Add parallel Print Page Options

نئی ہیکل

40 ہم لوگوں کو قیدی کے روپ میں لے جا ئے جانے کے پچیسویں برس کے سال کے آغاز میں (اکتوبر) مہینے کے دسویں دن خداوند کی قوت مجھ میں آئی۔اہلِ بابل کی جانب سے اسرائیل پر قبضہ کر نے کے چودھویں برس کا یہ وہی دن تھا۔ رو یا میں خداوند مجھے وہاں لے گیا۔

رو یا میں خدا مجھے اسرائیل ملک لے گیا۔ اس نے مجھے ایک بہت اونچے پہاڑ پر اتارا پہاڑ پر کچھ مکانا ت تھے جو شہر کی مانند نظر آتا تھا۔ خداوند مجھے وہا ں لے گیا۔ وہاں ایک شخص تھا جو جھلکتے ہو ئے پیتل کی طرح تھا۔ وہ شخص سن کی ڈوری اور پیمائش کا چھڑ ہا تھ میں لئے پھاٹک پر کھڑا تھا۔ اس شخص نے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم!اپنی آنکھو ں اور کانو ں کا استعمال کرو۔ ان چیزو ں کی طرف دیکھو اور میری سنو۔ جو میں تمہیں دکھا تا ہوں اس پر توجّہ دو۔ کیونکہ تم یہا ں لا ئے گئے ہو تا کہ میں تمہیں وہ چیزیں دکھا سکوں۔ تم اسرائیل کے گھرانے کو وہ سب کچھ بتانا جسے تمہیں دکھا یا گیا۔”

میں نے ایک دیوار دیکھی جو ہیکل کو چاروں جانب سے گھیرتی ہے۔ اور اس شخص کے ہا تھ میں ایک چھڑ تھا جو چھ ہا تھ لمبا تھا۔ اور ہا تھ کی لمبا ئی بڑی تھی۔اس نے دیوار کی چو ڑا ئی ناپی۔ وہ ایک چھڑ چو ڑی اور ایک چھڑ لمبی تھی۔

تب ایک شخص مشرقی دروازے پر گیا۔ا س شخص نے اس کی سیڑھیوں اور پھاٹکو ں کے آستانہ کو نا پا۔اس کی چو ڑا ئی بھی ایک چھڑ تھی۔ محافظوں کا کمرہ بھی ایک چھڑ لمبا اور ایک چھڑ چو ڑا تھا۔ کمرو ں کے بیچ کی دیوار وں کی مو ٹا ئی پانچ ہا تھ تھی۔ چو کھٹ کی طرف پھاٹک کا پلیٹ فارم ایک چھڑ تھا۔ تب اس شخص نے گھر سے لگے پھاٹک کے داخلی حصّہ کو نا پا یہ بھی ایک چھڑ چو ڑا تھا۔ تب اس شخص نے پھاٹک کے داخلی حصّہ کو نا پا یہ آٹھ ہا تھ تھا۔اس شخص نے ستون کو نا پا جو دو ہا تھ چو ڑا تھا۔ پھاٹک کی چو کھٹ اندر تھی۔ 10 پھاٹک کی ہر جانب تین چھو ٹے چھو ٹے کمرے تھے۔ یہ تینوں چھو ٹے کمرے ہر جانب سے ایک ہی پیمائش کے تھے۔ اور اِدھر اُدھر کے ستونوں کا ایک ہی ناپ تھا۔ 11 اس شخص نے پھاٹک کے دروازو ں کی چو ڑا ئی نا پی۔ یہ دس ہا تھ چو ڑا اور لمبا ئی میں تیرہ ہا تھ تھا۔ 12 اور ہر ایک دیوار کے آگے ایک ہا تھ اونچی اور ایک ہا تھ موٹی ایک دیوار تھی۔ اور جو کمرے تھے وہ چھ ہا تھ لمبے اور چھ ہا تھ چو ڑے تھے۔

13 اس شخص نے پھا ٹک کو ایک کمرے کی چھت سے دوسرے کمرے کی چھت تک ناپا۔ یہ پچیس ہاتھ لمبا تھا۔ پھا ٹک کے مقابل دروازہ تھا۔ 14 [a]اس شخص نے دیواروں کے تمام حصّوں کو ناپا جس میں داخلی حصہ کی دیواریں بھی شامل تھیں۔ یہ ساٹھ ہاتھ چوڑی تھی۔ داخلی حصہ کے چاروں جانب آنگن تھا۔ 15 باہری پھاٹک سے لیکر اندرونی پھاٹک کی چوکھٹ تک پچاس ہاتھ کا فاصلہ تھا۔ 16 محافظوں کے کمرے کے اوپر، کنارے کی دیواروں اور دہلیز میں چھوٹی چھوٹی کھڑ کیاں تھیں۔ کھڑکیوں کے چوڑے حصے کا رخ چو کھٹ کی طرف تھا۔ ستونوں پر کھجور کے درختوں کی نقاشی کی ہوئی تھی۔

