Add parallel Print Page Options

32 “اے آسمان ! سُن میں کہوں گا
    زمین میرے مُنہ سے بات سنے۔
میری تعلیما ت اس طرح آئیں گی جیسے بارش زمین پر ہو تی ہے ،
    میرا کلام شبنم کی طرح ٹپکے گا ،
    گھاس پر پانی کی بوچھار کی طرح ،
    درختوں پر پانی کی بوچھار کی طرح پڑیگی۔
میں خداوند کے نام کا اعلان کروں گا۔ میں اپنے خدا کی عظمت کی تعریف کرو ں گا۔

“وہ ( خداوند) ہماری چٹان ہے
    اس کے تمام کام کا مل ہیں۔
    کیوں کہ اس کے تمام راستے سچ ہیں!
وہ بُرائی نہیں کرتاہے۔
    خدا اچھا اور وفادار ہے۔
اور تم اس کے حقیقی بچے نہیں ہو
    تمہا رے گناہ اسکو گندہ کرتے ہیں
    تم ایک فاسق جھو ٹے ہو۔
کیا تمہیں وہ خداوند کو اسی طرح سے واپس کرنے کی ضرورت ہے ؟
نہیں! تم بے وقوف ہو،
احمق لو گ خداوند تمہا را باپ ہے اس نے تمہیں بنا یا
    وہ تمہا را خالق ہے وہ تمہا ری مدد کرتا ہے۔

“یا دکرو گذرے ہو ئے دنوں کی
    گذری ہوئی نسلوں کو سوچو جو حادثات ہو ئے کئی کئی سال پہلے
اپنے باپ سے پو چھو وہ تم سے کہے گا
    تم اپنے قائدین سے پو چھو وہ تمہیں کہیں گے۔
خدائے تعالیٰ نے زمین پر
    لوگوں کو بانٹ دیا۔
خدا نے لوگوں کے لئے
    فرشتوں کی تعداد کے مطابق سرحدیں مقرر کیں۔
خداوند کی وراثت ہے
    اس کے لوگ یعقوب ( اسرائیل ) خداوند کا اپنا ہے۔

10 “خداوند نے یعقوب ( اسرائیل ) کو ریگستان میں پایا
    جو خالی زمین تھی۔
خداوند یعقوب کو گھیرے میں رکھا اور اس کی حفاظت کی۔
    خداوند نے اس کی ایسی حفاظت کی جیسے وہ آنکھ کی پتلی ہے۔
11 خداوند ایک عقاب کی مانند ہے جو کہ اپنا پرپھیلا تا ہے اور اپنے بچوں کو گھونسلے میں اُڑنا سکھا تا ہے۔
    وہ اپنے بچوں کے ساتھ انکی حفاظت کے لئے اُڑتا ہے۔
جب وہ گرنے وا لا ہو تا ہے تو وہ انہیں بچا نے کے لئے اپنا پر پھیلا دیتی ہے
    اور انہیں محفوظ جگہ میں لے آتی ہے۔
12 “خداوند نے اکیلا یعقوب کی رہنما ئی کی
    کسی اجنبی دیوتا نے اس کی مدد نہ کی۔
13 خداوند نے یعقوب کوزمین کی اونچی جگہوں پر چڑھا یا
    یعقوب نے کھیتو ں کی فصلیں کھا ئیں۔
خداوند نے یعقوب کو چٹان سے شہد دیا۔
    وہ سخت چٹان سے بہتا ہوا زیتون کا تیل بنا یا۔
14 خداوند نے اسرائیل کو ریوڑسے دودھ،
    موٹے میمنے ، بکرے
اور بسن سے بہترین مینڈھا اور بہترین گیہوں دیئے۔
    تم لال انگور سے بنی مئے پی۔

15 “لیکن یشورون موٹا ہوا اور سانڈ کی طرح لا ت ما را۔
    ( ہاں تم لوگ اچھی غذا پا ئے اور تم لوگ پو ری طرح مو ٹے ہو ئے !)
پھر وہ خدا کو چھو ڑا جس نے انہیں بنا یا!
    اس نے اس چٹان کی رسوائی کی جس نے انہیں بچا یا۔
16 خداوند کے لوگوں نے اس کو غیرت مند بنایا اوروں کی پرستش کر کے
    انہوں نے اُن وحشتناک بُتوں کی عبادت کی جس سے خدا غصّہ ہوا۔
17 انہوں نے بدروحوں کے لئے قربانیاں پیش کیں جو حقیقی خدا نہ تھے۔
    وہ نئے دیوتا تھے جسے وہ لوگ نہیں جانتے تھے۔
    نہ ہی تمہا رے آباؤ اجداد ان کو جانتے تھے۔
18 تم نے چٹان (خدا ) کو چھو ڑا جس نے تمہیں پیدا کیا۔ تم خدا کو بھو ل گئے جس نے تمہیں زندگی دی۔

