Add parallel Print Page Options

داؤد اور اسکے لوگوں کی حبرون کو روانگی

بعد میں داؤد نے خدا وند سے نصیحت کے لئے پو چھا داؤد نے کہا ، “کیا مجھے یہوداہ کے کسی شہر پر قابو پانا ہو گا ؟”

خدا وند نے داؤد سے کہا ، “ہاں ”

داؤد نے پو چھا ، “مجھے کہاں جانا ہو گا ؟”

خدا وند نے جواب دیا ، “حبرون کو ”

اس لئے داؤد اور اسکی دو بیویاں حبرون کو گئے۔ ( اس کی بیویوں میں اخینوعم یزرعیل کی تھی اور ابیجیل کرمل کے نابال کی بیوہ ) داؤد اپنے آدمیوں اور خاندان کو بھی لا یا۔ اور ان سبھوں نے وہاں حبرون اور قریبی شہروں میں اپنے گھر بنائے۔

داؤد کا یبیس کے لوگوں کا شکر گزار ہونا

یہوداہ کے لوگ حبرون آئے اور داؤد کو مسح کر کے یہوداہ کا بادشاہ بنایا تب ا ن لوگوں نے داؤد کو کہا ، “یبیس جِلعاد کے لوگ ہی تھے جنہوں نے ساؤل کو دفنایا۔”

داؤد نے یبیس جلعاد کے لوگوں کے پاس قاصدوں کو بھیجا ان قاصدوں نے یبیس میں آدمیوں سے کہا ، “خدا وند تم پر فضل کرے کیوں کہ تم ہی وہ لوگ تھے جس نے اپنے آقا ساؤل کے ساتھ رحم اور وفاداری کی اور اسکی ہڈیوں کو دفنایا۔ “خدا وند اب تمہارے ساتھ مہربان اور سچا ہوگا اور میں بھی تمہارے ساتھ مہربان ہونگا۔ اب تم بہادر اور طاقتور ر ہو گے۔ تمہارا آقا ساؤل مر گیا لیکن یہوداہ کے خاندانی گروہ نے مجھے مسح کر کے اپنا بادشاہ چنا۔”

اشبوست کا بادشاہ ہونا

نیر کا بیٹا ابنیر ساؤل کی فوج کا سپہ سالار تھا۔ ابنیر ساؤل کے بیٹے اشبوست کو محنایم لے گیا۔ اور اس کو جلعاد ، آشر، یزرعیل ، افرائیم ، بنیمین ، اور تمام اسرائیل کا بادشاہ بنایا۔

10 اشبوست ساؤل کا بیٹا تھا۔ اشبوست کی عمر چالیس سال تھی جب اس نے اسرائیل پر حکومت کرنی شروع کی۔ اس نے دو سال حکومت کی لیکن یہوداہ کے خاندانی گروہ داؤد کے ساتھ ہو گئے۔ 11 داؤد حبرون میں بادشاہ تھا اس نے یہوداہ کے خاندانی گروہ پر سات سال چھ مہینے تک حکومت کی۔

موت کا مقابلہ

12 نیر کا بیٹا ابنیر اور ساؤل کے بیٹے اشبوست کے افسروں نے محنایم کو چھو ڑااور جِبعون گئے۔ 13 ضرویاہ کا بیٹا یوآب اور داؤد کے افسران بھی جبعون گئے۔ وہ ابنیر اور اشبوست کے افسروں سے جبعون کے چشمے پر ملے۔ ابنیر کا گروہ چشمے کے ایک طرف بیٹھا تھا۔ یوآب کا گروہ چشمے کے دوسری طرف بیٹھا تھا۔

14 ابنیر نے یوآب سے کہا ، “ہمارے نوجوان سپاہیوں کو اٹھنے دو اور یہاں ایک مقابلہ ہونے دو۔

یوآب نے کہا ، “ہاں ان میں مقابلہ ہوجانے دو۔”

15 اس لئے نوجوان سپاہی اٹھے دونوں گروہوں نے اپنے آدمیوں کو مقابلہ کے لئے گنے انہو ں نے بنیمین کے خاندانی گروہ سے بارہ آدمیوں کو اور ساؤل کے بیٹے اشبوست کو چنا۔ اور انہوں نے بارہ آدمیوں کو داؤد کے افسروں میں سے چنا۔ 16 ہر ایک آدمی نے اپنے مخالف کے سر کو پکڑا اور اپنی تلوار انکے پہلو میں بھونک دی اور وہ ایک ساتھ گرے اس لئے اس جگہ کو تیز چاقوؤں کا کھیت کہتے ہیں وہ جگہ جِبعون میں ہے۔

