Add parallel Print Page Options

خدا کے لئے ایک ستائشی نغمہ

26 اس وقت یہوداہ کے لوگ یہ گیت گائیں گے :

ہم لوگوں کا ایک مستحکم شہر ہے۔
    خدا ہم لوگوں کا نجات دہندہ ہم لوگوں کو مضبوط دیواریں اور حفاظت عطا کیا ہے۔
اس کے دروازوں کو کھو لو
    تاکہ وہ قومیں جو اچھے کام کرتی ہیں اور خدا وند کی وفادار ہیں داخل ہو سکیں۔
اے خدا وند تو انکو حقیقی خوشی عطا کرتا ہے
    جو تجھ پر بھروسہ کرتے ہیں
    اور وہ جوتجھ پر مضبوطی سے جانثار ہے۔
خدا وند پر ہمیشہ بھروسہ رکھو
    کیوں کہ خدا وند ہم لوگوں کی ابدی چٹان ہے۔
لیکن مغرور شہر کو خدا وند جھکا دیگا
    اور وہاں کے باشندوں کو وہ سزا دیگا۔
خدا وند اس اونچے بسے شہر کو
    زمین پر گرا دیگا۔
تب غریب اور مسکین شہر کے کھنڈروں کو اپنے پیروں تلے روندیں گے۔
راستباز لوگوں کی راہ
    سیدھی اور سچی ہے۔
اے خدا تو راستباز لوگوں کی راہ کو
    آسان اور سیدھی بنا۔
اے خدا وند ہم لوگ تیرے منصفانہ فیصلوں کا تمام لوگوں میں ظا ہر ہوجانے کے لئے انتظارکر رہے ہیں۔
    ہماری جان تجھے اور تیرا نام یاد رکھنا چاہتی ہے۔
میری روح رات بھر تیرے ساتھ رہنا چاہتی ہے
    اور میری روح صبح سویرے تجھے تلاش کرتی ہے۔
جب زمین پر تیرا فیصلہ آئے گا
    تو دنیا سچائی سے رہنا سیکھے گے۔
10 اگر تم صرف شریروں پر رحم دکھا تے ر ہو تو
    وہ کبھی بھی اچھا عمل نہیں کرے گا۔
شریر چاہے صادقوں کے بیچ میں رہے ، لیکن وہ تب بھی برا عمل کرتا رہے گا۔
    شریر خدا وند کی عظمت کو پہچا ننے سے انکار کریگا۔
11 اے خدا وند ان لوگوں کو سزا دینے کے لئے تیرا ہاتھ بلند ہو چکا ہے۔
    لیکن وہ نہیں دیکھتے ہیں۔
تو اپنی شفقت جو تو اپنے لوگوں کے لئے رکھتا ہے ان لوگوں کو دکھا
    تا کہ وہ اپنے آپ میں شرمندہ ہونگے۔
    ہاں، اپنے دشمنوں کو تباہ کردے اس آگ سے جسے تو ان لوگوں کے لئے تیار رکھا ہے۔
12 اے خدا وند! ہم کو کامیابی تیرے ہی سبب ملی ہے
    اس لئے مہربانی کر کے ہمیں سلامتی بخش۔

خدا وند کا اپنے لوگوں کو نئی زندگی دینا

13 اے خدا وند! ہمارا خدا ، پہلے ہم پر دوسرے حاکم حکو مت کرتے تھے
    لیکن ہم نے صرف تیرے نام کی ہی تعریف کی۔
14 مردہ زندہ نہیں ہو تے ہیں،
    بھوت موت سے جی نہیں اٹھتے ہیں۔
اس لئے ہم لوگوں کے دشمنوں کو سزا دے اور انہیں تباہ کردے
    اور انکے سارے نام و نشان مٹا دے۔
15 اے خدا وند ، ہماری قوموں کو بڑھا۔
    ہماری قوموں کو بڑھا۔ تیری عزت و احترام ہو۔
    تو ملک کی سرحدوں کو بڑھا دے۔
16 اے خدا وند ہم لوگوں نے
    مصیبت میں تجھے یاد کیا۔
اے خدا وند جب تو نے ہماری اصلاح کی
    تو ہم سخت تکلیف سے چلائے۔
17 اے خدا وند ، تیری بارگاہ میں ہم تیری وجہ سے
    اس حاملہ عورت کی مانند ہو گئے جو بچہ کو جنم دینے والی ہے۔
    اور چکر کھا تی ہے اور درد سے چلا تی ہے۔
18 ہم حاملہ ہوئے ہم دردزہ جھیلے
    لیکن ہم لوگوں نے ہوا کو جنم دیا۔
ہم لوگوں نے نہ تو اس زمین پر نجات لیکر آئے
    اور نہ ہی دنیا کے نئے باشندوں کو جنم دیا۔
19 خدا وند فرماتا ہے ،
“تیرے مرے ہوئے لوگوں کو
    پھر سے زندگی ملے گی۔
میرے لوگوں کی لاشیں
    موت سے جی اٹھیں گی۔
اے مرے ہوئے لوگو!
    دھول سے اٹھو اور خوش ہو جاؤ۔
شبنم کی بوندیں جو تم کوڈھانک لیتی ہیں
    صبح کی شبنم کی مانند ہے۔
زمین انہیں جنم دیگی
    جو مرے ہوئے تھے۔”

فیصلہ: بدلہ یا سزا

20 اے میرے لوگو!تم اپنے خلوت خانہ میں جا ؤ
    اپنے دروازوں کو بند کرو
اور تھو ڑے وقت کے لئے اپنے آپ کو چھپا لو
    اور تب تک چھپے رہو جب تک خدا کا قہر ٹل نہیں جاتا۔
21 خدا وند اپنے مقام کو چھو ڑے گا اور اپنی عدالت قائم کرے گا۔
    اور زمین کے باشندوں کو سزا دیگا۔
زمین ان لوگوں کے خون کو دکھا ئے گی جن کو مارا گیا تھا۔
    زمین مرے ہوئے لوگوں کو ہر گز نہ چھپائے گی۔