19 “خداوند نے یہ دیکھا اور پریشان ہوا

    اس کے لڑکے اور لڑکیوں نے اس کو غصّہ میں لا یا۔
20 اس لئے خداوند نے کہا ،
’میں اُن سے مُنہ موڑ لوں گا
    تب میں دیکھوں گا کہ انکا کیا انجام ہو تا ہے۔
کیو نکہ وہ باغی نسل کے لوگ ہیں
    انکی اولا د بے وفا ہے۔
21 انہوں نے مجھ کو دیوتاؤں سے غیرت مند بنا یا جو خدا نہیں ہیں۔
    انہوں نے مجھ کو اُن بے کا ر بتوں سے غصّہ میں لا ئے۔
اس لئے میں ان کو لوگوں سے حاسد بنا ؤں گا جو حقیقی قوم نہیں ہیں۔
    میں ان لوگوں پر ان لوگوں کے ذریعہ غصّہ دلا ؤں گا جو کہ بے وقوف قوم ہیں۔
22 میرا غصّہ آ گ کی طرح جلے گا
    میرا غصّہ قبر کی گہرائیوں تک جل رہا ہو گا۔
    یہ غصّہ زمین کو اس کی پیداوارسمیت جلا دیگا
    اور یہ پہا ڑوں کی بنیادوں میں آ گ لگا دیگی۔

23 “’میں اسرائیلیوں کیلئے آفتیں لا ؤں گا۔
    اور میں اپنے سارے تیر اُن پر چلاؤں گا۔
24 وہ بھوک سے دُبلے ہو جا ئیں گے۔
    بھیانک بیماریاں انہیں تباہ کریں گی۔
میں ان کے خلا ف جنگلی جانوروں کو بھیجوں گا۔
    زہریلے سانپ اور زہریلی چھپکلیاں انہیں کا ٹیں گی۔
25 گلیوں میں سپا ہی انہیں ماریں گے۔
    ان کے مکانوں میں خوفناک چیزیں ہو گی۔
سپا ہی نوجوانوں مردو ں اور عورتوں کو قتل کریں گے۔
    وہ سب کو بچوں سے لے کر بوڑھوں تک کو قتل کریں گے۔

26 میں نے ان لوگوں کو تباہ کرنے کے بار ے میں سوچا۔
    اس طرح سے لوگ انہیں پو ری طرح سے بھول جا ئیں گے۔
27 لیکن میں جانتا ہوں ان کے دشمن کیا کہیں گے۔
    انکے دشمن سمجھ نہیں سکیں گے۔
لیکن وہ لوگ شیخی بگھا ریں گے اور کہیں گے
    اس میں سے کچھ بھی خداوند نے نہیں بنا یا تھا۔
    ہم لوگوں نے اپنے بل بوتے پر اسے حاصل کیا ہے۔”‘

28 “وہ لوگ بے وقوف ہیں
    وہ کچھ بھی نہیں سمجھتے ہیں۔
29 اگر دشمن سمجھدار ہو تے
    تو اسے سمجھ پا تے
    اور مستقبل میں اپنا انجام دیکھتے۔
30 کیا ایک آدمی ۱۰۰۰ آدمیوں کا تعاقب کر سکتا ہے ؟
    کیا یہ دو آدمی ۰۰۰,۱۰ آدمیوں کو بھگا سکتے ہیں ؟
ایسا تب ہی ممکن ہے جب ان کا چٹان
    ان کے دُشمنوں کو اُن کے حوا لے کردے۔
    اور خداوند انہیں چھو ڑ دے۔
31 ان کا ’چٹان ‘ہمارے چٹان کی طرح نہیں ہے۔
حتیٰ کے ہمارے دشمن بھی اس سچا ئی کو دیکھ سکتے ہیں۔
32 ان کے انگور اور کھیت سدُوم اور عمورہ کی طرح تباہ ہوں گے۔
ان کے انگور کڑوے زہر کی طرح ہو نگے۔
33     اُن کی شراب سانپ کے زہر کی طرح ہو گی۔