ابنیر کا عساہیل کو مارڈا لنا

17 وہ مقابلہ ایک شدید جنگ میں بدل گیا اور اس دن داؤد کے افسروں نے ابنیر اور اسرائیلیوں کو شکست دی۔

18 ضرویاہ کے تین بیٹے یوآب ،ابی شے اور عساہیل تھے۔ 19 عساہیل تیز دوڑ نے والا تھا۔ وہ جنگلی ہرن کی مانند تیز تھا۔ عساہیل ابنیر کی جانب سیدھے دوڑا اور پیچھا کرنا شروع کیا۔ 20 ابنیر نے مڑ کر دیکھا اور پو چھا ، “کیا تم ہی ہو عساہیل؟ ”

عساہیل نے کہا ، “ہا ں یہ میں ہوں۔” 21 ابنیر نے عساہیل کو مارنا نہیں چاہا اس لئے ابنیر نے عساہیل سے کہا ، “میرا پیچھا کرنا چھو ڑ دو۔ جاؤ کسی اور نوجوان سپا ہی کا پیچھا کرو۔ تم آسانی سے اس کے زرہ بکتر کو اپنے لئے لے سکتے ہو۔ ” لیکن عساہیل نے ابنیر کا پیچھا چھو ڑنے سے انکار کیا۔

22 ابنیر نے دوبارہ عساہیل سے کہا ، “میرا پیچھا چھو ڑو یا پھر مجھے تم کو مارڈالنا ہوگا۔ تب میں تمہارے بھائی یوآب کا منھ دوبارہ نہ دیکھ سکونگا۔ ”

23 لیکن عساہیل نے ابنیر کا پیچھا چھوڑنے سے انکار کیا۔ اس لئے ابنیر نے اپنے بھالے کے پچھلے حصّہ کا استعمال کیا اور عساہیل کے پیٹ میں بھونک دیا۔ بھالا عساہیل کے پیٹ کی گہرائی تک گھس گیا اور اسکی پیٹھ کی طرف سے نکلا۔ عساہیل وہیں مر گیا۔

یوآب اور ابی شے کا ابنیر کا پیچھا کرنا

عساہیل کا جسم زمین پر گرا۔ تمام آدمی جو اس راستے پر دوڑے تھے عساہیل کو دیکھنے رک گئے۔ 24 لیکن یوآب اور ابی شے نے ابنیر کا پیچھا کرنا جاری رکھا جب امّہ پہاڑی پر پہنچے تو سورج غروب ہو رہا تھا ( امّہ پہاڑی جبعون کے ریگستان کے راستے پر جیاح کے سامنے تھی ) 25 بنیمین کے خاندانی گروہ کے آدمی ابنیر کے اطراف پہاڑی کی اونچائی پر جمع ہو ئے۔

26 ابنیر نے یوآب کو زور سے پکارا اور کہا ، “کیا ہم کو لڑنا چاہئے اور ہمیشہ کے لئے ایک دوسرے کو مارڈالنا چاہئے۔ یقیناً تم جانتے ہو کہ اسکا انجام سوگوار ہوگا۔ لوگوں سے کہو اپنے بھائیوں کا پیچھا کرنا چھوڑ دیں۔ ”

27 تب یوآب نے کہا ، “ یہ تم نے بہت اچھی بات کہی خدا کی حیات کی قسم اور اگر تم نے کچھ نہیں کہا تو لوگ اپنے بھائیوں کا صبح تک پیچھا کریں گے۔ ” 28 اس لئے یوآب نے بگل پھونکا اور اسکے لوگ اسرائیلیوں کا پیچھا کرنے سے رک گئے انہوں نے اسرائیلیوں سے مزید لڑنے کی کو شش نہیں کی۔

29 ابنیر اور اسکے آدمی یردن کی وادی سے تمام رات بڑھتے رہے انہوں نے دریائے یردن کو پار کیا اور پورا دن چلتے رہے یہاں تک کہ محنائیم پہنچے۔

30 یوآب نے ابنیر کا پیچھا چھوڑا اور واپس ہوگیا۔ یوآب نے اپنے آدمیوں کو جمع کیا اور معلوم ہوا کہ داؤد کے ۱۹ افسرن غائب تھے اور عساہیل بھی غائب تھا۔ 31 لیکن داؤد کے افسروں نے ابنیر کے ۳۶۰ آدمیوں کو جو بنیمین کے خاندانی گروہ سے تھے ماردیا۔ 32 داؤد کے افسروں نے عساہیل کو لے کر اس کو بیت ا للحم میں اس کے باپ کی قبر میں دفن کر دیا۔

یوآب اور ا سکے آدمی تمام رات چلتے رہے جونہی وہ حبرون پہنچے تو سورج طلوع ہوا۔