باہری آنگن

17 تب وہ شخص مجھے باہر کے آنگن میں لایا۔ میں نے کمرے اور پکے راستے کو دیکھا۔ وہ آنگن کی چاروں جانب تھے۔ پکے راستے پر سامنے تیس کمرے تھے۔ 18 پکا راستہ پھا ٹک کے قریب سے گیا تھا۔ پکا راستہ اتنا ہی طویل تھا جتنا پھاٹک تھا۔ یہ نیچے کا راستہ تھا۔ 19 تب اس شخص نے پھاٹک کے سامنے سے لیکر آنگن کی دیوار تک کے فاصلے کو ناپا۔ یہ شمال اور مشرق کی طرف سو ہاتھ تھے۔

20 اس شخص نے باہر کا آنگن جس کا رخ شمال کی جانب ہے پھاٹک کی لمباٹی اور چوڑائی کو ناپا۔ 21 اسکے ایک طرف تین کمرے اور دوسری طرف تین کمرے تھے۔ اور اسکے ستون اور محراب پہلے پھاٹک کے ناپ کے مطابق تھے۔ اسکی لمبائی پچاس ہاتھ تھی۔ 22 اسکے دریچے اور اسکی چو کھٹ اور اسکی کھجور کے درختوں کی نقاشی کی ناپ وہی تھی جو مشرقی پھاٹک کی تھی۔ پھا ٹک تک جانے کے لئے سات سیڑھیاں تھیں۔ پھاٹک کا داخلی حصہ یعنی دہلیز اندر تھی۔ 23 شمال کے پھا ٹک سے آنگن کے اس پار اندرونی آنگن تک جانے کے لئے ایک پھاٹک تھا۔ یہ مشرقی پھاٹک کی مانند تھا۔ اس شخص نے ایک پھاٹک سے دوسرے پھاٹک کے فاصلہ کو ناپا۔ یہ ایک پھاٹک سے دوسرے پھاٹک تک کا فاصلہ سو ہاتھ تھا۔

24 تب وہ شخص مجھے جنوب کی جانب لے گیا۔ میں نے جنوب میں ایک دروازہ دیکھا۔ اس شخص نے ستونوں اور دہلیز کو ناپا۔ جو ناپ میں اتنے ہی تھے جتنے دیگر پھاٹک۔ 25 پھاٹک اور چوکھٹ کی چاروں جانب دوسرے کی مانند کھڑ کیاں تھیں۔ یہ پچاس ہاتھ لمبی اور پچیس ہاتھ چوڑی تھی۔ 26 سات سیڑھیاں اس پھاٹک تک پہنچا تی تھیں۔ اس کی چوکھٹ اندر کو تھی۔ ہر ایک جانب ایک ستون پر کھجور کے درختوں کی نقاشی تھی۔ 27 اندرونی آنگن کے جنوب کی جانب ایک ایک ستون پر کھجور کے درختوں کی نقاشی تھی۔ ۲۷ اندرونی آنگن کے جنوب کی جانب ایک پھاٹک تھا۔ اس شخص نے جنوب کی جانب ایک پھاٹک سے دوسرے پھاٹک تک ناپا۔ یہ سو ہاتھ تھا۔

اندرونی آنگن

28 تب وہ شخص مجھے جنوبی پھاٹک سے ہوکر اندر آنگن میں لے آیا۔ جنوبی پھاٹک کا ناپ اتنا ہی تھا جتنا دیگر پھاٹکوں کا۔ 29 جنوبی پھاٹک کے کمرے، ستون اور چوکھٹ کا ناپ اتنا ہی تھا جتنا دیگر پھاٹکوں کا تھا۔ کھڑ کیاں پھاٹک اور دہلیز چاروں جانب تھی۔ پھاٹک پچاس ہاتھ لمبا اور پچیس ہاتھ چوڑا تھا۔ 30 اسکی چاروں جانب دہلیز تھی۔ دہلیز پچیس ہاتھ لمبی اور پانچ ہاتھ چوڑی تھی۔ 31 جنوبی پھاٹک کے دہلیز کا رخ بیرونی آنگن کی جانب تھا۔ اس کے ستونوں پر کھجور کے پیڑوں کی نقاشی تھی۔ اسکی سیڑھی کے آٹھ زینے تھے۔

32 وہ شخص مجھے مشرق کی جانب کے اندرونی آنگن میں لایا۔ اس نے پھاٹک کو ناپا۔ اس کا ناپ وہی تھا۔ جو دیگر پھاٹکوں کا تھا۔ 33 مشرقی جانب کے کمرے، دہلیز اور ستون کے ناپ وہی تھے جو دیگر پھاٹکوں کے تھے۔ پھاٹک اور دہلیز کے چاروں جانب کھڑ کیاں تھیں۔ مشرقی پھاٹک پچاس ہاتھ لمبا پچیس ہاتھ چوڑا تھا۔ 34 اسکی دہلیز کا رخ بیرونی آنگن کے جانب تھا۔ دونوں جانب کے ستونوں پر کھجور کے پیڑوں کے نقاشی تھی۔ اس کی سیڑھی میں آٹھ زینے تھے۔