34 “میں ا س سزا کو جمع کرتا ہو ں۔
’میں اسے اپنے بھنڈار خانہ میں بند کردیا ہوں۔
35 میں ان کے بُرے کاموں کیلئے جو انہوں نے کئے ہیں سزا دوں گا۔
    بدکا رو ں کو سزا دی جا ئے گی اگر ان کے قدم بہک جا ئیں اور بُرا ئی کرنے لگیں
کیو نکہ ان کے مصیبت کا وقت قریب ہے
    اور سزا دینے کا وقت بہت جلد آئے گا۔
36 “خداوند اپنے لوگوں کا انصاف کرے گا
    اور جب وہ دیکھے گا کہ اس کے خادموں کی طاقت ختم ہو گئی ہے
تو اس پر مہربان ہو گا۔
    اور کو ئی بھی با قی نہیں بچے گا
    نہ غلام اور نہ ہی آزادلوگ۔
37 تب خداوند پوچھے گا ،
    ’لوگوں کے دیوتا کہا ں ہیں ؟
    وہ ’ چٹان ‘ کہاں ہے ؟ جس کی پناہ میں وہ گئے تھے ؟
38 یہ دیوتا کی قربانیوں کی چربی کھا تے تھے
    اور وہ تمہا رے نذرانے کی شراب پیتے تھے۔
اس لئے اُن خدا ؤں کو تمہا ری مدد کے لئے اٹھنے دو
    انہیں تم کو بچانے دو۔

39 “’اب دیکھو ، میں ہی صرف خدا ہوں۔
    کو ئی دوسرا خدا نہیں !
میں ہی لوگوں کو موت دیتا ہوں
    اور میں لوگوں کو زندہ رکھتا ہوں۔
میں لوگوں کو ضرر پہنچاتا ہوں
    اور میں ہی انہیں اچھا کرتا ہوں!
کو ئی بھی شخص میری قوت سے انہیں بچا نہیں سکتا ہے۔
40 میں آسمان کی طرف اپنا ہاتھ اٹھا کر اعلان کرتا ہوں :
میں اپنی زندگی کی قسم کھا تا ہوں ،
    یہ باتیں ہوں گی۔
41 میں اپنی بجلی کی تلوار کو تیز کروں گا
    اس کو دشمنوں کو سزا دینے کیلئے استعمال کروں گا۔
    میں انکو اس سے ایسی سزا دو ں گا جس کے وہ مستحق ہیں۔
42 میرے دشمن ما رے جا ئیں گے انہیں قید کئے جا ئیں گے۔
اپنے تیروں کو مارے گئے اور گرفتار کئے گئے کے خون سے نشہ آور کروں گا۔
ہم لوگوں کی تلواریں دشمنوں کے قائدین کے سروں کا گوشت کھا ئیں گی۔‘
43 “اے قومو ، خدا کے لوگوں کو خوش کرو۔
    وہ ان لوگوں کو سزادیتا ہے جو اس کے خادموں کو مار ڈالتے ہیں۔
وہ اس کے دشمنوں کو ایسی سزا دیتا ہے جس کے وہ مستحق ہیں۔
اور وہ اپنی سرزین کے لوگوں کیلئے کفّارہ دیگا۔”

موسیٰ کا لوگوں کو اپنا گیت سکھانا

44 موسیٰ آئے اور لوگوں کو سنانے کے لئے پو را گیت گا ئے۔ نون کا بیٹا یشوع موسی ٰ کے ساتھ تھا۔ 45 جب موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں کو یہ تعلیم دینا ختم کیا ، 46 اس نے ان سے کہا ، “تمہیں ساری باتوں پر ہو شیاری سے ضرور دھیان دینا چا ہئے جسے میں آج تمہیں بتا ر ہاہوں۔ اور تمہیں اپنے بچوں کو یہ بتانا چا ہئے کہ وہ اس تعلیمات کے سارے قانون کو وفاداری سے پالن کریں۔

47 یہ مت سوچو کے تعلیما ت اہم نہیں ہیں یہ تمہا ری زندگی ہے ان تعلیما ت سے تم لمبے عرصے تک اس زمین میں جو دریائے یردن کے پا ر ہے اور جسے تم لینے کیلئے تیار ہو زندہ رہو گے۔”

