the fate God allots to the wicked,
    the heritage a ruthless man receives from the Almighty:(S)
14 However many his children,(T) their fate is the sword;(U)
    his offspring will never have enough to eat.(V)
15 The plague will bury those who survive him,
    and their widows will not weep for them.(W)
16 Though he heaps up silver like dust(X)
    and clothes like piles of clay,(Y)
17 what he lays up(Z) the righteous will wear,(AA)
    and the innocent will divide his silver.(AB)
18 The house(AC) he builds is like a moth’s cocoon,(AD)
    like a hut(AE) made by a watchman.
19 He lies down wealthy, but will do so no more;(AF)
    when he opens his eyes, all is gone.(AG)
20 Terrors(AH) overtake him like a flood;(AI)
    a tempest snatches him away in the night.(AJ)
21 The east wind(AK) carries him off, and he is gone;(AL)
    it sweeps him out of his place.(AM)
22 It hurls itself against him without mercy(AN)
    as he flees headlong(AO) from its power.(AP)
23 It claps its hands(AQ) in derision
    and hisses him out of his place.”(AR)