35 تب وہ شخص مجھے شمالی پھاٹک پر لایا۔ اس نے اسے ناپا۔ اس کی ناپ وہ تھی جو دیگر پھاٹکوں کی، یعنی 36 اس کے کمروں، ستونوں اور دہلیز کی چاروں جانب کھڑ کیاں تھیں۔ یہ پچاس ہاتھ لمبا اور پچیس ہاتھ چوڑا تھا۔ 37 ستونو ں کا رخ بیرونی آنگن کی جانب تھا۔ ہر ایک جانب کے ستونوں پر کھجور کے پیڑوں کی نقاشی تھی اور اسکی سیڑھی کے آٹھ زینے تھے۔

قربانی تیار کرنے کے کمرے

38 ایک کمرہ تھا جس کا دروازہ دہلیز کے پاس تھا۔ یہ وہاں تھا۔ جہاں کاہن جلانے کی قربانی کے لئے جانوروں کو نہلاتے ہیں۔ 39 دہلیز کی دونوں جانب دو میزیں تھیں۔ جلانے کی قربانی، گناہ کی قربانی اور جرم کی قربانی کے لئے پیش کئے گئے جانوروں کو انہی میزوں پر ذبح کئے جاتے تھے۔ 40 دہلیز کے باہر جہاں شمالی پھا ٹک کھلتا ہے، دوچیزیں تھیں۔ اور پھاٹک کے دہلیز کے دوسری جانب دو میزیں تھیں۔ 41 پھاٹک کے اندر کل چار میزیں تھیں۔ چار میزیں پھاٹک کے باہر تھیں۔ کل ملاکر آٹھ میزیں تھیں۔ کاہن ان میزوں پر قربانی کے لئے جانور ذبح کرتے تھے۔ 42 جلانے کی قربانی کے لئے تراشے ہوئے پتھروں کی چار میزیں تھیں۔ یہ میزیں ڈیڑھ ہاتھ لمبی، دیڑھ ہاتھ چوڑی اور ایک ہاتھ اونچی تھی۔ کاہن جلانے کی قربانی اور دوسری قربانی کے لئے جانوروں کو مارنے کے ان اوزاروں کو ان میزوں پر رکھتے تھے۔ 43 دیواروں کی چاروں طرف چار انچ کے ہک لگی تھی اور قربانی کا گوشت میزوں پر تھا۔

کاہنوں کے کمرے

44 اندرونی آنگن کے پھاٹک کے باہر گلو کاروں کے کمرے تھے۔ ایک کمرہ شمالی پھاٹک سے جڑا ہوا تھا۔ اس کا رخ جنوب کی طرف تھا۔ دوسرا کمرہ جنوبی پھاٹک کے ساتھ تھا۔ اس کا رخ شمال کی طرف تھا۔ 45 اس شخص نے مجھ سے کہا، “یہ کمرہ جس کا رخ جنوب کی طرف ہے ان کاہنوں کے لئے ہے جو ہیکل کی نگہبانی کرتے ہیں۔ 46 لیکن وہ کمرہ جس کا رخ جنوب کی طرف ہے ان کاہنوں کے لئے ہے جو قربان گاہ کے ذمہ دار ہیں۔ یہ سبھی کاہن بنی صدوق اور بنی لاوی میں سے ہیں۔ وہ خدا وند کے حضور خدا وند کی خدمت کرنے آئے۔ ”

47 اس شخص نے آنگن کو ناپا جو کہ سو ہاتھ لمبا اور سو ہاتھ چوڑا تھا۔ یہ مربع نما تھا اور قربان گاہ ہیکل کے سامنے تھی۔

ہیکل کی دہلیز

48 وہ شخص مجھے ہیکل کی دہلیز میں لایا اور اسکے ہر ایک ستون کو ناپا۔ یہ ستون ہر جانب سے پانچ ہاتھ تھا۔ پھاٹک چودہ ہاتھ چوڑا تھا۔ پھاٹک کے قریب کی دیواریں ہر جانب تین ہاتھ تھیں۔ 49 دہلیز بیس ہاتھ لمبی اور بارہ ہاتھ چوڑی تھی۔ دہلیز تک پہنچنے کے لئے دس زینے بنے ہوئے تھے۔ دیواروں کو سہارا دینے کے لئے ہر طرف ایک ستون تھا۔

Footnotes

  1. حزقی ایل 40:14 آیت 14 اس آیت کا مطلب عبرانی میں غیر یقینی ہے۔