Add parallel Print Page Options

ایّوب کا جواب

21 اس پر ایّوب نے جواب دیتے ہو ئے کہا :

“میری باتو ں کو سُنو!
    میری تسّلی کے لئے اسے اپنا راستہ ہو نے دے۔
جب میں بو لوں تو تُو صبر رکھ ،
    اور جب میں کہہ ڈا لوں تب تُو میری ہنسی اُڑا سکتا ہے۔

“میری شکا یت لوگوں کے خلاف نہیں ہے ،
    میں کیوں بے صبر ہوں اسکا ایک بہتر سبب ہے۔
مجھے دیکھ اور حیران ہو جا ؤ ،
    اپنا ہا تھ اپنے مُنہ پر رکھو اور مجھے حیرانی سے دیکھو۔
جب میں سوچتا ہوں ان سب کو جو کچھ میرے ساتھ ہو ا تو مجھ کو ڈر لگتا ہے۔
    اور میرا بدن تھر تھر کانپتا ہے۔
کیوں شریر لوگ لمبے وقت تک جیتے ہیں ؟
    وہ کیو ں بوڑھے اور کامیاب ہو تے ہیں ؟
وہ لوگ اپنی اولاد کو اپنے ساتھ بڑھتے ہو ئے دیکھتے ہیں۔
    وہ لوگ اپنے نواسوں پو تو ں کو دیکھنے کے لئے زندہ رہا کر تے ہیں۔
انکے گھر محفوظ اور خوف سے خالی ہیں۔
    خدا شریروں کو سزا دینے کے لئے اپنی اچھی چھڑی کا استعمال نہیں کرتا ہے۔
10 ان کے سانڈ کبھی بھی جنسی ملاپ کرنے میں فیل نہیں ہو تے ہیں ان کی گا ئیوں کو بچھڑے ہو تے ہیں،
    اور ان کے بچھڑے پیدا ئش کے وقت کبھی نہیں مر تے ہیں۔
11 وہ لوگ اپنے بچوں کو میمنوں کی طرح کھیلنے کے لئے باہر بھیجتے ہیں۔
12 وہ لوگ بر بط اور طنبور ہ کے تال پر گاتے ہیں۔
    وہ بانسری کی آوا ز پر خوش ہو تے ہیں۔
13 بُرے لوگ زندگی بھر کامیابی کی خوشی منا تے ہیں۔
    اور سلامتی سے اپنی قبر میں چلے جا تے ہیں۔
14 بُرے لوگ خدا سے کہا کر تے ہیں ،ہمیں اکیلا چھوڑ دے ،
    ہملوگوں کو اس کی پر واہ نہیں کہ تم ہم سے کیا کر وانا چا ہتے ہو۔
15 وہ لوگ کہا کر تے ہیں، “خدا قادر مطلق کون ہے ؟
    یہ ہمارے لئے ضروری نہیں ہے کہ ہم اسکی خدمت کریں۔
    اسکی عبادت کرنے سے کو ئی فائدہ نہیں۔”

16 “یہ سچ ہے کہ بُرے لوگو ں کی اپنی کامیابی ان کے ہا تھوں میں نہیں ہے۔
    میں ان کے مشورے کا پالن نہیں کر سکتا۔
17 لیکن اکثر کتنی بار خدا شریر کے چراغ کو بُجھا تا ہے ؟
    کتنی بار بُرے لوگوں پر مصیبتیں آتی ہیں ؟
    خدا ان سے کب ناراض ہو تا ہے اور کب انہیں سزا دیتا ہے ؟
18 کیا خدا شریر لوگو ں کو ایسے اُڑا لے جا تا ہے جیسے ہوا پیال کو اُڑا لے جا تی ہے ،
    آندھی بھوسا اور دانے کے بھو سا کو اُڑا لے جا تی ہے ؟
19 لیکن تُو کہتا ہے : خدا ایک بچے کو اس کے با پ کے گنا ہوں کی سزا دیتا ہے۔
    نہیں ! خدا اس شخص کو اس کے اپنے گناہوں کی سزا دیتا ہے تا کہ وہ اسے جانے گا۔
20 گنہگار کو اپنی سزا بھگتنے دے۔
    اسے خدا قادر مطلق کے غصّہ کو جھیلنے دے۔
21 جب بُرے شخص کی زندگی کا خاتمہ ہو جا تا ہے اور وہ مر جا تا ہے
    تو وہ اپنے اس خاندان کی پرواہ نہیں کرتا جسے وہ پیچھے چھوڑ جا تا ہے۔

22 “ کیا کو ئی خدا کو علم سکھا سکتا ہے
    یہاں تک کہ خدا سرفرازوں [a] کو بھی پرکھتا ہے۔
23 پو ری اور کامیاب زندگی کے جینے کے بعد ایک شخص مرتا ہے ،
    اس نے ایک محفوظ اور آسودہ زندگی جیا ہے۔
24 اس کے بدن کو بھر پور غذا ملی تھی ،
    اب تک اس کی ہڈیاں تندرست تھيں۔
25 لیکن ایک دوسرا شخص تلخ جان کے ساتھ ایک تکلیف دہ زندگی جینے کے بعد مر جا تا ہے۔
    اس نے کبھی اچھی خوشی منا ئی۔
26 آخر میں دونوں شخص ایک ساتھ مٹی میں گِرجا ئیں گے
    اور کیڑے دونوں کو ڈھانک لیں گے۔

27 “لیکن میں جانتا ہوں کہ تُو کیا سوچ رہا ہے
    اور مجھ کو پتا ہے کہ تم مجھے نقصان پہنچانا چاہتے ہو۔
28 تم کہہ سکتے ہو : اچھے لوگو ں کا گھر کہا ں ہے۔
    اور شریر لوگ کہاں رہیں گے۔

29 “یقیناً تم نے مسافروں سے بات کی ہے
    یقیناً تم ان لوگو ں کی کہانیوں کو قبول کرو گے۔
30 برے لوگوں کو چھو ڑ دیئے جاتے ہیں جب تباہی آتی ہے۔
    جب خدا اپنا غصہ دکھا تا ہے تو وہ بچ جاتے ہیں۔
31 کوئی ایسا آدمی نہیں ہے جو اسکی زندگی کے راستے کے بارے میں اسکے منھ پر کہے۔
    کوئی نہیں ہے جو اسکی کی ہوئی چیزوں کے لئے سزا دے۔
32 جب اس برا شخص کو قبر میں لے جایا جاتا ہے ،
    تو اسکی قبر کے پاس ایک پہریدار کھڑا کر دیا جا تا ہے۔
33 یہاں تک کہ گھا ٹی کی مٹی بھی اسکے لئے خوشگوار ہو گی۔
    اور بے شمار لوگ اس کی قبر کی طرف بڑھیں گے۔

34 “اس لئے تم مجھے اپنے خالی لفظوں سے تسلی نہیں دے سکتے۔
    تمہارے جواب جھو ٹوں سے بھرے پڑے ہیں۔”

Footnotes

  1. ایّوب 21:22 سر فرازوں اس کا مطلب فرشتہ یا اہم لوگ ہو سکتا ہے۔