Add parallel Print Page Options

لوگوں سے کہو کہ وہ خدا کی پیروی کریں

58 اپنی بلند آواز سے چلا ؤ۔ دریغ نہ کر!
    بِگل کی مانند اپنی آواز بلند کر
اور میرے لوگو ں پران کی بغاوت
    اور یعقوب کے گھرانے پر ان کے گنا ہوں کو ظا ہر کر۔
وہ ہر روز میری عبادت کو آتے ہیں
    اور وہ میری راہوں کو سمجھنا چا ہتے ہیں
وہ ٹھیک ویسا ہی ظا ہر کر تے ہیں جیسے وہ لوگ کسی ایسی قوم کے ہوں جو وہی کر تی ہے جو بہتر ہو تا ہے۔
    جو اپنے خدا کا حکم مانتے ہیں۔
وہ مجھ سے چا ہتے ہیں کہ ان کے حق میں راستی سے فیصلہ کی جا ئے۔
    وہ لوگ اس کے خواہشمند ہیں کہ خدا آئے اور ان کی مدد کرے۔

اب وہ لوگ کہتے ہیں ، ہم نے کس لئے روزے رکھے جبکہ کہ ہم لوگوں کی طرف نظر نہیں کرتا ہے ؟ اور ہم نے کیوں اپنی جان کو دکھ دیا جبکہ تو ہم لوگوں کے خیال میں نہیں لا تا؟

دیکھو! تم اپنے رو زہ کے دن میں تم وہی کر تے ہو جو تیرے لئے خوشی کا باعث ہو اور تم اپنے کام کرنے وا لوں پر ظلم کرتے ہو۔ جب تم روزہ رکھتے ہو تو اسے بحث و تکرار اور لڑا ئی یہاں تک کہ مکہ بازی بھی ہو تا ہے۔اگر تم اپنی آواز کو آسمان میں سننا چا ہتے ہو تم ایسا روزہ مت رکھو جسے اب رکھتے ہو۔ کیا تم سوچتے ہو کہ میں تم سے کیسے روزہ رکھوانا چا ہتا ہوں؟ کیا صرف یہی ایک دن ہے جو تجھے مصیبت جھیلوا تا ہے ؟ کیا یہی ایک دن جو لوگوں کو جھکے ہو ئے لمبی گھاس کی طرح اپنا سر جھیلوا تا ہے۔ یا یہی ایک دن ہے جو لوگو ں کو ٹاٹ اوڑھا تا ہے یا را کھ کا بستر تیار کرواتا ہے ؟ کیا تم اس کو روزہ کا دن کہو گے جو کہ خداوند کو شادمان کرتا ہے ؟

“میں تمہیں بتانا چا ہو ں گا کہ کس طرح کا روزہ میں پسند کرتا ہوں؟ ایک ایسا دن جب لوگوں کو جنہیں کہ غیر منصفانہ طور پر قید کیا گیا تھا آزاد کیا جا ئے۔ مجھے ایک ایسا دن چا ہئے جب لوگو ں کو ان کے بوجھ سے راحت ملے۔میں ایک ایسا دن چا ہتا ہوں جب ظلم سے ستا ئے ہو ئے لوگو ں کو آزا د کیا جا ئے۔میں ایک ایسا دن دکھا نا چا ہتا ہوں جب تم ہر ایک برے جو ئے کو توڑ دو۔ میں چا ہتا ہو ں کہ تم بھو کے لوگو ں کے ساتھ اپنے کھانے کی چیزیں بانٹوں۔ میں چاہتا ہو ں کہ تم ایسے غریب لوگوں کو ڈھونڈو جن کے پاس گھر نہیں ہے اور میری خواہش ہے کہ انہیں اپنے گھروں میں لے آؤ۔ تم جب کسی ایسے شخص کو دیکھو ، جس کے پاس کپڑے نہ ہوں تو اسے کپڑے دو۔ان لوگو ں کی مدد سے منہ مت موڑو، جو تمہا رے اپنے رشتے دار ہوں۔”

اگر تم ان باتوں کو کرو گے تو تمہا ری روشنی صبح کی روشنی کی مانند چمکنے لگے گی۔تمہا رے زخم تیزی سے بھر جا ئیں گے۔ “تمہا ری نیکی ” تمہا رے آگے آ گے چلنے لگے گی۔ اور خداوند کا جلال تمہا رے پیچھے پیچھے آئے گا۔ جب تم خداوند سے مدد تلا ش کرو گے تو وہ تمہیں یقیناً جواب دیگا۔ تب تم خداوند کو پکارو گے تو وہ کہے گا ، “میں یہاں ہوں۔”

تمہیں چا ہئے کہ لوگو ں کو مصیبت میں مبتلا کرنا او ر دکھ دینا چھو ڑدیں۔تمہیں چا ہئے کہ لوگو ں سے تلخ کلامی کرنا اور الزام لگانا چھوڑدیں۔ 10 تمہیں بھوکوں کی بھوک کا احساس کر تے ہوئے انہیں کھانادینا چاہئے۔ دکھی لوگوں کی مدد کر تے ہو ئے تمہیں ان کی ضرورتوں کو پو را کرنا چا ہئے۔ اگر تم ایسا کرو گے تو اندھیرے میں تمہا ری روشنی سحر کی طرح چمک اٹھے گی اور تم کو ئی دکھ و مصیبت محسوس نہیں کرو گے۔تم ایسے چمک اٹھو گے جیسے دو پہر کے وقت دھوپ چمکتی ہے۔

11 خداوند ہمیشہ تمہا ری رہنما ئی کرے گا۔بیابان میں بھی وہ تیرے دل کی پیاس بجھا ئے گا۔ وہ تیری ہڈیو ں کو مضبوط بنا ئے گا۔ تو ایک ایسے باغ کی مانند ہو گا جس میں پانی کی بہتات ہے۔ تو ایک ایسے چشمہ کی مانند ہو گا جس سے لگاتار پانی بہتا ہے۔

12 بہت سال پہلے تمہا رے شہر اجاڑ دیئے گئے تھے ان شہروں کو تم نئے سرے سے بسا ؤ گے۔ ان شہروں کی تعمیر تم قدیم بنیادوں پر کرو گے۔تم ، “ٹو ٹی ہو ئی دیوار کو پھر سے بنانے وا لا” اور “سڑ کوں کی مرمت کرنے وا لوں ” کے نام سے جانے جا ؤ گے۔

13 اگر تم سبت کے دن سفر نہ کرو۔ اگر تم میرے اس مقدس دن کے روز کا روبار نہ کرو اور اگر تم سبت کے دن کا تعظیم کرو اور اسے خداوند کا ایک خوشی سے بھرا ہوا مقدس دن اعلان کرو اور اگر تم اپنے رو زانہ کے کا رو بار میں غرق نہ رہو اور بیکار کی باتوں سے دو ر رہو تو ، 14 تب تو خداوند میں شادمانی حاصل کرے گا، “اور میں خداوند زمین کے بلند ترین پہاڑی میں تجھ کو لے جا ؤں گا۔ میں تیرا پیٹ بھروں گا۔ میں تجھ کو ان چیزوں کو دو ں گا جو تیرے آباؤ اجداد یعقوب کو میں نے دیا تھا۔” یہ باتیں خداوند نے بتا ئی تھیں۔