موسیٰ نبو پہا ڑ پر

48 خداوند نے اسی دن موسیٰ سے کہا خداوند نے کہا ، 49 “عباریم پہاڑ پر جا ؤ یریحو شہر سے ہو کر موآب کی سر زمین میں نبو پہا ڑ پر جا ؤ تب تم اس کنعان کی سر زمین کو دیکھ سکتے ہو جسے میں بنی اسرا ئیلیوں کو رہنے کے لئے دے رہا ہوں۔ 50 تم اس پہا ڑ پر مرو گے۔ تم اسی طرح اپنے لوگوں سے ملو گے جو مر گئے ہیں جیسے تمہا را بھا ئی ہا رون حور پہا ڑ پر انتقال کئے اور اپنے لوگوں میں ملے۔

51 کیوں ؟ کیوں کہ جب تم سین کے ریگستان میں قادِس کے قریب مریبہ کے پانی کے پاس تھے تو میرے خلا ف گنا ہ کیا تھا۔ اور بنی اسرا ئیلیوں نے اسے وہاں دیکھا تھا تم نے میری عزّت نہیں کی اور تم نےیہ لوگوں کو نہیں دکھا یا کہ میں پاک ہوں۔ 52 اس لئے اب تم اپنے سامنے اس ملک کو دیکھ سکتے ہو لیکن تم اس ملک میں جا نہیں سکتے جسے میں بنی اسرا ئیلیوں کودے رہا ہوں۔”

32 Listen,(A) you heavens,(B) and I will speak;
    hear, you earth, the words of my mouth.(C)
Let my teaching fall like rain(D)
    and my words descend like dew,(E)
like showers(F) on new grass,
    like abundant rain on tender plants.

I will proclaim(G) the name of the Lord.(H)
    Oh, praise the greatness(I) of our God!
He is the Rock,(J) his works are perfect,(K)
    and all his ways are just.
A faithful God(L) who does no wrong,
    upright(M) and just is he.(N)

They are corrupt and not his children;
    to their shame they are a warped and crooked generation.(O)
Is this the way you repay(P) the Lord,
    you foolish(Q) and unwise people?(R)
Is he not your Father,(S) your Creator,[a]
    who made you and formed you?(T)

Remember the days of old;(U)
    consider the generations long past.(V)
Ask your father and he will tell you,
    your elders, and they will explain to you.(W)
When the Most High(X) gave the nations their inheritance,
    when he divided all mankind,(Y)
he set up boundaries(Z) for the peoples
    according to the number of the sons of Israel.[b](AA)
For the Lord’s portion(AB) is his people,
    Jacob his allotted inheritance.(AC)

10 In a desert(AD) land he found him,
    in a barren and howling waste.(AE)
He shielded(AF) him and cared for him;
    he guarded him as the apple of his eye,(AG)
11 like an eagle that stirs up its nest
    and hovers over its young,(AH)
that spreads its wings to catch them
    and carries them aloft.(AI)
12 The Lord alone led(AJ) him;(AK)
    no foreign god was with him.(AL)

13 He made him ride on the heights(AM) of the land
    and fed him with the fruit of the fields.
He nourished him with honey from the rock,(AN)
    and with oil(AO) from the flinty crag,
14 with curds and milk from herd and flock
    and with fattened lambs and goats,
with choice rams of Bashan(AP)
    and the finest kernels of wheat.(AQ)
You drank the foaming blood of the grape.(AR)

15 Jeshurun[c](AS) grew fat(AT) and kicked;
    filled with food, they became heavy and sleek.
They abandoned(AU) the God who made them
    and rejected the Rock(AV) their Savior.
16 They made him jealous(AW) with their foreign gods
    and angered(AX) him with their detestable idols.
17 They sacrificed(AY) to false gods,(AZ) which are not God—
    gods they had not known,(BA)
    gods that recently appeared,(BB)
    gods your ancestors did not fear.
18 You deserted the Rock, who fathered you;
    you forgot(BC) the God who gave you birth.

19 The Lord saw this and rejected them(BD)
    because he was angered by his sons and daughters.(BE)
20 “I will hide my face(BF) from them,” he said,
    “and see what their end will be;
for they are a perverse generation,(BG)
    children who are unfaithful.(BH)
21 They made me jealous(BI) by what is no god
    and angered me with their worthless idols.(BJ)
I will make them envious by those who are not a people;
    I will make them angry by a nation that has no understanding.(BK)
22 For a fire will be kindled by my wrath,(BL)
    one that burns down to the realm of the dead below.(BM)
It will devour(BN) the earth and its harvests(BO)
    and set afire the foundations of the mountains.(BP)

