Add parallel Print Page Options

خدا کا داؤد سے وعدہ کرنا

17 جب داؤد اپنے گھر واپس آئے تو اس نے ناتن نبی سے کہا ، “دیکھو میں دیودار کی لکڑی سے بنے ہو ئے گھر میں رہ رہا ہوں لیکن خداوند کے معاہدہ کا صندوق خیمہ میں رکھا گیا ہے۔ ”

ناتن نے داؤد کو جوا ب دیا ، “تم جو کچھ کرنا چا ہتے ہو اسے کرو۔ خدا تمہا رے ساتھ ہے۔”

لیکن اس رات خدا کا کلام ناتن کو ملا۔خدا نے کہا،

“جا ؤ ، میرے خادم داؤد سے کہو : خداوند کہتا ہے ، ’ تم وہ نہیں ہو جو میرے رہنے کے لئے گھر بنا ؤ گے۔ 5-6 جب سے میں اسرائیل کو مصر سے باہر لا یا تب سے آج تک میں گھر میں نہیں رہا ہوں۔ میں ایک خیمہ سے دوسری خیمہ میں ایک پناہ گاہ سے دوسری پنا ہ گاہ تک گھومتا رہا ہوں۔اس پورے وقت میں جب میں بنی اسرائیلیوں کے ساتھ گھومتا رہتا تھا تو کیا میں نے اسرائیل کے کسی بھی قائد سے جسے کہ میں نے اپنے لوگوں کا چرواہا ہو نے کا حکم دیا تھا کبھی بھی کہا تھا : “تم نے میرے لئے دیودار کی لکڑی سے گھر کیوں نہیں بنا یا ؟،

“اب تم میرے خادم داؤد سے کہو : خداوند قادر مطلق تم سے کہتا ہے ، ’میں نے تم کو بھیڑوں کے چرنے کے میدان سے لیا اور میرے بنی اسرائیلیوں کا حکمراں بنا یا۔” تم جہاں بھی گئے میں تمہا رے ساتھ تھا میں نے تمہا رے سامنے تمہا رے سبھی دشمنوں کو کا ٹ ڈا لا۔ اب میں تمہیں زمین پر سب سے عظیم آدمیوں کی طرح مشہور کرو ں گا۔ اور میں اپنے بنی اسرائیلیوں کو ایک جگہ دوں گا۔ اور میں ان لوگوں کو وہاں پر بسا ؤں گا۔ وہ لوگ وہاں رہیں گے اور وہ لوگ اور مزید پریشان نہیں کئے جا ئیں گے۔ اور اب سے شریر لوگ ان لوگوں پر ظلم نہیں ڈھائیں گے جیسا کہ پہلے وہ لوگ کئے تھے۔ 10 اس وقت سے جب میں نے اپنے بنی اسرائیلیوں کے اوپر قائدین بحال کیا۔میں تمہا رے تمام دشمنوں کو بھی ہراؤں گا۔

میں تم سے کہتا ہوں، “خداوند تمہا رے لئے ایک گھر بنا ئے گا۔ [a] 11 جب تم مرو گے اور اپنے آ باؤاجداد سے جا ملو گے میں تمہارے بچوں کو تمہا ری جگہ لینے کے لئے پالوں گا۔ نیا بادشا ہ تمہا رے بیٹوں میں سے ایک ہو گا اور میں اسکی بادشا ہت کو عظیم طاقتور بنا ؤں گا۔ 12 تمہا را بیٹا میرے لئے ایک گھر بنا ئے گا۔ میں اس کے تخت کو ہمیشہ کیلئے قائم کروں گا۔ 13 میں اس کا باپ بنوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا۔ اور میں اپنا پیار ا س سے نہیں چھینوں گا جیسا کہ میں نے ساؤل سے چھین لیا تھا جو کہ تم سے پہلے بادشا ہ تھا۔ 14 اور میں اسے ہمیشہ کیلئے اپنے گھر اور بادشا ہت کا محافظ بنا ؤں گا۔ اس کی بادشا ہت ہمیشہ چلتی رہے گی۔”

15 ناتن نے اس رویا کے بارے میں تمام چیزوں کو داؤد سے کہا جو خدا نے کہا تھا۔

داؤد کی دُعا

16 تب داؤد مقدس خیمہ میں گیا ، خداوند کے سامنے بیٹھا اور کہا ،

“اے خداوند خدا میں کون ہوں اور میرا خاندان کیا ہے کہ تو نے میرے لئے اتنا کچھ کیا ہے ؟ ” 17 ان باتوں کے علاوہ تو مجھے معلوم کرا کہ مستقبل میں میرے خاندان پر کیا ہو گا تو نے میرے ساتھ ایسا برتاؤ کیا ہے جیسے کہ میں بہت اہم آدمی تھا۔ 18 تمہا رے لئے داؤد اور کیا کر سکتا ہے کہ تمہیں اپنے نوکر کی تعظیم کرنی چا ہئے ؟ تم اپنے نوکروں کو جانتے ہو ! 19 اے خداوند! تو نے اپنے نو کروں کی خاطر یہ عظیم کار نامے کئے اور اپنی خواہش کے مطابق یہ سب عظیم کار نامہ ظا ہر کر رہا ہے۔ 20 اے خدا وند ! ان ساری چیزوں کی بنیاد پر جسے ہم لوگوں نے سنا ہے۔ تجھ جیسا اور کو ئی نہیں ہے تیرے علاوہ اور کو ئی خدا نہیں ہے۔ 21 کیا تیری بنی اسرا ئیلیوں جیسی کو ئی اور قوم ہے ؟ صرف اسرائیل ہی زمین پر وہ قوم ہے جسے خدا اپنے لوگ بنانے کے لئے چھڑا نے گیا۔ تو نے اپنی شہرت ، عظیم اور مہیب کارناموں کے لئے قائم کی۔ تو نے دوسری قوموں کو اپنے ان لوگوں کے سامنے باہر ہانک دیا جسے تو مصر سے باہرنکال لا یا تھا۔ 22 تو نے اسرائیل کو ہمیشہ کے لئے اپنا لو گ بنا یا اور اے خداوند تو ان کا خدا ہو گیا۔

