Add parallel Print Page Options

“ایّوب! اگر تم زور سے پکارنا چاہتے ہو، تو تم ایسا کر سکتے ہو،لیکن کوئی بھی تمہا ری باتوں کا جواب نہیں دیگا۔
    تم کسی بھی فرشتے کی جانب مدد کے لئے نہیں مڑ سکتے۔
ایک احمق آدمی کا غصہ اسے بر باد کر دیگا۔
    احمق کے شدید جذبات اسے بر باد کر دینگے۔
میں نے ایک بے وقوف شخص کو دیکھا
    جو سوچتا تھا کہ وہ محفوظ ہے ، مگر وہ اچانک مر گیا۔
اسکے بچوں کی مدد کوئی نہیں کیا۔
    عدالت میں انکو بچانے والا کوئی نہ تھا۔
اسکی فصل کو بھو کے لوگ کھا گئے۔ یہاں تک کہ وہ بھو کے لوگ کانٹوں کی جھا ڑ یوں کے بیچ اگے چھو ٹے پودوں کو بھی لے گئے۔
    جو کچھ بھی اسکے پاس تھا اسے لالچی لوگ اٹھا لے گئے۔
برا وقت مٹی سے نہیں نکلتا ہے
    اور نہ ہی مصیبت میدانوں سے اگتی ہے۔
آدمی کا جنم ہی دکھ جھیلنے کے لئے ہوا ہے۔
    یہ اتنا ہی یقینی ہے جتنا کہ آ گ سے چنگاری کا اوپر اٹھنا یقینی ہے۔
“لیکن ایّوب ، اگر تمہاری جگہ میں ہوتا تو میں خدا سے مدد مانگتا اور اس سے اپنا حال کہہ سنا تا۔
لوگ ان حیرت انگیز باتوں کو جنہیں خدا کرتا ہے،
    سمجھ نہیں سکتے ہیں ان معجزوں کا جسے خدا کرتا ہے ، کوئی انتہا نہیں ہے۔
10 خدا زمین پر بارش کو بھیجتا ہے،
    اور وہی کھیتوں کو پانی بھیجا کر تا ہے۔
11 خدا فرماں بردار لوگوں کو اوپر اٹھا تا ہے،
    اور مایوس لوگوں کو شادمانی بخشتا ہے۔
12 خدا چالاک اور برے لوگوں کے منصوبوں کو روک دیتا ہے۔
    اس لئے یہ لوگ کبھی کامیاب نہیں ہوتے۔
13 خدا چالاک لوگوں کو انہی کے جالوں میں پھنسا تا ہے۔
    اس لئے ان کے منصوبے کامیاب نہیں ہوتے۔
14 وہ چالاک لوگ دن کی تیز روشنی میں بھی ٹھوکریں کھا تے پھر تے ہیں۔
    یہاں تک کہ دو پہر میں بھی وہ اندھیرے میں اپنا راستہ ٹٹولتے ہوئے لوگوں کی مانند کرتے ہیں۔
15 خدا مفلسوں کو موت سے بچا تا ہے،
    اور انہیں زبردست و چالاک لوگوں کی قوت سے بچا تا ہے۔
16 اس لئے مسکینوں کو امید ہے کہ
    خدا شریر لوگوں کو نیست و نابود کریگا ، جو راست نہیں ہیں۔

17 “وہ آدمی جس کی تربیت خدا کرتا ہے، با فضل ہے۔
    اس لئے اگر خدا قادر مطلق سزا دے رہا ہے ، تو اسکی تربیت کو رد نہ کرو۔
18 خدا اس زخم پر پٹی باندھتا ہے
    جنہیں وہ دیتا ہے:
وہ کسی آدمی کو زخمی بھی کر سکتا ہے،
    لیکن اسکا ہاتھ اچھا بھی ہو جا تا ہے۔
19 وہ تجھے چھ مصیبتوں سے بچا ئے گا۔
    ہاں! اگر تم سات تباہی بھی جھیلو گے تو تمہیں کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔
20 قحط سالی کے وقت خدا تجھے موت سے بچائے گا ،
    اور وہ جنگ کے وقت موت سے تجھے بچائے گا۔
21 جب لوگ اپنی سخت زبان سے تجھ سے بات کریں گے
    تب خدا تیری حفاظت کرے گا۔
جب بری باتیں ہوگی
    تب تم نہیں ڈرو گے۔
22 ہلاکت اور قحط سالی پر تو ہنسے گا،
    اور تو جنگلی جانوروں سے کبھی خوف زدہ نہ ہوگا۔
23 تیرا معاہدہ خدا کے ساتھ ہے، یہاں تک کہ میدانوں کی چٹا نیں بھی تیرے معاہدہ میں حصہ لیتی ہیں۔
    جنگلی جانور بھی تیرے ساتھ امن رکھتے ہیں۔
24 تو سلامتی سے رہے گا کیوں کہ تیرا خیمہ محفوظ ہے۔
    جب تم اپنی جائیداد کی گنتی کرو گے تب تم کوئی چیز غائب نہ پاؤ گے۔
25 تیری بہت اولاد ہوں گی،
    تجھے بہت ساری اولاد ہوں گی اور وہ اتنی زیادہ ہونگی جتنی کہ گھاس کی پتیاں زمین پر ہیں۔
26 تو اس پکے گیہوں جیسا ہوگا جو کٹا ئی کے وقت تک پکتا رہتا ہے۔
    تو کافی لمبی عمر تک زندہ رہے گا۔

27 “ایّوب! ہم نے ان باتوں کا مطالعہ کیا ہے ، اور ہم جانتے ہیں کہ یہ ساری باتیں سچی ہیں۔
    اس لئے ہم لوگوں کی سنو اور اپنے لئے سیکھو۔”