23 “I will heap calamities(BQ) on them
    and spend my arrows(BR) against them.
24 I will send wasting famine(BS) against them,
    consuming pestilence(BT) and deadly plague;(BU)
I will send against them the fangs of wild beasts,(BV)
    the venom of vipers(BW) that glide in the dust.(BX)
25 In the street the sword will make them childless;
    in their homes terror(BY) will reign.(BZ)
The young men and young women will perish,
    the infants and those with gray hair.(CA)
26 I said I would scatter(CB) them
    and erase their name from human memory,(CC)
27 but I dreaded the taunt of the enemy,
    lest the adversary misunderstand(CD)
and say, ‘Our hand has triumphed;
    the Lord has not done all this.’”(CE)

28 They are a nation without sense,
    there is no discernment(CF) in them.
29 If only they were wise and would understand this(CG)
    and discern what their end will be!(CH)
30 How could one man chase a thousand,
    or two put ten thousand to flight,(CI)
unless their Rock had sold them,(CJ)
    unless the Lord had given them up?(CK)
31 For their rock is not like our Rock,(CL)
    as even our enemies concede.(CM)
32 Their vine comes from the vine of Sodom(CN)
    and from the fields of Gomorrah.
Their grapes are filled with poison,(CO)
    and their clusters with bitterness.(CP)
33 Their wine is the venom of serpents,
    the deadly poison of cobras.(CQ)

34 “Have I not kept this in reserve
    and sealed it in my vaults?(CR)
35 It is mine to avenge;(CS) I will repay.(CT)
    In due time their foot will slip;(CU)
their day of disaster is near
    and their doom rushes upon them.(CV)

36 The Lord will vindicate his people(CW)
    and relent(CX) concerning his servants(CY)
when he sees their strength is gone
    and no one is left, slave(CZ) or free.[d]
37 He will say: “Now where are their gods,
    the rock they took refuge in,(DA)
38 the gods who ate the fat of their sacrifices
    and drank the wine of their drink offerings?(DB)
Let them rise up to help you!
    Let them give you shelter!

39 “See now that I myself am he!(DC)
    There is no god besides me.(DD)
I put to death(DE) and I bring to life,(DF)
    I have wounded and I will heal,(DG)
    and no one can deliver out of my hand.(DH)
40 I lift my hand(DI) to heaven and solemnly swear:
    As surely as I live forever,(DJ)
41 when I sharpen my flashing sword(DK)
    and my hand grasps it in judgment,
I will take vengeance(DL) on my adversaries
    and repay those who hate me.(DM)
42 I will make my arrows drunk with blood,(DN)
    while my sword devours flesh:(DO)
the blood of the slain and the captives,
    the heads of the enemy leaders.”

43 Rejoice,(DP) you nations, with his people,[e][f]
    for he will avenge the blood of his servants;(DQ)
he will take vengeance on his enemies(DR)
    and make atonement for his land and people.(DS)

44 Moses came with Joshua[g](DT) son of Nun and spoke all the words of this song in the hearing of the people. 45 When Moses finished reciting all these words to all Israel, 46 he said to them, “Take to heart all the words I have solemnly declared to you this day,(DU) so that you may command(DV) your children to obey carefully all the words of this law. 47 They are not just idle words for you—they are your life.(DW) By them you will live long(DX) in the land you are crossing the Jordan to possess.”

Moses to Die on Mount Nebo

48 On that same day the Lord told Moses,(DY) 49 “Go up into the Abarim(DZ) Range to Mount Nebo(EA) in Moab, across from Jericho,(EB) and view Canaan,(EC) the land I am giving the Israelites as their own possession. 50 There on the mountain that you have climbed you will die(ED) and be gathered to your people, just as your brother Aaron died(EE) on Mount Hor(EF) and was gathered to his people. 51 This is because both of you broke faith with me in the presence of the Israelites at the waters of Meribah Kadesh(EG) in the Desert of Zin(EH) and because you did not uphold my holiness among the Israelites.(EI) 52 Therefore, you will see the land only from a distance;(EJ) you will not enter(EK) the land I am giving to the people of Israel.”

Footnotes

  1. Deuteronomy 32:6 Or Father, who bought you
  2. Deuteronomy 32:8 Masoretic Text; Dead Sea Scrolls (see also Septuagint) sons of God
  3. Deuteronomy 32:15 Jeshurun means the upright one, that is, Israel.
  4. Deuteronomy 32:36 Or and they are without a ruler or leader
  5. Deuteronomy 32:43 Or Make his people rejoice, you nations
  6. Deuteronomy 32:43 Masoretic Text; Dead Sea Scrolls (see also Septuagint) people, / and let all the angels worship him, /
  7. Deuteronomy 32:44 Hebrew Hoshea, a variant of Joshua