23 “اور اب اے خداوند وہ باتیں جو تو نے اپنے خادم اور اس کے خاندان کے لئے کہی تھیں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سچ ہو ، اور تو نے جیسا وعدہ کیا ہے کاش تو ویسا ہی کرے۔ 24 اپنے وعدہ کو پو را کر تا کہ لوگ تیرے نام کی ہمیشہ تعظیم کریں۔ یہ کہتے ہو ئے ، ’ خداوند قادر مطلق اسرائیل کا خدا ہے !کاش تیرا خادم داؤد کا گھر تیرےسامنے قائم ہو۔

25 “تو میرے خدا ، اپنے خادم مجھ سے تو میرے خاندان کو ایک بادشا ہو ں کا خاندان بنا ئے گا۔اسی لئے میں تمہا را خادم تمہا ری عبادت کرنے کا حوصلہ رکھتا ہوں۔ 26 اے خداوند!تو خدا ہے تو نے اپنے خادم میرے لئے ان چیزوں کو کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ 27 اب تو اپنے خادم کے خاندان کو فضل عطا کر کے خوش ہو تا کہ وہ لوگ تیرے حضور ہمیشہ ہمیشہ خدمت کر سکیں۔کیوں کہ اے خداوند تو اسے فضل عطا کیا ہے اور ہمیشہ اس پر تیرا فضل ہو تا رہے گا۔ ”

Footnotes

  1. اوّل تواریخ 17:10 تمہارے لئے ایک گھر بنائے گا اس کے معنیٰ حقیقی مکان کے نہیں۔ بلکہ اس کے معنیٰ خدا وند داؤد کے خاندان سے ہی لوگوں کو کئی کئی سال تک بادشاہ بنائے گا۔

God’s Promise to David(A)

17 After David was settled in his palace, he said to Nathan the prophet, “Here I am, living in a house of cedar, while the ark of the covenant of the Lord is under a tent.(B)

Nathan replied to David, “Whatever you have in mind,(C) do it, for God is with you.”

But that night the word of God came to Nathan, saying:

“Go and tell my servant David, ‘This is what the Lord says: You(D) are not the one to build me a house to dwell in. I have not dwelt in a house from the day I brought Israel up out of Egypt to this day. I have moved from one tent site to another, from one dwelling place to another. Wherever I have moved with all the Israelites, did I ever say to any of their leaders[a] whom I commanded to shepherd my people, “Why have you not built me a house of cedar?(E)”’

“Now then, tell my servant David, ‘This is what the Lord Almighty says: I took you from the pasture, from tending the flock, and appointed you ruler(F) over my people Israel. I have been with you wherever you have gone, and I have cut off all your enemies from before you. Now I will make your name like the names of the greatest men on earth. And I will provide a place for my people Israel and will plant them so that they can have a home of their own and no longer be disturbed. Wicked people will not oppress them anymore, as they did at the beginning 10 and have done ever since the time I appointed leaders(G) over my people Israel. I will also subdue all your enemies.

“‘I declare to you that the Lord will build a house for you: 11 When your days are over and you go to be with your ancestors, I will raise up your offspring to succeed you, one of your own sons, and I will establish his kingdom. 12 He is the one who will build(H) a house for me, and I will establish his throne forever.(I) 13 I will be his father,(J) and he will be my son.(K) I will never take my love away from him, as I took it away from your predecessor. 14 I will set him over my house and my kingdom forever; his throne(L) will be established forever.(M)’”

15 Nathan reported to David all the words of this entire revelation.

David’s Prayer(N)

16 Then King David went in and sat before the Lord, and he said:

“Who am I, Lord God, and what is my family, that you have brought me this far? 17 And as if this were not enough in your sight, my God, you have spoken about the future of the house of your servant. You, Lord God, have looked on me as though I were the most exalted of men.

18 “What more can David say to you for honoring your servant? For you know your servant, 19 Lord. For the sake(O) of your servant and according to your will, you have done this great thing and made known all these great promises.(P)

20 “There is no one like you, Lord, and there is no God but you,(Q) as we have heard with our own ears. 21 And who is like your people Israel—the one nation on earth whose God went out to redeem(R) a people for himself, and to make a name for yourself, and to perform great and awesome wonders by driving out nations from before your people, whom you redeemed from Egypt? 22 You made your people Israel your very own forever,(S) and you, Lord, have become their God.

23 “And now, Lord, let the promise(T) you have made concerning your servant and his house be established forever. Do as you promised, 24 so that it will be established and that your name will be great forever. Then people will say, ‘The Lord Almighty, the God over Israel, is Israel’s God!’ And the house of your servant David will be established before you.

25 “You, my God, have revealed to your servant that you will build a house for him. So your servant has found courage to pray to you. 26 You, Lord, are God! You have promised these good things to your servant. 27 Now you have been pleased to bless the house of your servant, that it may continue forever in your sight;(U) for you, Lord, have blessed it, and it will be blessed forever.”

Footnotes

  1. 1 Chronicles 17:6 Traditionally judges; also in verse 10